پشاور،خیبرپختونخوا کے دورافتادہ اورکان کنی والے مقامات پر مواصلاتی مراکز کے قیام کے سلسلے میں اعلیٰ سطح اجلاس

بدھ 11 اپریل 2018 23:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 11 اپریل 2018ء)خیبرپختونخوا کے دورافتادہ اورکان کنی والے مقامات پر مواصلاتی مراکز کے قیام کے سلسلے میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس پشاور میںمنعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت سروسز ہسپتال پشاورکے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ /خیبرپختونخوا کے ٹیلی میڈیسن کلینک /ہب کے فوکل پرسن نے کی۔ اجلاس میں کمشنرمعدنیات ،ڈپٹی کوارڈینٹیر پی ایم آر یو، کنسلٹنٹ ٹیلی میڈیسن پراجیکٹ اورانچارج ٹیلی میڈیسن ہب نے شرکت کی۔

اجلاس میں ٹیلی میڈیسن ہب کے تحت مواصلاتی ٹیکنالوجی کے ذریعے دورافتادہ علاقوں میں مریضوں کی مدد اوراس کے طریقہ کار کی اہمیت پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میںفیصلہ کیاگیا کہ جن علاقوں میں معدنیات کی فراوانی ہو ان میں محکمہ معدنیات ومعدنی ترقی ، ٹیلی کمیونیکیشن مراکز قائم کریں گے جو دیہی علاقوں کے لئے زیادہ فائدہ مند ہوگا۔

(جاری ہے)

جہاں سپیشلسٹ ڈاکٹرآسانی سے دستیاب نہیں ہوتے۔

طویل بحث ومباحثہ کے بعد اجلاس میںفیصلہ کیاگیاکہ محکمہ معدنیات ومعدنی ترقی مطلوبہ کان کنی والے علاقوں کی فہرست فراہم کرے گا۔ جہاں ٹیلی میڈیسن سپوکس کی تنصیب کی ضرورت ہو۔ٹیلی میڈیسن ہب کے اہلکاروں اور کنسلٹنٹ پرمشتمل ایک ٹیم چانچ کے لئے تمام مطلوبہ علاقوں کادورہ کرے گی اورصحت کی سہولیات ،ضروریات اورٹیلی میڈیسن سپوکس کی تنصیب کے لئے کنیکٹیوٹی ایشوز کے لئے اطلاعات جمع کرے گی۔

مزید منصوبہ بندی کے لئے ٹیم جائزہ رپورٹ محکمہ ہائے معدنیات وصحت کو فراہم کرے گی۔اجلاس میںمزید فیصلہ کیاگیا کہ قیام کے بعد ٹیلی میڈیسن سپوکس ،سروسز ہسپتال پشاور میںٹیلی کمیونیکیشن کلینک(ہب) کے ساتھ منسلک کیاجائے گا جہاں سے فوراًضروری اور مطلوبہ امداد فراہم کی جائے گی۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹیلی میڈیسن کلینک حکومت کی طرف سے شروع کردہ جدید مواصلاتی استعمال اور جدید ٹیکنیکس کے ذریعے دوردراز کے علاقوں کے مریضوں کوصحت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے ایک نیا اورجدید خیال ہے۔

متعلقہ عنوان :