عمران نیازی نے آرڈیننس کے ذریعے خود کو ،اپنی اے ٹی ایمزکو این آر او دیدیا ، اپوزیشن اس گنا ہ میں شریک نہیں ہو گی‘ حمزہ شہباز

حکومت آئی ایم ایف سے جو پروگرام طے کرنے جارہی ہے اس سے زیادہ مشکل وقت آنیوالا ہے،مہنگائی ایک بار پھر دستک دے گی طے کر لیا ہے عوام کی آواز بنیں گے ،فیصلہ چوکوں اور چوراہوں میں ہوگا‘اجمل نیازی کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو

بدھ 20 اکتوبر 2021 22:35

عمران نیازی نے آرڈیننس کے ذریعے خود کو ،اپنی اے ٹی ایمزکو این آر او دیدیا ، اپوزیشن اس گنا ہ میں شریک نہیں ہو گی‘ حمزہ شہباز
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2021ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ عمران نیازی نے چار سال تک یہی رٹ لگائے رکھی کہ اپوزیشن کو این آر او نہیں دوں گا لیکن آرڈیننس کے ذریعے خود کو اور اپنے اے ٹی ایمزکو این آر او دیدیا ، اپوزیشن اس گنا ہ میں شریک نہیں ہو گی ، حکومت آئی ایم ایف سے جو پروگرام طے کرنے جارہی ہے عوام کے لئے اس سے زیادہ مشکل وقت آنے والا ہے ،اس سے مہنگائی عوام کے دروازے پر دوبارہ دستک دے گی، اب طے کر لیا ہے کہ عوام کی آواز بنیں گے اور ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلیں گے اور فیصلہ چوکوں اور چوراہوں میں ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دانشور ، کالم نگار ڈاکٹر اجمل نیازی کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عطا اللہ تارڑ، ملک محمد احمد خان، خواجہ محمد حسان اور دیگر بھی موجود تھے۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ اجمل نیازی کا شمار ان لکھاریوں میں ہوتا ہے جو حق گوئی سے کام لیتے رہے، اجمل نیازی کی رحلت ناقابل تلافی نقصان ہے، اللہ تعالیٰ انہیں جوار رحمت میں جگہ دے او ران کے اہل خانہ کو صبر جمیل دے ۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ آج ملک کے طول و عرض میں مزدور ،کسان ، تاجر وں سمیت ہر طبقہ پریشان ہے،ملک کے جو حالات ہیں تاریخ میں کبھی سنا نہ کبھی دیکھا ، اشیائے خوردونوش کی اشیاء کو پر لگ گئے ہیں،ہمارے دور میں آٹا 35روپے تھا جو آج 80روپے کلو ہے ،کلو چینی 65سے بڑھ کر 110روپے کلو ہو گئی ہے ،بجلی جو 7روپے فی یونٹ تھی آج 24روپے فی یونٹ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف والے کنٹینر پر چڑھ کر عوام کو سبز باغ دکھاتے رہے ،پچاس لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں ،نہ لوگوں کے پاس گھر ہے نہ ہی نوکری ہے ،کینسر کی ادویات کے لئے لوگ مارے مارے پھررہے ہیں،لوگوں نے اپنا علاج بند کرنے اور بیماری کو گلے لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے ، بچوں کی بھوک کا انتظام کررہے ہیں ،عید میلاد البنی ؐکے روز وزیراعظم نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے مہنگائی ہے لیکن یہ جھوٹ بولتاہے، پانچ ماہ سے بھارت میں مہنگائی کا گراف نیچے آ رہاہے ،بنگلہ دیش اورسری لنکا میں پانچ کی شرح فیصد ہے،پاکستان میں یہی شرح فیصد ہے ، کیا ہمسایہ ممالک میں کرونا نہیں آیا، ان کا جھوٹ اورعوام سے انتقام کہیں رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا ،آج عوام کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو گیا ہے ۔

مہنگا آٹا،دال ، چینی،بجلی عوام کے مسائل ہیں ، اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم مل کر عوام کے لئے آواز بلند کریں گے ، ان کے کندھے کے ساتھ کندھا ملائیں گے ،اب فیصلہ سڑکوں اور چوراہوں پر ہوگا، ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاجاًحلف لیا کیونکہ ہمارا موقف تھا کہ یہ دھاندلی زدہ الیکشن ہیں ،ہم انہیںموقع دینا چاہتے تھے کہ یہ کام کریں اور سیاسی شہید نہ بنیں، ان کے ہر جھوٹے وعدے کو خدا کی ذات نے بے نقاب کیا ہے ، اب قوم اٹھی کھڑی ہوئی ہے ، ہم ہر جمہوری راستہ استعمال کریں گے او رعوام کے ساتھ مل کر ان کا محاسبہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو ریاست مدینہ کی بات کرتے تھے وہ کہاں ہیں۔2017ء میں فی کس آمدن 1641ڈالر تھی جو آج کم ہو کر 1500ڈالر رہ گئی ہے ، بھارت میں یہ 1900ڈالر اور بنگلہ دیش میں2200ڈالر ہے ۔ آئن سٹائن کہتا تھاکہ میں قرضہ نہیں لوں گا خود کشی کر لوں گا ، ہم باہر ے 200ارب ڈالر لے کر آئیں گے ، آپ نے سب کو اندر ڈالا لیکن آپ بھی ملک نہیں چلا سکے ۔ نیشنل کرائم ایجنسی کی رپورٹ سب کے سامنے ہے جس نے 21ماہ اکائونٹس منجمد رکھے اور بے لاگ احتساب کیا لیکن شہباز شریف کے خلاف ایک پائی کی منی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی ۔

آپ کی صاف چلی شفاف چلی احتساب زمین میں دفن ہو گئی ہے ، آپ کے پاس سوائے شرمندگی، ندامت اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ حمزہ شہباز نے نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جب ڈاکٹرز انہیں اجازت دیں گے تو وہ واپس آ جائیں گے،ان کی کے سارے لوگ میدان عمل میں ہیں ، ہم نے جیلیں کاٹی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کہتے رہے کہ دو پاکستان نہیں ہونے چاہئیں لیکن جب آٹے ، چینی ،ایل این جی اور ادویات کا اربوں روپے کاسکینڈل سامنے آیا تو پھر انہیںنیب قوانین میں ترامیم یاد آ گئیں،عمران خان چا رسال کہتا رہا اپوزیشن کو این آر او نہیں دوں گا لیکن اب ترامیم کے ذریعے خود جواین آر او دیدیا ہے ۔

اپوزیشن اس پر متفقہ لائحہ عمل بنائے گی ، عمران نیازی ایوان صدر کی آرڈیننس فیکٹری کے ذریعے اپنی اے ٹی ایمز کو این آر او دینا چاہتا ہے لیکن عوام نے ان کی ترامیم کو بیچ چوراہے پھاڑ کر پھینک دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کی قیادت مسلم لیگ (ن) کی قیادت کرے گی ، شہباز شریف ، میں ، مریم بی بی اور دیگر رہنما کریں گے۔ حکمرانوں نے ملک کی جو حالت کر دی ہے عوام نے اس حکومت کو گھر بھیج دیا ہے اور اجلد فیصلہ ہو جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ جو شخص تکبر، خود سری دکھاتا ہے وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا، سارے فیصلے رب کی ذات نے کرنے ہوتے ہیں ، چا رسال سے دھکا لگا لگا کر بھی حکومت کی گاڑی سٹارٹ نہیں ہو سکی ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں نے قربانیاں دی ہیں ، یہ کارکنان ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جمہوریت کی مضبوط اور سویلین بالا دستی کے لئے پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا ہوگا ، پارلیمنٹ واحد ادارہ ہے جسے مضبوط کریں گے تو سول بالا دستی آئے گی ۔

انہوںنے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ملک میں آسیب کے سائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رد الفساد میں پوری قوم فوج کی پشت پر تھی ، کراچی میں فوج اور رینجرز نے امن قائم کیا ، جو جوان سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں اور سرحدوں کی حفاظت کے لئے اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں میں دونوں ہاتھوں سے ان جوانوں اور ان کی مائوں کو سلام پیش کرتا ہوں،ہم سب اداروں کے وقار کا لحاظ کرنا چاہیے تبھی ملک آگے جا سکتاہے ۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹ میں اہم سیاسی جماعت ہے اس کا اپنا کردار ہے ،شہبازشریف قائد حزب اختلاف ہیں، ہم مل بیٹھ کر فیصلے کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دن ہفتے اور مہینے قوم کیلئے مزید مشکل ہوں گے ،مہنگائی کا طوفان تھمنے والا نہیں ،حکومت آئی ایم ایف جس پروگرام پر بات چیت کر رہی ہے اس سے مہنگائی عوام کے دروازے پر دوبارہ دستک دے گی،ہمیں بیرونی و اندورنی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مل بیٹھ کر حکمت عملی اپنانی چاہیے اور آئینی آپشن مشاورت سے طے کریں گے، تمام سیاسی جماعتوں کی سیاسی بصیرت سے وہ فیصلے کریں گے جو ملکی مفاد میں ہوں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں