خصوصی عدالت نے وزارت داخلہ سے ملزم پرویزمشرف کے جائیداد کی تمام تفصیلات طلب کرلیں

استغاثہ اپنی گزارشات تحریری طور پر آئندہ سماعت سے قبل عدالت میں جمع کرائیں ،ْعدالت کا حکم

جمعہ 31 مارچ 2017 23:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء)خصوصی عدالت نے آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف کیخلاف سنگین غداری کے مقدمہ کی سماعت کے دور ان وزارت داخلہ سے ملزم پرویزمشرف کے جائیداد کی تمام تفصیلات طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ استغاثہ اپنی گزارشات تحریری طور پر آئندہ سماعت سے قبل عدالت میں جمع کرائیں۔

جمعہ کوپشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اورجسٹس یاورعلی نے کیس کی سماعت کی جبکہ خصوصی عدالت کی خاتون جج جسٹس طاھرہ صفدر بنچ میں موجود نہیں تھیں۔سماعت کے آغازپرعدالت کو وکلاء صفائی کی جانب سے بتایاگیاکہ ملزم پرویزمشرف کے وکیل فیصل چوہدری بوجوہ عدالت میں خاضر نہیں ہوسکے لہذا استدعاہے کہ کیس کی سماعت ملتوی کردی جائے جس پرخصوصی بنچ کے سربراہ نے کہاکہ اگرملزم کے وکیل موجود نہیں توکوئی مسئلہ نہیں ، ان کی غیرموجودگی میں بھی چند ایشوز پر بات ہوسکتی ہے وکلاء صفائی کی جانب سے پہلی سماعتوں پر کچھ اعتراضات جمع کرائے گئے تھے ان پر نوٹس جاری کرتے ہیں، یہاں سوال یہ پیداہوتاہے کہ کیا یہ عدالت کسی ملزم کی ملکیت مکمل طور پر ضبط کرنے کاحکم دے سکتا ہے جس پراستغاثہ کے سربراہ اکرم شیخ نے کہاکہ عدالت نے پہلے تمام ضلعی ریونیو افسران کو ملزم کی املاک کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کی تھی کیونکہ اس کیس میں ملکیتی جائیداد کی ضبطگی بہت اہم ہے یہ مختلف نوعیت کاکیس ہے جس میں ایک سابق آرمی چیف کیخلاف غداری کا کیس چل رہا ہے۔

(جاری ہے)

ان کاکہناتھاکہ یہ کیس 13 دسمبر 2013 ء سے چل رہا ہے، ابتدائی طور پرہفتوں کیس کی روزانہ سماعت ہوتی رہی ہے، جس پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ اب توملزم کے وارنٹ ایشو ہوچکے ہیں فاضل وکیل نے کہاکہ عدالت کو وارنٹ جاری کرنے سے زیادہ اختیارات حاصل ہیں،ملزم نے علاج کیلئے تین ہفتے کے لئے باہر جانے کی بات کی تھی تاہم اب اس نے امریکہ میں ڈانس بھی کیا ہے ،ْوہ بیمار تو نہیں لگ رہا، میراموقف یہ ہے کہ سماعت مزید جاری رکھنے سے پہلے بنچ کوپورا ہونا چاہیئے ، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ بے شک بنچ کو پورا ہونا چاہیے، لیکن ہم استغاثہ کی تمام گزارشات کو سنیں گے ، سماعت کے دوران ملزم کی جائیداد کے حوالے سے وزارت داخلہ نے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی اوربتایاکہ جمع کر دہ رپورٹ میںپرویزمشرف کی ملکیت کی تمام تفصیل موجود ہیں اس کے ساتھ الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی پراپرٹی کی تفصیلات جمع کرائی گئی ہیں جس پرعدالت نے ہدایت کی کہ وزارت داخلہ کی جمع کردہ رپورٹس کومدنظررکھتے ہوئے حکام آئندہ سماعت پر تیاری کرکے آئیں فاضل عدالت نے وزارت داخلہ سے استفسارکیاکہ کیا انہوں نے عدالتی احکامات پر مکمل عمل در آمد کرلیا ہے۔

جس پرحکام نے بتایاکہ عدالتی حکم کی روشنی میں پرویزمشرف کی جائیداد کی معلومات کی فراہمی کیلئے وزارت نے مختلف اداروں کوخطوط لکھے تھے جس کے نتیجے میںکچھ معلومات آئیں اور کچھ نہیں مل سکیں ، اسی دوران بیگم صہبامشرف اور مشرف کے ناموں پردرج دوگاڑیاں سامنے آئی ہیں۔جسٹس آفریدی نے وزارت داخلہ کے حکام سے کہاکہ ان کوملزم کی تمام املاک کی تفصیل جمع کرانے کے لئے کتنا وقت درکار ہوگا عدالت ایک ماہ کا وقت دیتی ہے تمام پراپرٹیز کی تفصیل جمع ہونی چاہیے ، اس موقع پر اکرم شیخ نے عدالت سے کہا کہ ملزم کی لندن میں موجود املاک کے بارے میں بھی کوئی حکم دیا جائے عدالت نے واضح کیاکہ اگر وکیل صفائی آئندہ سماعت پر نہیں آ سکتے تو پہلے بتا دیاجائے ۔

بعدازاں عدالت نے استغاثہ کو صہبا مشرف کی درخواست پر اپناجواب جمع کر انے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ وزارت داخلہ ملزم کی تمام جائیداد کی تفصیل آئندہ سماعت سے پہلے جمع کرائے جس کی کاپی استغاثہ کوبھی فراہم کی جائے بعدازاں کیس کی سماعت 5مئی تک ملتوی کر دی گئی ۔

متعلقہ عنوان :