دُبئی: لبنانی باشندے کا گھونسہ محبوبہ کی جان لے گیا

مقتولہ اور ملزم کے درمیان رومانوی تعلقات تلخی میں بدل چکے تھے

پیر 30 جولائی 2018 13:01

دُبئی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر 30 جولائی 2018ء) دُبئی میں مقیم لبنانی باشندے کو اپنی محبوبہ کی جان لینے پر گرفتار کر لیا گیا۔ دُبئی میرینا کے ایک فلیٹ میں مقیم لبنانی شہری نے اپنی محبوبہ کے چہرے پر مُکا جڑ دیا جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ زندگی ہار گئی۔ ملزم کو قتل کے 18 گھنٹے بعد گرفتار کیا گیا۔ پولیس تفتیش کے مطابق مُلزم کا کہنا تھا کہ جب اُس نے اپنی محبوبہ کو مُکا رسید کیا‘ اُس وقت وہ نشے کی حالت میں تھا۔

اُس کا اپنی محبوبہ کی جان لینے کا قطعاً کوئی ارادہ نہیں تھا۔ وہ اس وقت بہت زیادہ طیش کی حالت میں تھا‘ جس دوران وہ یہ بھی بھُول گیا کہ اُس کے اس عمل کا نتیجہ محبوبہ کی موت کی صورت میں برآمد ہو سکتا ہے۔ ایک اعلیٰ پولیس عہدے دار لیفٹیننٹ کرنل فیصل عیسیٰ القاسم نے بتایا کہ یہ وقوعہ بُد ھ کے روز رُونما ہوا۔

(جاری ہے)

لبنانی ملزم جو کہ متحدہ عرب امارت کی ایک دُوسری ریاست میں مقیم ہے‘ وِیک اینڈ منانے کی غرض سے اپنی محبوبہ کے فلیٹ پر آیا تھا۔

جہاں اُن کے درمیان کسی بات پر تلخی ہو گئی جس پر ملزم نے طیش میں آکر مقتولہ کے ناک پر مُکا دے مارا ‘ اندرونی طور پر خون بہہ جانے کے باعث اُس کی موت واقع ہو گئی۔ جب ملزم کو احساس ہوا کہ محبوبہ جہانِ فانی سے کوچ کر چُکی ہے تو اُس نے جائے واردات پر سے اپنی موجودگی کے ثبوت مٹائے اور واپس اپنے گھر لوٹ گیا۔ جب مقتولہ اگلے دِن دفتر نہ پہنچی تو اُس کے دفتر کی ایک ساتھی خاتون اُس کی خیریت جاننے کی غرض سے اپارٹمنٹ پہنچی۔

جس کے مطابق ’’جب میں وہاں پہنچی تو دروازہ کھُلا دیکھ کر حیران رہ گئی جبکہ وہاں موجود سامان بھی درہم برہم ہوا پڑا تھا۔ میری سہیلی خون میں لت پت پڑی تھی۔ یہ ہولناک منظر دیکھ کر میں نے فوراً پولیس کو اطلاع کی۔ ‘‘ لیفٹیننٹ کرنل القاسم کے مطابق ملزم نے گرفتار کیے جانے پر فوراً ہی اپنے جُرم کا اعتراف کر لیا۔ ملزم اور مقتولہ کے درمیان کچھ عرصہ سے تعلقات میں کشیدگی آ گئی تھی۔ قتل کے اس وقوعے سے چند روز قبل مقتولہ نے اپنے فیس بُک اکاؤنٹ پر لکھا تھا ’’اگر کوئی آپ کا بھروسا توڑ دے تو اس پر حیران ہونے کی ضرورت نہیں۔ تاہم جب آپ کو پتا چلے کہ دھوکا دہی کرنے والاآپ کا قریب ترین شخص ہے تو پھر آپ کا خود پر سے اور دُوسروں سے بھی اعتبار اُٹھ جائے گا۔‘‘

متعلقہ عنوان :