آج ٹکٹ ڈے، کوارٹرفائنل کا گھرواپسی، فیصلہ ایڈیلیڈ میں ہوگا

Aaj Ticket Day

جنوبی افریقہ کو ناکوں چنے چبوانے والی پاکستانی ٹیم آئرلینڈ پر چڑھ دوڑنے کیلئے تیار

Ejaz Wasim Bakhri اعجاز وسیم باکھری اتوار 15 مارچ 2015

Aaj Ticket Day

 گیارہویں عالمی کرکٹ کپ کا پہلا مرحلہ اختتام کی جانب گامزن ہے، پول اے سے نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، بنگلہ دیش اور سری لنکا نے کوارٹر فائنل میں جگہ بنالی لیکن پول بی میں اب بھی اگلے مرحلے تک رسائی کیلئے جنگ جاری ہے،مسلسل پانچ فتوحات کے ساتھ پول بی سے بھارت تو کوارٹرفائنل میں پہنچ چکا ہے،البتہ بقیہ تین سپاٹس کیلئے پاکستان، آئرلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں مقابلہ جاری ہے ۔ آج عالمی کپ کا پہلا مرحلہ اختتام پذیر ہورہا ہے اور آج دونوں سخت اور دلچسپ میچز ہیں۔ پول بی میں آج ہونیوالا پاکستان اورآئرلینڈ کا میچ بڑی اہمیت اختیارکرگیا ہے،پاک آئرلینڈ میچ ٹائی ہوا، یا بے نتیجہ رہا تو ویسٹ انڈیز ورلڈکپ سے باہرہوجائے گا،میچ میں فتح حاصل کرنے والی ٹیم کوارٹرفائنل کیلئے اپنی سیٹ پکی کرجائے گی۔

(جاری ہے)

 

یہ بھی ایک المیہ ہے کہ آج ورلڈکپ کے پہلے راؤنڈ کا آخری دن ہے اور پاکستان اپنا آخری میچ کھیلنے جارہا ہے لیکن فی الحال ابھی تک یقین کے ساتھ نہیں کہا جاسکتا کہ قومی ٹیم کوارٹرفائنل کیلئے سیٹ کنفرم کروا چکی ہے۔ نہ تو وطن واپسی کی سیٹ کنفرم ہے اور نہ ہی کوارٹرفائنل کی سیٹ بک کرائی ہے، اس بات میں سچ ہے کہ کوارٹرفائنل تک رسائی یقینی بنانے کے لئے گرین شرٹس کو آئرلینڈ کو ہر حال میں ہراناہوگا۔ کاش ایسا ہوتا کہ پاکستانی ٹیم اس میچ میں متبادل کھلاڑیوں کو موقع دیتی اور پہلے ہی سے کوارٹرفائنل تک رسائی حاصل کرلیتی لیکن ویسٹ انڈیز کیخلاف بدترین شکست نے ٹیم کے ساتھ ساتھ قوم کے ارمان بھی چھین لیے تھے مگر یہ تو بھلا ہو جنوبی افریقہ کا جو پاکستان کی فاسٹ باؤلنگ سے ہی گھبرا گئی اور چوکرز ہونے کا ثبوت پیش کرتے ہوئے پاکستان کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے۔ چلیں اس بات کو بھی تسلیم کرلیتے ہیں ویسٹ انڈیز اور بھارت کیخلاف ٹیم برا کھیلی اور حریف ٹیموں نے اچھی کرکٹ کھیل کر کامیابی حاصل کی لیکن پاکستانی ٹیم کو ان میچز میں اوورز تو پورے کھیلنا چاہے تھے اور ٹیم مینجمنٹ کی فوج ساتھ موجود ہے کسی نے مصباح کو گراؤنڈ میں جاکر نہیں بتایا کہ یواے ای کو کہاں تک آؤٹ کردو گے تو کیا فائدہ ہوگا اور نہ ہی جنوبی افریقہ کیخلاف ڈک ورتھ لوئس میتھیڈ سسٹم کی تفصیلات جا کر گراؤنڈ میں بتائیں کہ اگر بارش ہوگئی تو کتنے اوورز تک جنوبی افریقہ کو اتنے سکور نہیں بنانے دینے، یہ تو بھلا ہو باؤلرز کا جنہوں نے زبردستی افریقی بلے بازوں کو جلد بازی پر مجبور کیا اور وکٹیں حاصل کرکے ٹیم اور قوم کو عزت دلائی۔ سرفراز احمد کو پورا ورلڈکپ باہر بٹھائے رکھا اور موقع بھی دیا تو جنوبی افریقہ کیخلاف مگر اللہ تعالیٰ نے اُس عزت دی اور مین آف دی میچ کا خطاب دلوایا۔ ٹیم مینجمنٹ کا ورلڈکپ میں کردار توقعات کے برخلاف ہورہا ہے اور ایسی غلطیاں وقاریونس کی موجودگی میں ہونا ہضم نہیں ہورہا۔

قومی ٹیم کا آج 2007ء کی تلخ یادیں دینے والی آئرش ٹیم سے مقابلہ ہے، آج کے اہم میچ کیلئے ایڈیلیڈ کی وکٹ سپنرز کیلئے سازگار ہونے کی توقع اس لئے ایک فاسٹ باؤلر کی جگہ سپنر یاسر شاہ کو موقع دیا جا سکتا ہے جبکہ عمر اکمل کی جگہ حارث سہیل کو ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے تاہم پلینگ الیون کا حتمی فیصلہ وکٹ دیکھ کر کیا جائے گا۔ فاسٹ بالرمحمدعرفان اورنوجوان بیٹسمین حارث سہیل نے فٹنس مسائل سے چھٹکاراحاصل کرلیاہے اور وہ اب مکمل طور پرفٹ ہیں، کولہے میں تکلیف کے باعث میدان چھوڑنے والے دراز قد فاسٹ بالر نے2دن آرم کے بعد بھر پورٹریننگ کی ہے ، عرفان کے بقول انہوں نے گراوٴنڈ میں بھرپورردھم کے ساتھ گیند بازی کی ہے اور وہ خودکواگلے میچ کیلئے تیارپاتے ہیں، ایڑھی میں سوجن کے باعث ان فٹ ہونے والے نواجون بیٹسمین حارث سہیل بھی فٹ ہوگئے ہیں، انہیں لگائے گئے انجکشن نے کام کردکھایاہے اور وہ صحت یاب ہونے کے بعد 2سے 3گھنٹے پریکس کرتے نظر آئے۔ آئرلینڈ کیخلاف آج کا میچ جیتنے کیلئے حکمت عملی کے ساتھ میں اترنا ہوگا، کھلاڑیوں کو کارکردگی بہترکرنا ہوگی جبکہ ٹیم مینجمنٹ کو بھی کھلاڑیوں پر زور دینا چاہیے کہ وہ اس موقع کو آخری موقع سمجھ کر کھیلیں تاکہ کوارٹرفائنل تک باعزت طریقے سے رسائی ممکن ہوسکے۔آئرش ٹیم بھارت کیخلاف میچ سے قبل ایونٹ میں خطرناک سمجھی جانیوالی ٹیم تھی لیکن بھارت کیخلاف بدترین شکست سے آئرش ٹیم کا کمزور باؤلنگ اٹیک بری طرح ناکام ہوگیا، آئرش ٹیم بیٹنگ میں بہت کچھ کرسکتی ہے اور قومی باؤلرز کا امتحان ہے کہ وہ آئرش بلے بازوں کو خوب سبق سکھائیں۔پاکستانی بلے بازوں کو آئرلینڈ کی کمزور باؤلنگ کے سامنے لمبی اننگز کھیلنا ہونگی تاکہ اعتماد بحال ہوسکے۔ احمد شہزاد جیسے کھلاڑی بھی محض باتوں کی حدتک رہ گئے ہیں کیونکہ ٹیم دیوار کے ساتھ لگ گئی ہے لیکن آفریدی کی طرح موصوف بھی غیرذمہ داری کی تمام حدیں عبور کرجاتے ہیں۔ورلڈ کپ 2015 کا پہلا مرحلہ تیزی سے اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے جس میں اب تک کئی کھلاڑیوں نے اپنی شاندار پرفارمنس سے نہ صرف اپنی ٹیموں کو فتح سے ہمکنار کیا بلکہ ان میں سے بعض کھلاڑیوں نے تو نئے عالمی ریکارڈ بھی قائم کردیئے ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ رنزوں کے پہاڑ لگانے والوں میں ایک بھی پاکستانی بیٹسمین شامل نہیں جب کہ اس کے برعکس کرکٹ بے بی متحدہ عرب امارات کے بلے باز نے ٹاپ 5 کے بیٹسمینوں میں جگہ بنا کر سب کو حیران کردیا ہے۔ 

مزید مضامین :