ْالیکشن کمیشن آف پاکستان کا چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے بیان پر اظہار افسوس

صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات بارے ایسے بیانات حقائق کے منافی ہیں، عام انتخابات2018 کا انعقاد پرامن ہوا ،ووٹرز کی کثیر تعداد نے آزانہ اپنا حق رائے دہی استعمال کیا،سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے انتخابی امیدواروں ،سیاسی جماعتوں کیلئے جاری ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کیلئے خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کیاگیا ،یورپی یونین ، دولت مشترکہ اور فافن مبصرین نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں عام انتخابات 2018ء کو آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ الیکشن قرار دیا جو عام انتخابات کی شفافیت کا منہ بولتا ثبوت ہے، بیان

ہفتہ 28 جولائی 2018 22:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ 28 جولائی 2018ء)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بلاول بھٹو کے بیان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات بارے ایسے بیانات حقائق کے منافی ہیں، عام انتخابات2018 کا انعقاد پرامن ہوا ،ووٹرز کی کثیر تعداد نے اپنا حق رائے دہی آزادانہ طور پر استعمال کیا،الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے انتخابی امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کیلئے جامع ضابطہ اخلاق جاری کیا اور اس پر عملدرآمد کیلئے خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کیا ،یورپی یونین ، دولت مشترکہ اور فافن مبصرین نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں عام انتخابات 2018ء کو آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ الیکشن قرار دیا جو عام انتخابات کی شفافیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو جاری بیان میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے جاری بیان کہ ’الیکشن کمیشن کو مستعفی ہو جانا چاہئے کیونکہ وہ اپنی ڈیوٹی پوری نہیں کرسکے‘ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے بارے میں اس طرح بیانات حقائق کے منافی ہیں، عام انتخابات 2018ء کے بارے میں اقدامات اس تاثر کو زائل کرنے کیلئے کافی ہیں ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کے طول وعرض میں عام انتخابات2018 کا پرامن انعقاد ہوا جس میں ووٹر کی کثیر تعداد نے اپنا حق رائے دہی آزادانہ طور پر استعمال کیا۔ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے تمام مراحل تک عوام کی فوری رسائی کو یقینی بنانے کیلئے متعدد اقدامات کئے اور اس ضمن میں میڈیا اور ویب سائٹ کے ذریعے معلومات تمام سٹیک ہولڈرز کو بروقت فراہم کیں ان میں حلقہ بندی، انتخابی فہرستوں کی نظرثانی، انتخابی پروگرام کی تفصیلات ،امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی فراہمی اور جانچ پڑتال، انتخابی امیدواروں کی حتمی فہرستوں کی دستیابی وغیرہ شامل ہیں ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر کے تمام پولنگ اسٹیشنز پر انتخابی مواد وافر مقدار میں دستیاب کیا گیا اور تقریبا آٹھ لاکھ انتخابی عملے کو جامع تربیت دی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے انتخابی امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کیلئے جامع ضابطہ اخلاق جاری کیا اور اس پر عملدرآمد کیلئے خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کیا جس نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر فوری اقدامات کئے اسی طرح میڈیا ، مبصرین اور سیکیورٹی اہلکاروں کیلئے بھی ضابطہ اخلاق جاری کئے گئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات کے پرامن انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن کو افواج پاکستان اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کا مکمل تعاون حاصل رہا ہے۔ پولنگ کے دن شکایات کے ازالے کیلئے الیکشن کمیشن کے سیکرٹریٹ اور صوبائی الیکشن کمشنرز کے دفاتر میں باقاعدہ شکایات سیل بنائے گئے جن میں موصول شدہ تمام شکایات کا فوری ازالہ کیا گیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے تمام حلقوں کے غیر حتمی نتائج کا اعلان کردیا ہے اور تمام معلومات الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کی شفافیت کیلئے مبصرین کی موجودگی انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے اور الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2018ء کی شفافیت اور اس کے آزادانہ ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انعقاد کو جانچنے کیلئے کم وبیش 30 ہزار مبصرین بشمول 400 بین الاقوامی مبصرین ومیڈیا ،19 ہزار فافن کے مبصرین اور ملکی میڈیا کے نمائندگان کو انتخابات کے مختلف مراحل کے مشاہدے کیلئے اجازت نامے جاری کئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ امر قابل ذکر ہے کہ یورپی یونین ، دولت مشترکہ اور فافن مبصرین نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں عام انتخابات 2018ء کو آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ الیکشن قرار دیا جو کہ عام انتخابات کی شفافیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔