کوئٹہ ، شہداء کے لواحقین سے تنخوا ہ میں سالانہ انکریمنٹ بیشتر مراعات مالی سال2013 سے واپس لے لی گئیں

شہداء کے لواحقین مین شدید غم وغصے کا اظہار ،حکومت سے فیصلہ فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ

بدھ 11 اپریل 2018 23:14

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 11 اپریل 2018ء)حکومت بلوچستان کی جانب سے دہشتگردی واقعات میں شہید ہونیوالے سرکاری ملازمین کو سال2010 میں تنخوا ہ میں60 سال تک مدت ملازمت کے دوران ملنے والے سالانہ انکریمنٹ بیشتر مراعات مالی سال2013 سے واپس لے لی گئیں جس کی کٹوتی بیوہ اور شہداء کے لواحقین کے پینشن نے شدید غم وغصے کا اظہار کر تے ہوئے حکومت سے فیصلہ فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے متاثرہ افراد نے بتایا کہ بلوچستان بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں ان کے پیارے شہید ہوئے جنہیں حکومت کی جانب سی2010 میں جاری حکم نامے کے تحت ریٹائرمنٹ کے ساتھ سالانہ بالائی مدت پوری ہونے تک سالانہ انکریمنٹ سمیت تنخواہوں کی ادائیگی کی جا رہی تھی لیکن حکومت نے اچانک شہداء کے لواحقین کو دی گئی مراعات واپس لے لیں جس کی کٹوٹی شہداء کے لواحقین اور بیوائوں کی پینشن سے کی جائیگی جو سر اسر ظلم ہے شہداء کے لواحقین نے چیف جسٹس پاکستان وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو ، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور دیگر اعلیٰ حکام سے معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے مراعات واپس لینے کا مراسلہ کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ اگر مراعات واپس لینا ہے تو اس کا اطلاق بھی2013 کے بعد شہید ہونیوالے افراد کے کیسز پر کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :