ٹرمپ کے بیان کے بعد ریکارڈ کی تصیح کیلئے پاکستان نے ٹوئٹ کیے ،ْ دفترخارجہ

پاکستان نے القاعدہ دہشتگردوں کی سرکوبی کیلئے امریکا سے انٹیلی جنس تعاون کیا ،ْامریکا کے براہ راست طالبان سے روابط سے آگاہ ہیں ،ْپاکستان نے بھارت کو دہشت گردی سمیت تمام اہم معاملات پر مذاکرات کی دعوت دی تھی، ہماری کاوشیں جاری ہیں اور کرتار پور پر اچھی خبر جلد سنائیں گے ،ْبھارتی آرمی چیف کے بیان پر اتنا کہتے ہیں سوچ کر بولنے کی ضرورت ہے ،ْیمن ثالثی کا معاملہ انتہائی حساس ہے ،ْوزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے حوالے سے ملائیشین ہم منصب کو آگاہ کیا ،ْ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی طرف سے تحقیقات کی سفارش پر جلد عملدرآمد کیا جائے ،ْشہید ایس پی رورل پشاور طاہر داوڑ کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ،ْافغانستان نے کوئی معلومات نہیں دیں ،ْ ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کی ہفتہ وار بریفنگ

جمعرات 22 نومبر 2018 15:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2018ء) دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہاہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کے بعد ریکارڈ کی تصحیح کیلئے پاکستان کی جانب سے ٹوئٹ کیے گئے ،ْپاکستان نے القاعدہ دہشتگردوں کی سرکوبی کیلئے امریکا سے انٹیلی جنس تعاون کیا ،ْامریکا کے براہ راست طالبان سے روابط سے آگاہ ہیں ،ْپاکستان نے بھارت کو دہشت گردی سمیت تمام اہم معاملات پر مذاکرات کی دعوت دی تھی، ہماری کاوشیں جاری ہیں اور کرتار پور پر اچھی خبر جلد سنائیں گے ،ْبھارتی آرمی چیف کے بیان پر اتنا کہتے ہیں سوچ کر بولنے کی ضرورت ہے ،ْیمن ثالثی کا معاملہ انتہائی حساس ہے ،ْوزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے حوالے سے ملائیشین ہم منصب کو آگاہ کیا ،ْ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی طرف سے تحقیقات کی سفارش پر جلد عملدرآمد کیا جائے ،ْشہید ایس پی رورل پشاور طاہر داوڑ کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ،ْافغانستان نے کوئی معلومات نہیں دیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان نے القاعدہ دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے امریکا سے انٹیلی جنس تعاون کیا اور اب امریکا کے براہ راست طالبان سے روابط سے آگاہ ہیں، جس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو دہشت گردی سمیت تمام اہم معاملات پر مذاکرات کی دعوت دی تھی، ہماری کاوشیں جاری ہیں اور کرتار پور پر اچھی خبر جلد سنائیں گے۔

بھارتی فوج کے سربراہ کی جانب سے پاکستان مخالف بیان پر ترجمان نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کے بیان پر اتنا کہتے ہیں سوچ کر بولنے کی ضرورت ہے، ایسا بھارت کی طرف سے نظر نہیں آرہا، بھارت نے پاکستان کو انڈین اوشین نیول سمپوزیم میں جان بوجھ کر شرکت کی دعوت نہیں دی۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کے بیان کو مسترد کرتا ہے، بھارت اپنے داخلی مسائل میں پاکستان کا نام لے کر الیکشن میں فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی جارحیت کی مذمت کرتا ہے اور او آئی سی کی جانب سے بھی کی گئی مذمت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔مشرق وسطیٰ کی صورتحال کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ یمن ثالثی کا معاملہ انتہائی حساس ہے تاہم اس پر تھوڑی پیش رفت ہوئی ہے اور فلسطینی عوام کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کے دورہ ملائیشیا کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ پر بات چیت ہوئی اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق ہوا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے حوالے سے ملائیشین ہم منصب کو آگاہ کیا۔ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ شہید ایس پی رورل پشاور طاہر داوڑ کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، اس حوالے سے افغانستان نے کوئی معلومات نہیں دی تاہم پاکستان میں اس کی تحقیقات جاری ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہیں اور او آئی سی کی طرف سے کشمیریوں کی مکمل حمایت کو سراہتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی طرف سے تحقیقات کی سفارش پر جلد عملدرآمد کیا جائے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں