ابوظہبی سیریزفاتح کون،پاکستان یانیوزی لینڈ،فیصلہ آج ہوگا

3rd Odi Preview

شاہد آفریدی اور ٹاپ آرڈرزبیٹنگ لائن اپ امیدوں کا محور،جیت کر سارے داغ دھودیں گے،یونس خان ابوظہبی سے اُردو پوائنٹ سپورٹس ایڈیٹر اعجاز وسیم باکھری کی خصوصی رپورٹ

پیر 9 نومبر 2009

3rd Odi Preview
اعجازوسیم باکھری: پاکستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے مابین تین ون ڈے میچز کی سیریزکا فیصلہ کن میچ آج ابوظہبی میں کھیلا جائیگا،دونوں ٹیمیں ایک اب تک سیریزمیں ایک ایک میچ جیت چکی ہیں۔فیصلہ کن میچ کیلئے قومی ٹیم نے بھرپورتیاری کی ہے جبکہ کیویزٹیم دوسرے میچ میں پاکستان کے خلاف آسان فتح کے بعد فائنل میچ کو آسان لے رہی ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پاکستان ٹیم مینجمنٹ حتمی گیارہ کھلاڑیوں کے انتخاب میں کافی پریشانی کے عالم میں ہے جس سے کیویزکو حوصلہ ملا ہے اور انہوں نے دوسرے میچ میں بھی پاکستانی ٹیم اور ٹیم مینجمنٹ کی پریشانی سے بھرپورفائدہ اٹھایا اور ایک بار پھر وہ اسی چیز سے مستفیدہونا چاہتے ہیں لیکن یہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ پر منحصر ہے کہ وہ کیویزکی پریشانی کو ازخود کم کرتے ہیں یا اُن کی پریشانیوں میں اضافہ کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

امید ہے کہ دوسرے میچ میں جس طرح پہلے پاکستانی باؤلرفلاپ ہوئے اور پھربیٹنگ آرڈرز کی ناکامی کا جوواقعہ پیش آیاٹیم مینجمنٹ نے اس سے بہت کچھ سیکھا ہوگا اور ممکن ہے کہ فائنل میچ میں دوسرے میچ کی غلطی کا ازالہ کیا جائے ۔ پاکستانی ٹیم نے فائنل میچ سے پہلے یعنی گزشتہ روز ابوظہبی سٹیڈیم میں پریکٹس کی اور تمام کھلاڑیوں نے اس پریکٹس میں خوب حصہ لیا۔

یواے ای حکومت کی سستی کہوں یا مہربانی کہ انہوں نے آخرکارمجھے فائنل میچ سے پہلے ویزہ جاری کرہی دیا ۔ اتوارکے روز دبئی اترتے ہی میں نے سیدھاابوظہبی کی راہ لی جہاں ٹیم کی پریکٹس کے علاوہ پری میچ پریس کانفرنس کور کرتے وقت میں نے کھلاڑیوں اور کپتان کے چہرے شاید اس لیے غور سے دیکھے کہ ان میں جیت کا جذبہ بھی ہے یامیری طرح یہ بھی دبئی اور ابوظہبی کی سیرکی غرض سے آئے ہوئے ہیں تاہم جلد ہی مجھے احساس ہوگیا کہ نہیں میں خودتو سیر سپاٹوں کیلئے دبئی ،ابوظہبی آیا ہوا ہوں مگر قومی ٹیم صرف جیت کے جذبے کے ساتھ یہاں آئی ہوئی ہے۔

جب قومی ٹیم دوسرا میچ ہاری تب میں لاہوراُردوپوائنٹ آفس میں تھا اورمجھے وہاں بیٹھے محسوس ہورہا تھا کہ جیسے پوری پاکستانی ٹیم سستی کا شکار ہوچکی ہے ۔بہرحال ابوظہبی پہنچتے ہی مجھے احساس ہوگیاکہ قومی ٹیم میں جیت کی بھوک اب بھی برقرار ہے اور شاید ابوظہبی سٹیڈیم سے ہزاروں میل دوربیٹھ کرمیں صحیح اندازہ نہیں لگاپایا تاہم ابوظہبی پہنچ کر جب میں نے کھلاڑیوں کے چہرے پڑھے اور چندایک سے بات چیت ہوئی تو یہ بات واضع ہوگئی کہ پاکستانی کھلاڑی فائنل میچ میں نیوزی لینڈ کو کوئی موقع دینے کیلئے تیارنہیں ہیں لیکن یہ بات بھی شدت سے محسوس ہوئی کہ ٹیم میں گروپ بندی کا ناسورحقیقت میں موجود ہے اور چند کھلاڑیوں کو ٹیم مینجمنٹ سے شکایت ہے جبکہ ٹیم مینجمنٹ کو بھی چندکھلاڑیوں سے شکایت ہے لیکن اگر ٹیم کا مورال دیکھاجائے تو یوں محسوس ہورہا تھا کہ جیسے پاکستان آج فائنل میں کیویزکو کسی بھی صورت میں ٹرافی نہیں جیتنے دیگا ،اس بات کاکتناسچ ہے یہ فیصلہ تو آج شام ہوجائیگا لیکن دونوں ٹیموں کے کھلاڑی فائنل میچ کا بے تابی سے انتظارکررہے ہیں اور شائقین کرکٹ کو ایک دلچسپ میچ دیکھنے کو مل سکتاہے۔

پاکستانی ٹیم کے پاس یہ بہترین موقع ہے کہ وہ کیویزکو تین ون ڈے میچز کی سیریز کے فائنل میں شکست دیکر چیمپئنزٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں اپنی شکست کا بدلہ لیں،اس کامیابی سے نہ صرف قومی ٹیم ایک بارپھر بحران اور مسائل سے نکل آئے گی بلکہ یونس خان کے چاہنے والوں کی ناراضگی بھی ختم ہوجائے گی۔یونس خان ان دنوں اپنی بیٹنگ کارکردگی اور ٹیم کی ناکامیوں کی وجہ سے سخت پریشرکا شکارہیں اوران پرپریشربڑھتا چلا جارہاہے ،گزشتہ روز اخبارات میں یہ خبربھی نظرآئی کہ یونس کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل راشدلطیف کی رائے لیتے ہیں اگر یہ سچ ہے تو یونس خان کو ایسا کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے اورایک فائٹرکپتان کی طرح تمام فیصلے خود کرنے چاہیں کیونکہ راشد کی بتائی ہوئی باتوں سے نہ صرف یونس خان کی اپنی پوزیشن خراب ہورہی ہے بلکہ اس سے ٹیم کے مسائل میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

امید ہے یونس خان آج کے میچ میں نہ صرف ایک بہترین ٹیم میدان میں اتاریں گے بلکہ ٹیم کی جیت میں اپنی ذاتی کارکردگی سے بھی اہم کردار اداکرینگے۔فائنل ون ڈے کے بعد دبئی سپورٹس سٹی میں 12،13نومبر کو دو ٹونٹی ٹونٹی میچز کھیلے جائیں گے جن کی ٹکٹوں کی فروخت عروج پر ہے اور کرکٹ کے شیدائی کافی گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ جیتنے کے بعد قومی ٹیم پہلے مرتبہ دبئی میں ٹونٹی ٹونٹی میچ میں ایکشن میں نظرآئے گی۔

قارئین: دبئی اور ابوظہبی میں پہلی بار آنے کی وجہ سے بہت سے خوشگوار واقعات بھی رونماہوئے جنہیں میرے سمیت میرے دیگر صحافی دوست جو پاکستان سے سیریز کی کوریج کیلئے آئے ہوئے ہیں خوب انجوائے کیا،ابتدائی دو دن میں ہی ہم نے خوب سیربھی کرلی جس کے بارے میں آپ کو ون ڈے سیریز کے بعداپنے تجربات ،مشاہدات ،دلچسپ واقعات اور دبئی کے بارے میں آگاہ کرونگا ۔

مزید مضامین :