گوادر میں ایک بار پھر زمینوں کی الاٹمنٹ کے اسکینڈل کے سر اٹھانے کا خدشہ ،صوبائی وزیر روینیو کی سینئر ممبر بورڈ آف روینیو کو ممکنہ اسکینڈل سے بچنے کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت

ہفتہ 12 جولائی 2014 07:14

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جولائی۔2014ء)بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں ایک بار پھر زمینوں کی الاٹمنٹ کے اسکینڈل کے سر اٹھانے کا خدشہ ،صوبائی وزیر روینیو نے سینئر ممبر بورڈ آف روینیو کو ممکنہ اسکینڈل سے بچنے کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دیدی بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کی ترقی اور اس کو اکنامک زون بنانے کے حوالے سے حکومتی سطح پر جہاں بلند و بانگ دعوے کئے جارہے ہیں وہاں ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گوادر انڈسٹریل اسٹیٹ کیلئے 11سو ایکڑ اراضی کی خریداری ہورہی ہے ڈپٹی کمشنر گوار و کلکٹر کی سربراہی میں تشکیل دی جانے والی کمیٹی نے فی ایکڑ اراضی 35لاکھ روپے میں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے جواراضی کی اصل قیمیت سے چار گنا زیادہ ہے ذرائع کے مطابق مستقبل میں ایک بار پھر گوادر میں زمینوں کی الاٹمنٹ سے متعلق اسکینڈل کے سر اٹھانے کا خدشہ ہے یاد رہے کہ نیشنل پارٹی جب ماضی میں اپوزیشن جماعت تھی تو گوار میں غیر قانونی طور پر ہونے والی الاٹمنٹ کی منسوخی کے حوالے سے سراپا احتجاج رہی ہے اور اب جب حکمران جماعت ہے تو اس کے دور اقتدار میں گوادر میں زمینوں کی الاٹمنٹ کا سلسلہ پھر سے سراتھانے لگا ہے

اور یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ جو زمینیں وفاق کو فروخت کی جارہی ہیں ان کی الاٹمنٹ غیر قانونی ہے جن لوگوں کے پاس زمینیوں کے حق ملکیت کے دستاویزات ہیں وہ اس اراضی کے مالک نہیں اور یہ وہی زمینیں ہیں جو سابق وزیراعلیٰ جام محمد یوسف کے دور میں الاٹ ہوئیں اور قوم پرست جماعتوں کی جانب سے ان الاٹمنٹ کے حوالے سے بھرپور احتجاج کیا گیا ادھر ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ مستقبل میں ایسے کسی بھی ممکنہ اسکینڈل سے بچنے کے پیش نظر صوبائی وزیر روینیو نے سینئر ممبر بورڈ آف روینیو کو ہدایت کی ہے کہ ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں چیف سیکرٹری بلوچستان و دیگر حکام کو شامل کیا جائے اور اس پر کڑی نگاہ رکھی جائے تاکہ گوادر میں زمینیوں کی الاٹ منٹ کے حوالے سے کسی قسم کی کوئی زیادتی و نا انصافی نہ ہو اس میں ملوث عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :