یہ ملکی اداروں میں ہر اس آدمی کو تعینات کریں گے جو ان کی مدد کرسکے

شہبازشریف کیخلاف 16ارب کے کرپشن کیسز تھے، 4 گواہان ہارٹ اٹیک سے مرنے سے شہبازشریف اور بیٹوں کی چوری پر پانی پھر گیا، کبھی پتا چلاؤ کہ سب کو ہارٹ اٹیک کیسے ہوگیا؟ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 12 اکتوبر 2022 20:09

یہ ملکی اداروں میں ہر اس آدمی کو تعینات کریں گے جو ان کی مدد کرسکے
شرقپور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 اکتوبر 2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہےکہ یہ ملکی اداروں میں ہر اس آدمی کو تعینات کریں گے جو ان کی مدد کرسکے، شہبازشریف کیخلاف 16ارب کے کیسز تھے، 4 گواہان ہارٹ اٹیک سے مرنے سے شہبازشریف اور بیٹوں کی چوری پر پانی پھر گیا، کبھی پتا چلا کہ سب کو ہارٹ اٹیک کیسے ہوگیا؟ انہوں نے شرقپور میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شرقپورنے ہمیں الیکشن میں کامیابی دی اس پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، مجھے امید ہے آپ پھر اتوار کو الیکشن میں پی ٹی آئی کو کامیابی دیں گے، اب یہ الیکشن نہیں ہے یہ الیکشن پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ کا حصہ ہے، اس وقت ملک پر بڑے بڑے مجرموں کو ہمارے اوپر مسلط کردیا گیا ہے، یہ مجرم حکومت میں آتے ساتھ ہی اپنی چوری کا پیسا این آراو لے کر معاف کروا رہے ہیں، 1100 ارب پیسا عوام کا ہے، نیب کا قانون بدل کر پیسا معاف کرا رہے ہیں، اس میں زیادہ تر پیسا چوری کرکے ملک سے باہر بھیج دیا، یہ پیسا قوم کا تھا، چوری اور کرپشن میں فرق ہے، چوری انسانوں کی گھروں میں ہوتی ہے، ڈاکو گھر میں ڈاکہ مارتا تو صرف اس گھر کو نقصان ہوتا ہے، لیکن کرپشن قوم کا پیسا چوری ہوتا ہے جس سے سڑکیں، سکول ہسپتال بننے ہوتے ہیں، کرپشن ملکوں کو تباہ کردیتی ہے، میں 26سال سے کرپشن کے خلاف جہاد کررہا ہوں، یہ دو خاندان چوریاں کرتے ہیں ، پکڑسے بچنے کیلئے باہر بھاگ جاتے ہیں،این آراو کیلئے ڈیل کرتے ہیں، مشرف سے این آراو لے کر واپس آئے اور پھر حکومت میں آکر ملک کو لوٹا، 6ارب ڈالر سے پاکستان کا قرض بڑھ کر 30ارب ڈالر ہوگیا قوم اپنے خون سے قرضوں کی قسطیں اداکرتی ہے۔

(جاری ہے)

ہم نے ٹیکس سے جتنا پیسا اکٹھا کیا اس میں آدھا ان کے قرض کی قسطوں میں چلا جاتا تھا۔ یہ چوری چھپانے کیلئے ادارے تباہ کرتے ہیں، اب نیب کا ادارہ تباہ کردیا ہے، نیب قانون میں ترمیم کردی ہے، بڑے ڈاکو کو پاکستان کا انصاف کا نظام نہیں پکڑ سکتا، انصاف کا نظام صرف چھوٹے چوروں کو پکڑسکتا ہے۔پاکستان میں میرٹ پر تعیناتیاں نہیں کی جاتیں، آئی جی اپنے رکھتے ہیں ، اہلیت اور ایمانداری نہیں دیکھی جاتی ، اسلام آباد آئی جی کو کرپشن کیس میں سزا ہونی تھی، اس لیے آئی جی بنایا کہ ہم پر تشدد کرے گا۔

نیب اور ایف آئی اے کا ہیڈ ملک میں چوری روکنے کیلئے نہیں بلکہ شہبازشریف کیخلاف 16ارب کے کیسز تھے، چار گواہان ہارٹ اٹیک سے مر چکے ہیں، کبھی پتا چلاؤ کہ سب کو ہارٹ اٹیک کیسے ہوگیا؟مقصود چپڑاسی، ڈاکٹر رضوان، کو ہارٹ اٹیک ہوگیا۔ جس کے بعد شہبازشریف اور بیٹوں کی ساری چوری پر پانی پھر گیا، یہ ملکی اداروں کو مضبوط نہیں ہونے دیں گے، اداروں میں ہر اس آدمی کو تعینات کریں گے جو ان کی مدد کرسکے، میں نے ساڑھے تین سالہ حکومت میں کوئی اپنے رشتے دار نہیں لگایا، میں نے چوری کرپشن نہیں کرنی اس لیے مجھے اپنا جج، آئی جی نہیں چاہیے، میرٹ پر لوگوں کو لانا چاہتا ہوں جو ملک کی مدد کرے اور اداروں کو مضبوط کرے۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کی پوری کوشش ہے کہ مجھے نااہل کیا جائے، مجھے نااہل کرا کے عوام کو بتائیں گے میں نوازشریف کی طرح ہوں، ہرروز میری پیشیاں ہورہی ہیں پیشیوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، میں نوازشریف کی طرح گیدڑ نہیں ہوں ، میں نے چوری نہیں کی ملک سے بھاگنے والا نہیں ہوں۔ میں 40 سال کا ایک ایک روپے کا حساب دیا، یہ لوگ میرا مقابلہ بزدل نوازشریف کے ساتھ کررہے ہیں، میرا مقابلہ کسی لیڈر سے کرو چور نوازشریف سے نہیں کرو۔

ہماری ڈیپ فیک ویڈیوز بنانے کا مقصد مہنگائی سے توجہ ہٹانا ہے ،آج تاریخی مہنگائی ہے، بجلی گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوگیا ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم اور پاکستان میں زیادہ ہیں، آٹا 155فی کلو، بجلی ٹیکس ملا کر116روپے فی یونٹ تک پہنچ چکی ہے، عالمی منڈی میں تیل نیچے آچکا ہے، لیکن یہاں 236 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔ ہمارے زمانے میں ریکارڈ پیداوار، ٹیکس اور ایکسپورٹ ریکارڈ تھا، معیشت گروتھ ریٹ سترہ سال بعد 5.7 فیصد تھی، آج شہبازشریف امریکا میں جاکر کہتا ہے کہ ہمارے پاس قرض دینے کیلئے پیسے نہیں ہے، اتوار کو الیکشن جتانا ہے، مقابلہ چوروں سے ہے اس لیے گھر گھر جاکر الیکشن جتوانا ہے۔

شرق پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں