نیب نے شوکت عزیز، لیاقت علی خان جتوئی سمیت دیگر اعلی سرکاری عہدیداروں کے خلاف احتساب عدالت اسلام آباد میں ریفرنس دا ئر کر دیئے

پیر 30 جولائی 2018 21:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 30 جولائی 2018ء)قومی احتساب بیورو (نیب)راولپنڈی نے سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وفاقی وزیر پانی و بجلی لیاقت علی خان جتوئی، سابق سیکرٹری پانی و بجلی اسماعیل قریشی، سابق ایڈیشنل سیکرٹری پانی و بجلی یوسف میمن، سابق جوائنٹ سیکرٹری وزارت پانی و بجلی غلام نبی منگریو، سابق سیکشن افسر وزارت پانی و بجلی عمر فاروق، سابق چیئرمین متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ (اے ای ڈی بی) ایئر مارشل (ر) شاہد حامد، سابق سیکرٹری اے ای ڈی بی ڈاکٹر نسیم اے خان، سابق ڈائریکٹر جنرل (پی پی) اے ای ڈی بی ڈاکٹر بشارت حسن بشیر کے خلاف احتساب عدالت اسلام آباد میں ریفرنس دائر کر دیا ہے۔

یہ ریفرنس بشارت حسن بشیر کی ایم پی 2 سکیل میں کنسلٹنٹ کے طور پر غیر قانونی تقرری پر دائر کیا گیا۔

(جاری ہے)

پیر کو نیب کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ملزمان نے طے شدہ قانون اور ضابطے کے برخلاف ملی بھگت سے بشارت حسن بشیر کو پچھلی تاریخوں بموثر یکم جون 2006 کو غیر قانونی طور پر ایم پی 2 سکیل میں بطور کنسلٹنٹ بھرتی کیا۔ مئی 2018ء میں ملزم بشارت حسن بشیر نے اپنے کنٹریکٹ کی مدت ختم ہونے کے بعد کسی توسیع، نوٹیفکیشن یا باقاعدہ تقرری کے بغیر تقریباً پانچ سال کے لئے عہدہ غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھا۔

اس دوران ملزم اے ای ڈی بی کی انتظامیہ کی ملی بھگت سے تنخواہ اور تمام دیگر مراعات غیر قانونی طور پر لیتا رہا۔ بعد ازاں سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وفاقی وزیر پانی و بجلی لیاقت علی خان جتوئی، سابق سیکرٹری پانی و بجلی اسماعیل قریشی، سابق چیئرمین متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ (اے ای ڈی بی) ایئر مارشل (ر) شاہد حامد اور دیگر نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ڈاکٹر بشارت حسن بشیر کو غیر قانونی طور پر اے ای ڈی بی میں تقرر کیا۔