ایف بی آر افسران نے 100 گاڑیوں اور 20 موٹر سائیکلوں کی مرمت پر 3 کروڑ روپے خرچ کئے ،78 افسران نے انکم ٹیکس ادا بھی نہیں کیا ،ایوارڈز کے نام پر 45 لاکھ لوٹ لئے ، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ،کرپشن کے ذمہ دار چیئرمین ایف بی آر ہیں ، آڈیٹر جنرل

جمعرات 9 اپریل 2015 03:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔9 اپریل۔2015ء) چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کا ادارہ پر کنٹرول نہ ہونے کے باعث ایف بی آر کے کرپٹ افسران نے ایک سو گاڑیوں کی مرمت کے نام پر تین کروڑ روپے اپنی اکانوٹس میں منتقل کر لئے ہیں جبکہ کرپٹ افسران نے چھٹیوں پر جانے کے باوجود الاؤنس اور دیگر مراعات کے نام پر 45 لاکھ روپے قومی خزانہ سے نکلوا لئے گئے ہیں اس بھاری کرپشن کا انکشاف آڈٹ رپورٹ 2014 میں کی گئی ہے یہ آڈٹ رپورٹ نواز شریف حکومت کے پہلے سال کے دوران سامنے آئی ہے رپورٹ کے مندرجات کے مطابق 100 سو گاڑیوں اور 20 موٹر سائیکلوں کی مرمت کے نام پر تین کروڑ روپے خرچ کے نام پر افسران نے اپنی جیبوں میں ڈالے ہیں 63 افسران نے ایف بی آر کے اکاؤنٹس سے 14 لاکھ کا قرضے لے کر واپس نہیں کئے ہیں ایف بی آر چیئرمین طارق باجوہ نے کرپٹ افسران کو کیش ریوارڈ کے نام پر 11لاکھ تقسیم کر ڈالے ہیں چھٹیوں کے دوران بھی افسران نے 41 لاکھ روپے الاؤنس اور سپیشل الاؤنسسز کی مد میں وصول کئے ہیں ایف بی آر کے 78 افسران نے انکم ٹی کس خود ادا ہی نہیں کیا جبکہ 164 افسران نے ہاؤس رینٹ چارجز کی مد میں 43 لاکھ روپے وصول کئے ہیں آڈیٹر جنرل نے اپنی آڈٹ رپورٹ صدر مملکت اور پی اے سی کو بجھواتے ہوئے سفارش کی ہے کہ ایف بی آر میں اربوں کی کرپشن موجود ہے اور اس کرپشن کی ذمہ داری ایف بی آر کے چیئرمین پر عائد ہوتی ہے کیونکہ چیئرمین ایف بی آر اپنا کنٹرول ختم ہو چکا ہے انہوں نے یہ بھی سفارش کی کہ کرپشن کے ذمہ داروں کے خلاف مقدمات قائم کر کے لوٹی ہوئی قومی دولت واپس لی جائے ۔

متعلقہ عنوان :