اسکاٹ لینڈ نے علیحدگی کے ریفرنڈم کیلئے برطانوی وزیراعظم کو خط لکھ دیا

برطانیہ سے علیحدگی کیلئی2014میں ہونے والے ریفرنڈم میں55فیصد عوام نے برطانیہ کے ساتھ رہنے کے حق میں ووٹ دیا لیکن اب حالات مکمل طور پر تبدیل ہوچکے ہیں ، گزشتہ سال ریفرنڈم میں اسکاٹش عوام نے یورپی یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا ، برطانیہ نے علیحدگی کیلئے وقت آگیا ہے کہ اسکاٹش عوام کو اپنے فیصلے خود کرنے کا اختیار ملنا چاہیئے،خط کا متن

ہفتہ 1 اپریل 2017 04:58

ایڈن برگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء) اسکاٹ لینڈ کی حکومت نے برطانوی وزیراعظم تھریسامے سے علیحدگی کے لئے باقاعدہ طور پر دوسری مرتبہ ریفرنڈم کرانے کی درخواست کردی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسکاٹش وزیر نیکولا اسٹرجین نے برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو برطانیہ سے علیحدگی کے لئے دوسری مرتبہ ریفرنڈم کرانے کے لئے خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے عوام کو اپنے مستقبل کے فیصلے کرنے کا اختیار حاصل ہے اور اسکاٹش عوام یورپی یونین کا حصہ رہنا چاہتے ہیں جب کہ برطانیہ نے یونین سے علیحدگی کا اصولی فیصلہ کر رکھا ہے۔

خط میں کہا گیا کہ برطانیہ سے علیحدگی کے لئے 2014 میں ہونے والے ریفرنڈم میں 55 فیصد عوام نے برطانیہ کے ساتھ رہنے کے حق میں ووٹ دیا لیکن اب حالات مکمل طور پر تبدیل ہوچکے ہیں کیوں کہ گزشتہ سال ریفرنڈم میں اسکاٹش عوام نے یورپی یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا اور برطانیہ نے علیحدگی کے لئے اس لئے وقت آگیا ہے کہ اسکاٹش عوام کو اپنے فیصلے خود کرنے کا اختیار ملنا چاہیئے۔

(جاری ہے)

اسکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نے برطانوی وزیراعظم کو خظ میں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو اسکاٹش پارلیمنٹ کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیے اور اس میں رکاوٹ بننا کوئی معقول عمل نہیں۔ واضح رہے کہ اسکاٹش پارلیمنٹ نے 28 مارچ کو برطانیہ سے علیحدگی کے لئے دوسری مرتبہ ریفرنڈم کرانے کی منظوری دی تھی۔