کینگروز نے ایشز کا تیسرا میچ جیت کر 2021 کی ایشز ٹرافی اپنے نام کر لی

Ashes

جوروٹ سابق پاکستان ٹیسٹ کپتان محمدیوسف کا ایک سال میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ نہ توڑ سکے

Khalid Bhatti خالد بھٹی پیر 3 جنوری 2022

Ashes
کینگروز نے ایشیز میں اپنے سابقہ ٹریک ریکارڈ کو برقرار رکھتے ہوئے ایشیز کے تیسرے میچ میں انگلینڈ کو ایک اننگز اور 14 رنز سے شکست دے کر باکسنگ ڈے کے موقع پر اپنے فینز کو یہ میچ اور سیریز جیت کر تحفہ دیا ۔ کینگروز پیسر سکاٹ بولینڈ انگلش ٹیم کیلیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوئے جنہوں نے میلبرن کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ کے تیسرے دن انگلینڈ کے چھے کھلاڑیوں کو 4 اوورز میں صرف 7رنز کے عوض پوویلین کی راہ دکھا کر یہ میچ کینگروز کی جولی میں ڈال دیاتھا اور یوں اس شاندراکارکردگی کی بدولت وہ اس میچ میں مین آف ڈی میچ قرار پائے ۔

انگلش ٹیم کی بیٹنگ لائن کی ناکامیوں کا سلسلہ تیسرے میچ میں بھی تھم نہ سکا اور یوں ان کی بیٹنگ لائن اس میچ میں بھی مکمل طور پر فیل ہوگئی جس کے باعث انگلینڈ کو نہ صرف اس میچ بلکہ سیریز سے ہاتھ دھونا پڑا واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پچھلے دونوں میچوں میں انگلش ٹیم کی بیٹنگ لائن کی مایوس کن کارکردگی کے باعث ٹیم کو دونوں میچوں سے ہاتھ دھونا پڑا تھا جس کے باعث انگلینڈ کو ان کی بر پرفارمس کی وجہ سے سابق کرکٹر ز اور شائقین کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل آسڑیلوی کپتان پیٹ کینن نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے فیصلہ کیا تھا جسکے بعد انگلش ٹیم نے اپنی پہلی اننگز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 185رنز بنائے تھے جس کے جواب میں کینگروز نے اپنی پہلی اننگز میں 267بناتے ہوئے پہلی اننگز میں 82رنز کی برتری ٓحاصل کی تھی کینگروز کی جانب سے وارنر اور مارنس کے علاوہ کوئی اور بلے باز خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا وارنر نے 94 گندوں کا سامنا کرتے ہوئے 61 رنز بنا کر آرچر کی گیند پر بڑیسٹو کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے تھے جس کے بعد مارنسس نے ٹیم کو اپنی شاندار بیٹنگ کی بدولت کچھ سہارا دیا ، مارنس نے 129 گیندوں پر 71 رنز بنانے کے بعد بن سٹوک کا شکار بنے اور یوں کینگروز کی پہلی اننگز 267رنز پر اپنے اختتام کو پہنچی ۔

جبکہ پہلی اننگز میں انگلینڈ کی جانب سے آرچر نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5و کٹیں حاصل کیں جس کے بعد جواب میں ساری ساری انگلش ٹیم محض 68رنز پر ڈھیر ہوگئی اور میچ کے تیسرے دن جب ا نگلینڈ نے کھیل کا آغازچار کھلاڑیوں کے نقصان پر 31رنز سے کیا تھا جس کے بعد تیسرے دن کے کھیل میں محض 16اوورز میں ہی انگلش ٹیم ڈھیر ہو گئی اور یوں آسڑیلین ٹیم نے نہ صرف یہ میچ اپنے نام کر لیا بلکہ اس کے ساتھ 5 میچوں کی یہ سیریز بھی اپنے نام کر لی۔

انگلینڈ کی جانب سے سوائے کپتان جو روٹ کے اور کوئی بلے باز خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا واضح رہے کہ کپتان جوروٹ سابق پاکستان ٹیسٹ کپتان محمدیوسف کا ایک سال میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ نہ توڑ سکے ، محمد یوسف نے ایک سال میں سب سے زیادہ1788رنز بنائے تھے جبکہ جو روٹ1708رنز بنا سکے اور یوں وہ 80رنز کی دوری سے یہ ریکارڈ اپنے نام نہ کر سکے۔

اس میچ میں ناکامی کے ساتھ انگلینڈ اس سیریز سے بھی ہاتھ دھو بیٹھا لیکن اگر انگلش ٹیم کی پرفارمس میں بہتری نہیں آئی اور ان کی بیٹنگ لائن نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو انھیں اس سیریز میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو کہ بلا شبہ ایک عبرتناک شکست ہو گی۔ کیونکہ اس سیریز میں کامیابی کے بعد اب کینگروز نے اپنی نظریں کلین سویپ کرنے پر مرکوز کر لی ہیں۔

آسٹریلیا اور انگلینڈ کے مابین اس سیریز کا چوتھا میچ اب 5جنوری کو کھیلا جائیگا جس میں ایک طرف کینگروز اس میچ میں بھی فتح کے لیے پرجوش دکھائی دے رہے ہیں جبکہ دوسری جانب انگلش ٹیم اس سیریز میں اپنی پہلی فتح اور وائٹ واش سے بچنے کے لیے بھر پور نیٹ پریکٹس کرتی دکھائی دے رہی ہے۔ دلچسپ طور پر انگلش ٹیم جوئے روٹ، بن سٹوک پر منحصر کرنے لگی جو کہ انگلش ٹیم کی جانب سے ایک اچھی سٹریٹیجی ثابت نہیں ہو پائی اس لیئے اب اگلے میچ کے لیے انگلش ٹیم کو صرف اور صرف ان دو پلئیرز پر منحصر کرنے کے بجائے ساری ٹیم کو مل کر پرفارم کرنا پڑیگا خاص طور پر ان کے مڈل اور ٹاپ آڈر کو زیادہ بہتر طور پر پرفارم کرنا پڑے گا اور ٹیم میں موجود ہر کھلاڑی کو اپنی ذمہ داری لینا پڑے گی تب ہی انگلش ٹیم وائٹ واش سے بچ سکے گی ورنہ گزشتہ تین میچوں کی طرح انگلینڈ کو اگلے میچوں میں بھی اسی طرح شکست سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ انگلش ٹیم کی اس شکست پر شائقین جہا ں ایک طرف انگلش ٹیم کی بد ترین کارکردگی پر مایوس ہیں وہی سوشل میڈیا پر انگلینڈ پر دلچسب میمز کی بھرمار دکھائی دے رہی ہیں اور شائقین کی جانب سے انگلش ٹیم پر دلچسب دلچسپ میمز دیکھنے کو مل رہی ہیں جن میں سے سب سے دلچسپ میم جو ایک شائقین کی جانب سے شئیر کی گئی ہے وہ کچھ اس طرح کی ہے انگلینڈ ٹیم کے ساتھ ایشز کی اس سیریز میں وہی ہوا ہے جو کہ پچھلے سال بال ٹیمپڑنگ کے بعد آسڑیلوی ٹیم کے سا تھ ون ڈے سیریز میں انگلینڈ میں ہوا تھا۔

مزید مضامین :