جی سی یونیورسٹی کی مقتولہ عابدہ کے لیے آواز اٹھانا جرم بن گیا

یونیورسٹی انتظامیہ نے شرمناک قدم اٹھاتے ہوئے طلبا پر یونیورسٹی داخلے پر پابندی لگا دی گئی

بدھ 11 اپریل 2018 23:30

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 11 اپریل 2018ء):جی سی یونیورسٹی کی مقتولہ عابدہ کے لیے آواز اٹھانا جرم بن گیا۔یونیورسٹی انتظامیہ نے شرمناک قدم اٹھاتے ہوئے طلبا پر یونیورسٹی داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ جی سی یونیورسٹی کی طالبہ عابدہ کو اغوا کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد عابدہ کو اغوا کاروں نے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

عابدہ کی موت کی خبر آنے کے بعد جی سی یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے عابدہ کے قاتلوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد عابدہ کے قاتلوں کو کیفر وکردار تک پہنچایا جائے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جی سی یونیورسٹی کی مقتولہ عابدہ کے لیے آواز اٹھانا جرم بن گیا۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی انتظامیہ نے شرمناک قدم اٹھاتے ہوئے طلبا پر یونیورسٹی داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔

یونیورسٹی انتطامیہ کے اقدامات پر طلباء نے جامعہ کے دروازے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلباءکے خلاف کارروائی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا،طلبا کا کہنا تھا کہ اپنی یونیورسٹی فیلو عابدہ کے لئے انصاف مانگا جس کی سزا دی جا رہی ہے اگر ان کے خلاف کارروائی بند نہ کی گئی تو سوموار سے یونیورسٹی گیٹ بند کر دیں گے۔