سپریم کورٹ نے 2 سال بعد بابر اعوان کا وکالت کا لائسنس بحال کردیا،توہین عدالت کی کارروائی جاری رہے گی،عدالت کا فیصلہ

بدھ 21 مئی 2014 07:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مئی۔2014ء) سپریم کورٹ نے 2 سال بعد پیپلز پارٹی کے رہنمااور سابق وفاقی وزیر سینیٹر بابر اعوان کی وکالت کا لائسنس بحال کردیاہے تاہم قرار دیا ہے کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی جاری رہے گی۔

(جاری ہے)

جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران عدالت عظمٰی نے بابر اعوان کا لائسنس بحال کردیا، فاضل عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ فاضل بینچ 17 جنوری 2012 کے فیصلے میں سے صرف لائسنس معطلی کا حکم واپس لے رہا ہے تاہم بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی اسی طرح جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 2012 میں توہین عدالت پر بابر اعوان کا لائسنس معطل کردیا تھا۔ کچھ عرصہ قبل انہوں نے اپنے لائسنس کی بحالی کی درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کے خلاف مقدمے کی سماعت تاخیر کا شکار ہورہی ہے جبکہ وکالت نامہ معطل ہونے کی وجہ سے وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں۔سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ان کالائسنس معطل کیا تھا۔