غزہ پر چڑھائی مصر کی اسرائیل پر تنقید، عوام کو سزا دینے کی جارحانہ پالیسی قرار،عالمی برادری تنازعہ کے خاتمے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے،مصری وزارت خارجہ

ہفتہ 12 جولائی 2014 07:18

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جولائی۔2014ء)مصر نے جمعہ کے روز غزہ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے اسے عوام کو سزا دینے کی جارحانہ پالیسی قراردیا جبکہ عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعہ کے خاتمے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے ۔اسرائیل کی فضائی مہم کے دوران غزہ سے راکٹ حملے کرنیوالے اسلامی شدت پسندوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جس میں منگل کی علی الصبح سے آغاز کے بعدسے 95کے قریب فلسطینی ہلاک اور پانچ سو سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں ۔

وزارت خارجہ نے کہاکہ مصر مقبوضہ فلسطینی علاقے میں غیر ذمہ دارانہ اسرائیلی جارحیت کو مسترد کرتا ہے جو کہ فوجی طاقت کے انتہائی اور غیر ضروری استعمال کی شکل میں سامنے آئی ہے جس میں معصوم شہریوں کی ہلاکتیں ہورہی ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ عوام کو سزا دینے کی جارحانہ پالیسیوں کے تسلسل کی عکاسی ہے۔وزارت خارجہ نے عالمی برادری سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ تشدد کے خاتمے کے لئے فوری مداخلت کرے اور کہا کہ دونوں فریقین کو 2012ء میں ان کے تنازعہ کے خاتمے کے لئے طے پانے والے معاہدے پر عملدرآمد کرنا چاہیے ۔

وزارت نے مزید کہاکہ تنازعہ میں جارحیت کا تسلسل مستقبل میں مسئلے کے پرامن حل کے لئے مذاکرات کے حوالے سے سود مند ماحول فراہم نہیں کرے گا ۔مصر جس کا اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ قائم ہے، 2012ء میں صیہونی ریاست اور حماس ، جو کہ فلسطینی اسلام پسند تحریک ہے ، جس کے پاس غزہ پٹی کا کنٹرول ہے ، کے درمیان امن معاہدہ کرایا تھا ۔تاہم نومنتخب مصری صدر عبدالفتح السیسی کی حکومت نے ابھی تک صرف غزہ تنازعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے دونوں فریقین سے تشدد روکنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ عنوان :