الطاف حسین نے ہمیشہ اداروں کے تقدس کو پامال کیاہے، پرویز خٹک ، کبھی پاک فوج اور کبھی عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہیں اور بعد میں معافی مانگ لیتے ہیں ، اب اس نے خود کوملک دشمن ایجنسی کا ایجنٹ بنادیا ہے بھر پور کاروائی کی جائے،میڈیا کے لیے بھی ضابطہ اخلاق ہونا چاہیے،صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات صاف وشفاف کرائے گی،وفد سے بات چیت

اتوار 3 مئی 2015 05:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔3 مئی۔2015ء)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ہمیشہ اداروں کے تقدس کو پامال کیاہے کبھی پاک فوج اور کبھی عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہیں اور بعد میں معافی مانگ لیتے ہیں اب اس نے خود کوملک دشمن ایجنسی کا ایجنٹ بنادیا ہے اس کے خلا ف بھر پور کاروائی کی جائے اور میڈیا بے پرکی اڑانے کے بجائے اس کی تقاریر کو سنسر کرکے پھر پیش کرے۔

ہم میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں لیکن میڈیا کے لیے بھی ضابطہ اخلاق ہونا چاہیے۔بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن کی نگرانی میں ہورہے ہیں صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کو ہر ممکن طریقے سے صاف وشفاف اور آزادانہ طریقے سے منعقد کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تو بائیو میٹرک طریقے سے انتخابات کروانے کا کہا تھا تاکہ کسی کو کوئی گلہ شکوہ نہ ہو۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کینٹ بورڈ کے انتخابات میں بڑی قوت بن کرابھری ہے تیس مئی کو بلدیاتی انتخابات میں بھی سہ فریقی اتحاد کا صفایا کر دیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نوشہرہ کے ایک نمائندہ وفد سے باتیں کر تے ہوئے کیا۔وفد میں کینٹ بورڈ کے نو منتخب ممبر اسماعیل خان، تحریک انصاف کے صوبائی رہنما رسالپور انڈسٹریل اسٹیٹ کے چیرمین اشفاق پراچہ، مرکزی انجمن تاجران ضلع نوشہرہ کے ضلعی صدر ایاز پراچہ، ضلعی جنرل سیکرٹری سعید بخش، جواد خان، ڈاکٹر طاہر، مشتاق احمد اور دیگر افراد شامل تھے ۔

وفد نے نوشہرہ چھاونی اور ضلع نوشہرہ کے تاجروں کو درپیش مسائل پر تفصیل سے بات چیت کی۔ اس موقع پرکینٹ بورڈ کے آزاد ممبر اسماعیل خان نے وزیراعلیٰ کو اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا اورکہا کہ کینٹ بورڈ نوشہرہ کے تمام مسائل ملکر حل کریں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ایم کیو ایم کی وجہ سے کراچی کا امن خطرے میں ہے نیشنل ایکشن پلان کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتوں، سیاسی اور دینی جماعتوں نے ملک میں امن کے قیام کے لیے پاک فوج اور تمام اداروں بشمول رینجرز کو اختیار دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لے بھر پور آپریشن کریں۔

اب جبکہ ایم کیو ایم کے دہشتگر د جن کے شواہد موجو دہیں ایک ایک کرکے گرفتار ہورہیں تو الطاف حسین کیوں واویلا کررہے ہیں۔انھوں نے کہاکہ پولیس آفیسر نے پریس کانفرنس کے دوران تمام شواہد پیش کئے ہیں اور خود ایم کیو ایم نے ایک دہشت گرد کی تصدیق بھی کی ہے تو پھر الطاف حسین کوایسے خطاب کی کیا ضرور ت آن پڑی جس میں اس نے پاک فوج کو بے جا طور پر نشانہ بنایا اس کایہ جرم ناقابل معافی ہے۔

حکومت اور ادارے اس کے خلاف آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کاروائی کریں اوراس کے خلاف بھر پور چارہ جوئی ہونی چاہیئے۔ انھوں نے کہا کہ معلوم نہیں سند ھ حکومت اب تک کیوں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور الٹا پولیس آفیسر کو تبدیل کردیا ہے جس نے حقائق سے پردہ اٹھایا۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے وزیر ستان آپریشن کے متاثرین کی واپسی کا خیر مقدم کیا۔

انھوں نے بنوں کے عوام کاخصوصی اور خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع کے عوام کا عمومی طور پر شکریہ ادا کیا جنہوں نے وزیر ستان کے متاثرین کی بھر پور خدمت کی۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائی ہیں۔پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت کا اولین ایجنڈہ امن کا قیام ہے۔ دہشت گردی کا خاتمہ اشد ضروری ہے۔ صوبائی حکومت نیشنل ایکشن پلان پر من وعن عمل کررہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔

پرویز خٹک نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ ز کے انتخابات میں سہ فریقی اتحادکو شکست ہوئی ہے اور پی ٹی ائی اور جماعت اسلامی کے ارکان کو پندرہ نشستیں ملی ہیں اور کئی آزاد ارکان کے بھی پی ٹی آئی کے ساتھ رابطے ہیں جو تحریک انصاف میں شامل ہورہے ہیں۔انھوں نے آزاد رکن محمد اسماعیل کو بھی تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف اس ملک کی واحد جماعت ہے جو عوام کی خدمت کرناچا ہتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی مخالفین کو شکست دی اور آئندہ بھی بلدیاتی انتخابات میں ان کو ایسی شکست دیں گے کہ وہ آئندہ سیاست کا نام بھول جائیں گے کیونکہ سہ فریقی اتحادمیں شامل جماعتوں نے اس ملک کولوٹا ہے کرپشن اور ظلم کیا ہے عوام کی خدمت کی بجائے اپنے پیٹ بھرے ہیں۔انھوں نے کہا کہ عوام کی طاقت سے ان کو انشاء اللہ گرائیں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ اکثر کنٹونمنٹ میں ہمیں اکثریت ملی ہے 95 فیصد کینٹ بورڈز میں پی ٹی ائی اتحادیوں کے ساتھ ملکر وائس پریذیڈنٹ بنائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ آج صوبہ خیبرپختونخوا میں کوئی کرپشن نہیں کرسکتا اور نہ ہی کوئی زیادتی کرسکتا ہے ہم سسٹم کو ٹھیک کرنے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگراس ملک میں میرٹ پر کام ہوں اور کرپشن ختم ہوجائے تو یہ ملک کسی سے پیچھے نہیں رہے گا دنیا کی ترقی کا راز نظام کی درستگی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے صوبے میں نیا نظام لاکر ترقی کا آغازکردیا۔

انہوں نے بلدیاتی انتخابات میں پاک فوج کی مدد سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ بلدیاتی انتخابات کو صاف وشفا ف بنانے کے لیے پاک فوج سے مدد لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انھوں نے کہا کہ میں صوبے کے عوام کو باور کروانا چاہتا ہوں کہ نہ میں اور نہ میری صوبائی حکومت کرپٹ ہے اور نہ ہم کسی قسم کی کرپشن ہونے دیں گے اور بلدیاتی انتخابات بھی صاف وشفا ف ہوں گے اور انشاء اللہ عوام کی طاقت سے بلدیاتی انتخابات میں کلین سویپ کریں گے۔