فاٹا کے قبائلی علاقوں کی پسماندگی دور کرنے کے لئے این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد دیا جائے گا، عمران خان

وزیرستان کے دورے کا مقصد قبائلی عوام کو یہ باور کرانا ہے کہ اپ کا مستقبل روشن ہے ۔فاٹا انضمام جلد از جلد کرکے فاٹا کے قبائلی علاقوں کو ملک کے دیگر علاقوں کے برابر لانا ہے، وزیراعظم کا قبائلی جرگہ سے خطاب

پیر 26 نومبر 2018 23:28

فاٹا کے قبائلی علاقوں کی پسماندگی دور کرنے کے لئے این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد دیا جائے گا، عمران خان
جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 نومبر2018ء) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے فاٹا کے قبائلی علاقوں کی پسماندگی دور کرنے کے لئے این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد دیا جائے گا ۔وزیرستان کے دورے کا مقصد قبائلی عوام کو یہ باور کرانا ہے کہ اپ کا مستقبل روشن ہے ۔فاٹا انضمام جلد از جلد کرکے فاٹا کے قبائلی علاقوں کو ملک کے دیگر علاقوں کے برابر لانا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے شمالی وزیرستان کے صدر مقام میران شاہ کے یونس خان اسٹیڈیم میں شمالی و جنوبی وزیرستان کے محسود ،اتمان زئی وزیر ،داوڑ ، احمد زئی ،برکی ،سلیمان خیل اور دوتانی قبائل کے تمائدین پر مشتمل مشترکہ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس دورے کے موقع پر وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ہمراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ،کور کمانڈر لیفٹننٹ جنرل شاہین مظہر ،وزیراعلی کے پی کے محمود خان ،گور نر کے پی کے شاہ فرمان وغیر ہ بھی تھے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم عمران خان نے پہلے سرکردہ عمائدین کے ساتھ ٹوچی سکاؤٹس کے مس میں ایک ایک ہوکر ہاتھ ملایااور ان کی خیریت درفافت کی ۔بعد میں قبائلی عمائدین کے ساتھ ظہرانہ کھایا۔ اس کے بعد یونس خان اسٹیڈیم میں وزیرستان کے اقوام کے مشترکہ جرگہ سے خطاب کیا ۔ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہناتھا کہ ہماری کوشش ہے کہ ریاست مدینہ کے نقد قدم پر چل کر پسماندہ علاقوں کے عوام کو ترقی دیکر ان کو اپنے پاؤں پر کھڑے کریں۔

ان کا کہناتھا کہ فاٹا کے قبائلی علاقے پہلے سے بہت پسماندہ تھے مگر دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے مذید پسماندہ ہوگئے ہیں۔فاٹا کے قبائلی علاقوں کی پسماندگی دور کرنے کے لئے این ایف سی ایوارڈ میں تین فیصد دیا جائے گا ۔ان کا کہناتھا کہ وزیرستان کے دورے کا مقصد میرا یہ ہے کہ قبائلی عوام کو باور کرا دوں کہ ان کا مستقبل روش ہے۔انھوں نے کہا کہ فاٹا کو جلد ازجلد کے پی کے میں ضم کیا جائے گا ۔

اور فاٹا انضمام میں قبائلی عوام سے مشاورت کی جائے گی۔ان کا کہناتھا کہ مشاورت سے اس بات کی کوشش کی جائے گی کہ کون کون سے اقدامات پہلے ہونی چائیے ۔ان کا کہناتھا کہ ہماری کوشش ہے کہ فاٹا کا انضمام جلد از جلد ہو تاکہ فاٹا کے قبائلی علاقوںمیں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات بھی جلد از جلد کرائے جائیں ۔ وزیراعظم کا کہناتھا کہ فاٹا کے قبائلی عوام کو صحت کارڈ سے بھی مستفید کریں گے۔

اور شمالی و جنوبی وزیرستان میں یونیورسٹی کے قیام پر بھی غور ہورہا ہے ۔انھوں نے قبائلی عمائدین اور عوام پر زور دیا کہ فاٹا کے قبائلی علاقوں سے دہشت گردی کے خاتمے میں پاک فوج اور قبائلی عوام نے بے دریغ قربانیاں دیکر ہی امن حاصل کیا ہے قبائلی عمائدین اور عوام کا یہ فرض بنتا ہے کہ وہ امن برقرار رکھنے کے لئے پاک فوج اور انتظامیہ کے ساتھ بھر پور ساتھ دیں تاکہ قربانیوں سے حاصل ہونیوالا امن دوبارہ خراب نہ ہو۔

انھوں نے کہا کہ پولیس نظام بھی جلد از جلد لایا جائے گا ۔انھوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ فاٹا میں پہلے سے موجود لیویز اور خاصہ دار فورس کے اہلکاروں کی نوکریاں ختم نہیں کی جائیں گی۔بلکہ ان کو نوکریں ملیں گی۔برکی قبائل کے سرکردہ قبائلی راہنا ملک عرفان لدین برکی نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ہاتھ ملاکر انھیں جنوبی وزیرستان کا دورہ کرانے کی بھی دعوت دی ۔قبائلی عمائدین نے عمران خان کو ان کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی اور ان کی حکومت کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا ۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں