یورپی یونین سے علیحدگی، برطانیہ کے لیے نئے قوانین متعارف کرائے جائیں گے

مزدوروں کے حقوق، ماحولیاتی تحفظ اور صارفین کے حقوق پر یورپی قوانین ہی برقرار رہیں گے،وزیرخارجہ

جمعہ 31 مارچ 2017 12:36

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء)برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کا عمل شروع ہونے کے بعد اب یورپی یونین کے ہزاروں قوانین کو یا تو ختم کر دیا جائے گا یا پھر ان کی جگہ نئے برطانوی قوانین متعارف کروائے جائیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے پیش نظر یورپی قوانین کو اب برطانوی قوانین میں بدلنا پڑے گا ورنہ ایک ایسی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے جہاں ایک قانونی خلا رہ جائے گا۔

ایک بیان میں وزیر برائے بریگزِٹ ڈیوِڈ ڈیوِس نے کہا کہ اس ریپیل بِل کے تحت یورپی یونین سے علیحدگی کے فوراً بعد کاروبار حسب معمول کام کر سکیں گے اور انہیں پتہ ہوگا کہ قوانین راتوں رات بدل نہیں گئے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہوگا کہ مزدوروں کے حقوق، ماحولیاتی تحفظ اور صارفین کے حقوق پر یورپی قوانین ہی برقرار رہیں گے لیکن پارلیمان چاہے تو بعد میں ان میں تبدیلی کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس بِل سے برطانیہ میں یورپی یونین کے قانون کی بالادستی ختم ہو جائے گی، جیسا کہ پچھلے سال ہونے والے ریفرنڈم میں فیصلہ ہوا تھا۔ارکان پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے قوانین لندن، ایڈنبرا اور کارڈف میں بنائے جائیں گے، اور برطانوی جج ان کی وضاحت کریں گے، نہ کہ لکزمبرگ میں بیٹھے جج صاحبان۔ ڈیوس نے کہا کہ اس طرح سے بدلے جانے والے قوانین صرف وقتی طور پر بدلے جائیں گے، اور ان پر نظر ثانی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :