خیبرپختونخواکابینہ نے تعلیمی اداروں میں طلبہ پر جسمانی تشددکیخلاف قانون سازی کی منظوری دیدی

بدھ 11 اپریل 2018 23:26

پشاور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ 11 اپریل 2018ء)خیبر پختونخوا کابینہ نے نجی و سرکاری اسکولوں میں طلبہ پر جسمانی تشدد کرنے والے اساتذہ کیخلاف قانون سازی کی منظوری دیدی،بچوں پر تشدد کرنے والا استاد جیل جائے گا اور جرمانہ بھی ادا کرے گا ، پشاور پریس کلب میں کابینہ کے اجلاس کی بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات مشتاق غنی نے کہاکہ صوبائی کابینہ نے سکولوں میں بچوں کو جسمانی سزا دینے کی روک تھام کیلئے مسودہ قانون 2018کی منظوری دیدی ایکٹ کا اطلاق صوبے کی تمام سرکاری اورنجی سکولوں پر ہوگا خلاف ورزی پر چھ ماہ قید یا پچاس ہزار تک جرمانہ یا دونوں لاگو ہونگے صوبائی کابینہ نے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور برٹش کونسل کے مابین اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کیلئے مفاہمتی یاداشت کی منظوری دیدی معاہدے کے تحت 480ماسٹر ٹرینرز اور صوبے بھر سے 83,000ہزار اساتذہ کو ٹریننگ دی جائے گی ،صوبائی کابینہ نے دیوانی مقدمات کو ایک سال میں نمٹانے کیلئے خیبر پختونخوا سول کورٹس ترمیمی ایکٹ 2017کی منظوری دیدی ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کابینہ نے موٹر وہیکلز رولز 1969میں ترمیم کی منظوری دیدی ترمیم کے تحت ہیوی ٹرانسپورٹ ، لائٹ ٹرانسپورٹ ، لائٹ ٹرانسپورٹ اور پبلک سروس گاڑیوں کمرشل مقاصد کیلئے زیر استعمال گاڑیوں کے لائسنس اجراء کیلئے ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ مجاز اتھارٹی ہوگا موٹر کار جیپ موٹر سائیکل وغیرہ کے لئے مجاز افیسر متعلقہ ضلع کا ڈی پی او ہوگا، بینک آف خیبر کیلئے مستقل مینجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی تین سال کیلئے قانون کے دائرہ اختیار میں طریقہ کار کی منظوری دیدی ،صوبائی کابینہ نے ضلع چارسدہ کی ترقیاتی بجٹ کی منظوری دیدی ،مشتاق غنی نے کہاکہ جیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے عوامی پیسوں پر ذاتی اشتہار اور انصاف کی سستے ا ور فوری فراہمی کے حوالے سے بیان دیا جس کا خیر مقدم کرتے ہیں ،چیف جسٹس کے بیان سے پہلے ہم نے صوبے میں سستے اور فوری انصاف کیلئے قانون سازی بھی کی اور سرکاری پیسوں* پر اشتہارات میں حکومتی عہدیدروں کی تصاویز پر بھی پابندی لگائی ۔