کراچی،اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کی سپر ویجیلنس ٹیم کا امتحانی مرکز پر اچانک چھاپا ، اٹینڈینس شیٹ چیک کرنے پر تین طالبات اٹینڈینس موجود ہونے کے باوجود غائب قرار پائیں

اتوار 3 مئی 2015 05:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مئی۔2015ء)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کی سپر ویجیلنس ٹیم نے ڈاکٹر وکیل کی سربراہی میں گورنمنٹ گرلز ہائرسیکنڈری اسکول میمن گوٹھ کے امتحانی مرکز پر اچانک چھاپا مارا جس میں جب اٹینڈینس شیٹ چیک کی گئی تو معلوم ہوا کہ تین طالبات کی اٹینڈینس تو موجود ہیں لیکن وہ تینوں طالبات وہاں موجود نہیں تھیں۔ معلوم کرنے سے پتہ چلا کہ انہیں کسی اور جگہ پر بٹھا امتحان دلایا جارہا تھا ویجیلنس ٹیم نے جب انہیں چھاپے کے دوران پکڑا تو معلوم ہوا کہ ان طالبات میں سے ایک اُمیدوار اسسٹنٹ کمشنر ملیر محمد یوسف عباسی کی صاحبزادی ہیں جب اُن کے خلاف نقل کا کیس بنایا گیا تو ٹیم کو اپنی کارروائی کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور ان کی تصاویر اُتار کر ان کو دھمکیاں دی گئیں اور انہیں باہر آنے سے روکا گیا جس پر ویجیلنس ٹیم نے فوری طور پر اس کی اطلاع ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی کو دی تو صورتحال کی نزاکت کا اندازہ کرتے ہوئے اُنہوں نے وہاں جانے کا فوری فیصلہ کیا وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ جب وہاں پہنچے تو وہاں پر فائرنگ کی آوازیں سنائیں دے رہیں تھی اور وہاں پر سیکورٹی پر مامور ایک پولیس اہلکار بھی موجود نہ تھا۔

(جاری ہے)

دریں اثنا ناظم امتحانات نے اپنی ٹیم کے ہمراہ وہاں پر موجود عملہ کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کرتے ہوئے انہیں ڈیوٹی سے ہٹا دیا اور اس کی رپورٹ بورڈ کے چےئرمین پروفیسرانواراحمدزئی کو پیش کی، بورڈ کے چےئرمین نے کمشنر کراچی سے فوری طور پر رابطہ کیا اور ان کو تمام تفصیلات سے آگاہ کیا اور اس کی رپورٹ محکمہ تعلیم کو بھجوائی۔ تفصیلات کے مطابق سنیچر کے دن پری میڈیکل کے بوٹنی کے دوسرے پرچے کے دوران جب انٹربورڈ کی معائنہ ٹیم گورنمنٹ گرلز ہائرسیکنڈری اسکول، مراد میمن گوٹھ پہنچی تو وہاں تین طالبات کو کسی اور جگہ پر بٹھا کر امتحان دلایا جارہا تھاجب ان کو پکڑا گیا تو وہاں پر موجود عملہ نے ٹیم کو امتحانی مرکز سے باہر آنے سے روکا اور ان پر دباؤ ڈالا کہ وہ ان طالبات کے کیسز کو ختم کردیں۔

جب معائنہ ٹیم نے کسی بھی دباؤ میں آنے سے انکار کیا اور کیس بنانے پر اصرار کیا تو انہیں بتایا گیا کہ ایک طالبہ حاضر سروس اسسٹنٹ کمشنر ملیر کی دختر ہیں اس لئے ٹیم کو کیس بنا کر جانے نہیں دیا جائے گا معائنہ ٹیم کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر وکیل نے جو خود بھی گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج، گلستان جوہر کے پرنسپل بھی ہیں بتایا کہ اس طالبہ کا نام مسرت شاہین سیٹ نمبر 850533ہے جو کہ اسسٹنٹ کمشنر محمد یوسف عباسی کی بیٹی ہیں جب کہ دوسری طالبات کے نام آمنہ غزالہ یونس بنت محمد یونس سیٹ نمبر 850532اور پارس بنت سید الطاف حسین شاہ سیٹ نمبر850504ہے۔

دریں اثنا اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کے چےئرمین پروفیسر انوار احمد زئی اور ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی نے میڈیا کو بتایا ہے کہ نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے والے کا تعلق کتنے بااثر طبقے سے ہو اس کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی۔ اُنہوں نے بتایا کہ واقعہ کی مکمل رپورٹ متعلقہ حکام کو ارسال کردی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :