آف شور کمپنیاں خریدار کا نام ظاہر کرنے کی پابند ہوں گی،برطانوی حکومت

نئے قانون کی خلاف ورزی پرپانچ سال قید ، بھاری جرمانہ ، رجسٹریشن آوورسیز بل عوامی مشاورت کے لیے پیش

پیر 30 جولائی 2018 15:00

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 30 جولائی 2018ء) برطانوی حکومت عالمی سطح پر اپنی ساخت بحال کرنے کے لیے قانون متعارف کرانے جارہی ہے جس کے تحت آف شور کمپنیاں برطانوی اراضی رکھنے والوں سے متعلق حقائق پیش کرنے کی پابند ہوں گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق رجسٹریشن آوورسیز بل عوامی مشاورت کے لیے پیش کیا گیا جس کی حتمی تاریخ 17 ستمبر ہے، مذکورہ بل کی رو سے نئے قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو 5 سال قید یا بھاری جرمانہ دینا ہوگا۔

کارپوریٹ رجسٹری میں مالک کا نام عیاں ہوگا جس کے باعث سیکیورٹی ادارے منی لانڈرنگ کے خلاف مثبت اقدامات اٹھا سکیں گے۔تجویز کردہ بل ملکی حدود و قیود سے مبررہ ہوگا اور آف شور کمپنیوں کے ذریعے برطانوی اراضی خریدنے والے پاکستانی بھی مالکان حقوق ثابت کرنے کے پابند ہوں گے۔

(جاری ہے)

مجوزہ بل میں ان افراد کے خلاف سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں جو رجسٹریشن میں دھکا دہدی کے مرتکب ہوں گے۔

اس کے علاوہ مالکانہ حقوق ظاہر کیے بغیر بیرون ملک اثاثوں کی فروخت یا لیزنگ کرنے والوں کو 5 برس تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔علاوہ ازیں جرم ثابت ہونے پر کیس کی نوعیت کے اعتبار سے جرمانہ عائد ہوگا۔برطانوی وزیر بزنس رچرڈ ہرنگ ٹون نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ دنیا بھر میں بزنس کے حوالے سے انتہائی مفید تصور کیا جاتا ہے تاہم اس ساخت کو برقرار رکھنے کے لیے منی لانڈرنگ کے راستوں پر قدغن لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کا پہلا پبلک رجسٹرمتعارف کرایا جارہا ہے جوبیرون ملک کمپنیوں کے مالکانہ حقوق ظاہر کرنے کے بابند ہوں گے جس کا مقصد کالے دھند کے ذریعے برطانیہ کی اراضی خرید کر وائٹ منی کرنے پر مصروف ہیں، ان کے خلاف گیرا تنگ کیا جارہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ جو لوگ برطانیہ میں سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں وہ قانونی اور جائز طریقے سے کریں لیکن برطانونی حکومت اس ضمن میں واضح موقف رکھتی ہے کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے سرمایہ کاری کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :