تھائی لینڈ،گھات لگا کر کئے گئے حملے میں 3پولیس اہلکار ہلا ک

ہفتہ 12 جولائی 2014 07:15

بنکاک(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جولائی۔2014ء)ایک اہلکار نے جمعہ کو بتایا کہ تھائی لینڈ کے بغاوت سے متاثرہ جنوبی بعید میں مشتبہ مسلمان انتہا پسندوں نے گھات لگا کر حملے میں 3پولیس اہلکاروں کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ تینوں مسلمان افسر نماز عشاء کی ادائیگی کے بعد واپس جارہے تھے کہ ان پر صوبہ یالہ کے علاقہ کرون پیناگ میں جمعرات و جمعہ کی درمیانی کی رات اچانک حملہ کردیا گیا ۔

یالہ کے نائب پولیس کمانڈر کرنل بنلوئی شیوٹ نے ٹیلی فون پر فر انسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ یہ انتہاء پسندوں کی کارستانی ہے جو مزید بے چینی پر اکسانا چاہتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اسی رات ایک امام کو بھی ٹانگ میں گولی ماری گئی۔2004ء کے بعد سے ملائیشیاء کی سرحد سے ملحقہ تھائی لینڈ کی جنوبی سرحد کے قریب مسلمان اکثریت والے علاقے میں قریباً روزانہ گولہ باری اور فائرنگ میں 6ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

بدھ اور مسلمان دونوں انتہا پسندوں کا نشانہ بنتے ہیں جو کہ سکیورٹی فورسز اور شہریوں اور ریاستی اتھارٹی کے مشکوک نمائندوں کو نشانہ بناتے ہیں ۔باغی چاہتے ہیں کہ انہیں ایک قسم کی خود مختاری دی جائے ، انہوں نے تھائی حکام پر الزام عائد کیا کہ وہ ان کی مالے ثقافت اور زبان کا احترام نہیں کرتے ہیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرتے ہیں ۔باغیوں کے بعض دھڑوں اور تھائی حکام کے درمیان امن مذاکرات گزشتہ سال بنکاک میں ایک سیاسی بحران پیدا ہونے کی وجہ سے تعطل کا شکار ہو گئے ، اس بحران کے نتیجے میں مئی میں فوجی انقلاب برپا ہوا۔

متعلقہ عنوان :