ایک ایک کر کے جے آئی ٹی کی تفتیشی رپورٹ کے پول کھل رہے ہیں، اصل حقائق جو ہمارے حق میں جاسکتے تھے، انہیں چھپانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ بھی پکڑے گئے،نواز شریف

واجد ضیاء نے ہمیں سرٹیفیکیٹ دیا ہے کہ خواجہ حارث ٹھیک کہہ رہے ہیں، واجد ضیاء کو یہ بھی کہنا پڑا کہ نوازشریف کی تنخواہ کے بارے میں بھی ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں، جس الزام پر منتخب وزیراعظم کو نکال رہے ہیں اس کا بھی ثبوت نہیں ملا تو پھر یہ کیس کیا ہے، یہ کیس فراڈ ہے اور نوازشریف سے انتقام لینے کا مقدمہ ہے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 11 اپریل 2018 17:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 11 اپریل 2018ء) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ایک ایک کر کے جے آئی ٹی کی تفتیشی رپورٹ کے پول کھل رہے ہیں، اصل حقائق جو ہمارے حق میں جاسکتے تھے، انہیں چھپانے کی کوشش کی گئی لیکن وہ بھی پکڑے گئے، واجد ضیاء نے ہمیں سرٹیفیکیٹ دیا ہے کہ خواجہ حارث ٹھیک کہہ رہے ہیں، واجد ضیاء کو یہ بھی کہنا پڑا کہ نوازشریف کی تنخواہ کے بارے میں بھی ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں، جس الزام پر منتخب وزیراعظم کو نکال رہے ہیں اس کا بھی ثبوت نہیں ملا تو پھر یہ کیس کیا ہے، یہ کیس فراڈ ہے اور نوازشریف سے انتقام لینے کا مقدمہ ہے۔

بدھ کو احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد نوازشریف نے کہا کہ آج آپ نے عدالتی کارروائی بھی دیکھی ہے، ایک ایک کر کے جے آئی ٹی کی تفتیشی رپورٹ کے پول کھل رہے ہیں، وہ اصل حقائق جو ہمارے حق میں جاتے تھے جے آئی ٹی نے بڑی چالاکی کے ساتھ انہیں چھپانے کی کوشش کی لیکن وہ بھی پکڑے گئے، نہ جانے جے آئی ٹی نے یہ حقائق کیوں چھپائے اور دوسری چیزیں اپنی رپورٹ میں پیش کیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ واجد ضیاء کی زبان سے کیا کیا چیزیں نکلی ہیں، ایک ایک کر کے انہوں نے ایک طرح سے ہمیں سرٹیفیکیٹ دیا ہے کہ نوازشریف کے وکیل ٹھیک کہتے ہیں اور آج وہاں پر موجود میڈیا کے لوگوں نے سنا کہ واجد ضیاء کو یہ کہنا پڑا کہ نوازشریف کی تنخواہ کے بارے میں بھی ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں، یعنی جس الزام کے تحت منتخب وزیراعظم کو آپ نکال رہے ہیں اور نااہل کیا ہے اس کا بھی ثبوت نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ میں پچھلے کئی دنوں سے کہتا آرہا ہوں کہ یہ کیس فراڈ ہے، نوازشریف سے انتقام لینے کا ایک مقدمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کروڑوں عوام نوازشریف کے ساتھی ہیں اور نوازشریف سے پیار کرتے ہیں، اس لئے یہ نوازشریف کو برداشت نہیں کرتے۔ نواز شریف نے کہا کہ آج ایک اور حقیقت سامنے آگئی ہے کہ جے آئی ٹی کے 6 میں سی3 ممبران سیاسی طور پر ہمارے بدترین مخالف ہیں، ان کا یا ان کے گھر والوں کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے اور وہ اس کے ایکٹو ممبرز ہیں، قریبی عزیز پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈرز بھی ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ لندن میں انویسٹی گیشن کے لئے جو کمپنی چنی گئی اس کے ساتھ واجد ضیاء کی عزیز داری تھی، اس کا فرسٹ کزن تھا اور واجد ضیاء سے ہمارے وکیل نے سوال پوچھا کہ یہ کام آپ نے لندن میں اپنے قریبی عزیز کے سپرد کیوں کیا، ان کو کتنی فیس دی تو واجد ضیاء نے کہا یہ میرا استحقاق ہے، اس پر آپ سوال نہیں پوچھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کیسا استحقاق ہے، واجد ضیاء کو اس کا جواب دینا پڑے گا، یہ قومی خزانہ ہے جس سے آپ نے پیسے لئے، یہ آپ کی کمائی نہیں تھی جس کو آپ نے اپنے کزن کے حوالے کر دیا، یہ قوم کے خون پسینے کی کمائی کا پیسہ تھا اور آپ نے پیپرا کے اصولوں پر عمل نہیں کیا، واجد ضیاء کو اس کا جواب دینا پڑے گا اور یہ قوم اس کا جواب ان سے لے گی۔

اس سوال پر کہ اگر وزیر خارجہ کو بھی اقامے پر نکال دیا جاتا ہے تو آپ کا کیا ردعمل ہو گا، نواز شریف کا کہنا تھا کہ وہی ردعمل ہو گا جو پوری قوم کا ردعمل ہے، آج یہ ردعمل میرا نہیں ہے، پوری پاکستانی قوم کا ردعمل ہے جس کی جھلک آپ ہر روز اخباروں اور ٹی وی چینلز پر دیکھ رہے ہیں اور یہ آنے والے وقت میں بڑھے گا۔

متعلقہ عنوان :