انگلینڈ کا ہوم گراؤنڈ پر اِنڈیا سے ٹکراؤ | جوروٹ اور بمراہ کاجوڑ

Eng Vs Ind

اس سیریز سے پہلے انگلینڈ ، اِنڈیا کے درمیان 126 ٹیسٹ میچ کھیلے جا چکے تھے جن میں سے انگلینڈ نے 48 جیتے، 49 برابر ہو ئے اور 29 میں اِنڈیا کی جیت ہوئی

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعرات 12 اگست 2021

Eng Vs Ind
آئی سی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے دوسرا ایڈیشن 21ء تا23ء کی کہانی وہاں سے ہی شروع ہوتی ہے جہاں سے جون 2021ء میں انگلینڈ میں ہو نیوالے پہلے ایڈیشن کے فائنل ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ نے اِنڈیا کو شکست دے کر ٹرافی اُٹھائی اور اپنے وطن لوٹ گئی۔ لیکن اِنڈیا کی کرکٹ ٹیم کو انگلینڈ کے ساتھ اُنکی ہوم گراؤنڈ پر دوسرے ایڈیشن کی افتتاحی5 ٹیسٹ میچوں کی "پٹودی ٹرافی" سیریز کھیلنے کیلئے انتظار کرنا پڑا۔

انگلینڈ اور اِنڈیا کے درمیان اس سیریز کے تمام ٹیسٹ میچ مختلف سٹیڈیمز میں کھیلے جائیں گے اور انگلینڈ میں کورونا وباء کے باعث لگائی گئی پابندیوں کے ختم ہونے پر تماشائیوں کو میچ دیکھنے کی اجازت دے دی گئی ۔اس سیریز سے پہلے انگلینڈ اور اِنڈیا کے درمیان 126 ٹیسٹ کھیلے جا چکے تھے جن میں سے انگلینڈ نے 48 جیتے، 49 برابر ہو ئے اور 29 اِنڈیا کی جیت کے حصے میں آئے۔

(جاری ہے)

پہلاٹیسٹ میچ کی اہم خبریں: # انگلینڈ کے کپتان جوروٹ کی 21ویں سنچری اور ہو ئے مین آف دِی میچ۔ # اِنڈین باؤلر جسپریت بمراہ کی پہلی اننگز میں 4 اوردوسری اننگز میں 5 وکٹیں۔ # انگلینڈ کے فاسٹ باؤلر جیمز اینڈریسن اس میچ تک اپنے ٹیسٹ کیریئر کی 620وکٹیں مکمل کرنے کے بعد سب سے زیادہ وکٹیں لینے کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آگئے۔ # اِنڈیا اس ٹیسٹ تک صرف ایک دفعہ 1986 ء میں انگلینڈ کے خلاف سیریز کھیلتے ہو ئے پہلا ٹیسٹ جیتا ہے۔

# بارش و کم روشنی کی وجہ سے دوسرے دِن 56.2اوورزاور تیسرے دِن 46.5اوورز کا کھیل نہیں ہو سکا۔پھر بارش و کم روشنی کی وجہ سے 5ویں دِن میچ بالکل نہ ہو سکا اورایک دِلچسپ یادگار صورت ِحال کے بعدٹیسٹ میچ برابر قرار دے دیا گیا۔ پہلا ٹیسٹ میچ: انگلینڈ کی جوروٹ الیون اور اِنڈیا کی کوہلی الیون کے درمیان 4 ِاگست 2021 ء کو شروع ہوا۔ مقام تھا ٹرینٹ برج کرکٹ گراؤنڈ واقع و یسٹ برج فورڈ ، نوٹنگھم شائر ، انگلینڈ ۔

ناٹنگھم شہر دریائے ٹرینٹ کے ساتھ ہے۔جہاں کے موسم کے بارے میں اس میچ سے پہلے پیشین گوئی کی گئی تھی کہ ٹیسٹ کے دوران کافی زیادہ بارش اور کم روشنی کا سامنے رہے گا ۔ پیچ کے بارے میں تجزیہ تھا کہ دونوں شعبوں کیلئے مددگار ثابت ہو گی اور آخر ی دودِن سپنرزمیچ کی صورت ِحال پر حاوی ہو سکتے ہیں۔پہلی اننگز میں279 تک اسکور ہو سکتا ہے۔ انگلینڈ کے کپتان جوروٹ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ۔

ابھی صفر اسکور ہی تھاکہ پہلے اوور کی 5ویں گیند پر اوپنررورے برنز اِنڈیا کے باؤلر جسپریت بمر ا ہ کی اندر آتی ہوئی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے جو انگلینڈ کیلئے اچھا ثابت نہ ہوا ۔ پھر صرف کپتان جوروٹ اِنڈین باؤلرز کے سامنے مزاحمت کرتے ہو ئے نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہو ئے اور 64رنز کے انفرادی اسکور پر اِنڈین میڈیم فاسٹ باؤلر شاردول ٹھاکر کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو ئے۔

اُس وقت انگلینڈ کا مجموعی اسکور 7کھلاڑی آؤٹ پر 155 پر تھا جسکے بعد 183رنز پر آل ٹیم آؤٹ ہو گئی۔اِنڈیا کی طرف سے باؤلرجسپریت بمر ا ہ اور محمد شامی بالترتیب4اور3وکٹیں لیکر نمایاں رہے۔ اِنڈیا نے اپنی پہلی اننگز کا آغاز تو پہلے روز کے آخری چند لمحوں میں کر دیا تھا لیکن پھر دوسرے روز سے پانچویں روز تک پیشن گوئی کے مطابق ایسا بارش اور کم روشنی کا سلسلہ شروع ہوا کہ ٹیسٹ میچ کے آخری دِ ن چائے کے وقفے کے بعد انتظامیہ کو میچ برابر ہو نے کا فیصلہ دینا پڑا۔

حالانکہ اس دوران دوسرے ،تیسرے اور چوتھے روز جہاں بھی میچ جاری رکھنے کا موقع ملا دونوں ٹیمیں اپنی کارکر دگی دکھانے کیلئے میدان میں آتی رہیں۔اِنڈیا نے اپنی پہلی اننگز 278رنز آل آؤٹ پر مکمل کی جس میں اوپنر کے ایل راہول اور روہت شرما کے بالترتیب84 اور36 رنز ،رویندر جدیجہ کے56اورآخری وکٹ پر جسپریت بمر ا ہ کے28اہم رنز شامل تھے۔انگلینڈ کی طرف سے اپنا دوسرا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے 27سالہ میڈیم فاسٹ باؤلر اولے روبنسن نے اپنے کیر ئیر میں پہلی دفعہ 5 وکٹیں لیں اور اُنکا ساتھ دیا انگلینڈ کے تجربہ کار 39سالہ فاسٹ باؤلر جیمز اینڈریسن نے4 کھلاڑی آؤٹ کر کے۔

موسم اور بارش کی وجہ سے پیچ کی صورت ِحال کے مطابق اِنڈیا کو 95 انمول رنز کی برتری حاصل ہو گئی تھی اور ابھی دو دِن باقی تھے جس میں انگلینڈ کی ٹیم پر دباؤ ڈال کر اُنھیں جلد آؤٹ کیا جا سکتا تھا۔ جبکہ چوتھے روز خوشگوار موسم میں انگلینڈ کے بلے بازوں نے دوسری اننگز میں کچھ ذمہداری سے کھیلنے کی کوشش کی لیکن جم کر کوئی بھی نہ کھیل سکا سوائے کپتان جو روٹ کے جنہوں نے ایک طرف سے اپنی وکٹ سنبھالی رکھی اور شاندار اسٹروکس کھیلتے ہو ئے اپنے کیر ئیر کے 106 ویں ٹیسٹ میچ میں اپنی 21ویں سنچری مکمل کرلی۔

پھر اس اننگز میں بھی7ویں کھلاڑی کپتان جو روٹ ہی 109رنز کی انفرادی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے ۔ اُس وقت انگلینڈ کا مجموعی اسکور 274 رنز تھا۔اُنکے بعد سیم کرن نے مزید کچھ رنز کا اضافہ کیا اور پھر 303کے مجموعی اسکور پر آل ٹیم پویلین لوٹ گئی۔اِنڈیا کی طرف سے ایک دفعہ پھر باؤلر جسپریت بمر ا ہ نے انگلینڈ کی بیٹنگ لائن کو ہلا کر رکھادیا اور5کھلاڑی آؤٹ کر کے نمایاں باؤلر رہے۔

اِنڈیا کے پاس جیتنے کیلئے209 رنز کا ہدف تھا اور چائے کے وقفے کے تقریباً گھنٹے بعد اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا۔ دِن کے اختتام پر 52رنز ایک کھلاڑی آؤٹ پر اس اُمید سے واپس ہو ٹل لوٹے کہ کل کا دِن اُنکی جیت کا بھی ہو سکتا ہے۔کیونکہ 157 رنز مزید بنانے تھے۔لیکن5 ویں روز بارش،کم روشنی اور گیلی گراؤنڈ پر ایک گیند بھی نہ پھینکی جا سکی اور دونوں ٹیمیں اپنی ہار جیت کے انتظار میں اسٹیڈیم کی بالکنیوں میں بیٹھی اور پھرتی نظر آئیں۔

پھر میچ برابر ہوا اور انگلینڈ کے کپتان جو روٹ مین آف دِی میچ۔ میچ برابر ہو نے کی صورت میں دونوں ٹیموں کو 4،4 پوائنٹس ملنے تھے لیکن دونوں ٹیموں کے سلو باؤلنگ اوور ریٹ کی وجہ سے2، 2پوائنٹ کاٹ لیئے گئے ہیں ۔ ساتھ میں دونوں ٹیموں کے کپتانوں کو میچ آمدنی کا 40فیصد جرمانے کی صورت میں ادا کرنے کا کہا گیا ہے۔ لہذا پہلے میچ میں 2،2 پوائنٹس حصے میں آئے ہیں۔

مختصر تجزیہ: انگلینڈ اور اِنڈیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ بارش اور کم روشنی کی وجہ سے آخری روز چائے کے وقفے کے بعد برابر قرار دے دیا گیا۔اگر دونوں ٹیموں کو آخری روز چند گھنٹے مل جاتے تو نتیجہ شرطیہ دِلچسپ ہو نا تھا۔کیونکہ اس ٹیسٹ میچ کے شروع ہو نے سے پہلے جو پیشن گوئیاں کی گئی تھیں وہ تقریباً تمام پوری ہوتی ہوئی نظر آچکی تھیں۔موسم کے بارے میں بارش اور کم روشنی کا سامنا رہا ،پیچ کے رویئے پر بیٹنگ اور باؤلنگ دونوں شعبوں میں بہترین کا رکردگی دیکھنے کو ملی۔

پہلی اننگز میں279 اسکور تک کا کہا گیا تھا اور اِنڈیا 278 پر آل آؤٹ ہوا۔ اب جو آخری رائے تھی کہ بیٹنگ کے معیار کے مطابق اِنڈیا جیت کے زیادہ قریب ہو گاتو یقیناً ایسا ہی ہوا ۔آخری روز اِنڈیا کوجیت کیلئے 157رنز کی ضرورت تھی اور9وکٹیں باقی تھیں۔اِنڈیا اس ٹیسٹ تک صرف ایک دفعہ 1986 ء میں انگلینڈ کے خلاف سیریز کھیلتے ہو ئے پہلا ٹیسٹ جیتا تھا۔

انگلینڈ کا ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ اِنڈیا کے باؤلرز نے غلط ثابت کر دیا تھا اور اُنکے ہوم گراؤنڈ پر ہی اُنکو پہلے روز 183 رنز پرڈھیر کر دیا۔ صرف انگلینڈ کے کپتا ن جو روٹ نصف سنچری بنا نے میں کامیاب ہو ئے۔جبکہ کپتان ویرات کوہلی کی ٹاس ہارنے کے باوجود باؤلنگ و فیلڈنگ میں حکمت ِعملی کام کر گئی ۔لیکن جب وہ خود بلے بازی کرنے آئے تو فاسٹ باؤلر جیمز اینڈریسن کی پہلی ہی گیند پر "گولڈن ڈک" پر وکٹ کیپر جوس بٹلر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

بحیثیت اِنڈین کپتان ٹیسٹ کرکٹ میں 9ویں دفعہ صفر پر آؤٹ ہو ناایک نیا ریکارڈ بن گیا۔اُن سے پہلے اِنڈیا کے سابق وکٹ کیپر مہندر سنگھ دھونی بحیثیت کپتان ٹیسٹ کرکٹ میں 8 دفعہ صفر پر آؤٹ ہو چکے تھے۔لہذا ویرات کو ہلی کیلئے بدترین ریکارڈتصور کیا گیا اوراس پر سوشل میڈیا پر بہت کچھ دیکھنے اور پڑھنے کو ملا۔ ویرات کو ہلی کے آؤٹ ہونے سے پہلے اِنڈیا کے اوپنرز روہت شرمااور کے ایل راہول نے انتہائی محتاط انداز سے کھیلتے ہوئے 97 رنز کی شراکت داری قائم کی تھی اور محسوس ہو رہا تھا کہ روہت شرما کے آؤٹ ہو نے کے بعد بھی اِنڈیا ایک بڑااسکور کرنے میں کامیاب ہو جائے گا لیکن پجارا ،کوہلی اور اجنکیا رہانے کے یکے بعد دیگرے آؤٹ ہو جانے پر ایک تو اِنڈیا کی بیٹنگ لائن کمر ٹوٹ گئی ۔

دوسرا یہاں سے میچ میں کم روشنی اور بارش کا وہ سلسلہ شروع ہوا جو تیسرے روز تک وقفے وقفے سے جاری رہا اور آخری روز تو تھم ہی نہ سکا۔ اس میں چوتھا روز بہت اہم رہا کیونکہ اُس روز نہ بارش ہوئی اور نہ ہی کم روشنی کی شکایت۔ بارش ہوئی تو وہ تھی انگلینڈ کے کپتان جوروٹ کے رنز کی بارش جب اُنھوں نے ایک دفعہ پھر یادگار اننگز کھیلتے ہوئے نہ کہ صرف سنچری بنا ڈالی بلکہ اپنی ٹیم کو اُس روز شکست سے بچانے میں کامیاب ہو گئے۔

اصل میں دوسرے روز 4اہم کھلاڑی آؤٹ ہونے کے باوجود اِنڈیا کے اوپنر کے ایل راہول نے اپنی وکٹ سنبھالی رکھی اورجب مجموعی اسکور 205رنز ہوا تو 84کے انفرادی اسکور پر جیمز اینڈریسن کی ہی گیند پر وکٹ کیپر جوس بٹلر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔سیریز کے آغاز سے پہلے اوپنر شوپ مین گِل ٹیم کا حصہ تھے لیکن انجیری کی وجہ سے اُنھیں واپس بُلا لیا گیا تھا اور اُنکی جگہ میانک اگروال کو شامل کیا گیا لیکن وہ بھی پہلے ٹیسٹ سے چندروز پہلے ٹرینگ کے دوران سر کی چوٹ کا شکار ہو گئے۔

اس پر اِنڈیا کے سابق کپتان گواسکر سمیت چند سابقہ کھلاڑیوں نے ٹیم کے کپتان اور انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ متبادل اوپنر کی حیثیت میں کے ایل راہول کو موقع فراہم کریں۔کیونکہ وہ 2018ء میں انگلینڈ کی اوول گراؤنڈ پر سنچری بنا چکے تھے ۔ تیسرے روز کے ایل راہول کے آؤٹ ہو نے کے بعدرویندر جدیجہ بھی اہم نصف سنچری بنا کر آؤٹ ہو ئے اور پھر آخری کھلاڑیوں کے بلے پر آئی گیند نے مزید رنز اُگلے اور 278کے مجموعی اسکور پر انگلینڈ سے 95رنز کی برتری حاصل کر کے آل ٹیم آؤٹ ہو گئی۔

فاسٹ باؤلر اولے روبنسن نے 5اور جیمز اینڈریسن نے4 کھلاڑی آؤٹ کیئے ۔لیکن پہلی اننگز میں د ونوں ٹیموں کی باؤلنگ کے درمیان فرق تھا بارش کا۔ کیونکہ اِنڈین باؤلنگ لائن نے انگلینڈ کی ٹیم کو جب آؤٹ کیا تو گیند سوئنگ لے رہی تھی جبکہ انگلینڈ کے باؤلرز خصوصاً اولے روبنسن نے بارش کے بعد سوئنگ کے ساتھ پیچ پر گیند کو باؤنس ملنے کا فائدبھی اُٹھایا اور اُسی باؤنس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے دوسری اننگز میں اِنڈیا کے باؤلر جسپریت بمراہ نے انگلینڈکے5 کھلاڑی آؤٹ کر کے میچ میں کُل 9 وکٹیں حاصل کر لیں۔

لیکن اس دوران انگلینڈ کے کپتان جو روٹ اپنا کمال دِکھا کر اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لا نے میں کا فی حد تک کامیاب ہو چکے تھے۔جب وہ بیٹنگ کرنے آئے تھے تو انگلینڈ کے دو بلے باز آؤٹ ہو چکے تھے اور ابھی اِنڈیا کے پاس 49 رنز کی برتری تھی اور چوتھے روز کے چند منٹ ہی گزرے تھے۔پھر اُنکی ہمت سے مجموعی اسکور 303 تک پہنچ گیااور موسم اور پیچ کی حالت دیکھتے ہوئے اب اِنڈیا کیلئے جیتنے کا ہدف تھا209 رنز اور چوتھے دِن کے اختتام پر اُنکا52رنز پر ایک کھلاڑی آؤٹ تھا اور جیتنے کیلئے بقایا 157 رنز ۔

لہذاپہلا ٹیسٹ گو کہ دونوں ٹیموں کی جیتنے کی آرزو میں برابر ہو گیا لیکن بہت سے دِلچسپ لمحات نے میچ کو یک طرفہ نہ ہونے دیا۔جن میں جوروٹ کی سنچری اور جسپریت بمراہ کی باؤلنگ قابل ِذکر رہی۔ شاید اسی لیئے انگلینڈ کے سابق مائیکل وان نے حسب ِمعمول ایک طنزیہ ٹویٹ کیا کہ" ایسا لگ رہا کہ بارش اِنڈیا کو میچ میں بچا لے گی"۔ اُنکے مطابق آخری دِن کھیل کے آغاز میں اِنڈیا کی جلد چند وکٹیں گر گئیں تو اس گھبراہٹ میں شکست کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے۔

بہرحال وان کے ٹویٹ کو ٹیگ کر کے کھیلوں سے شوق رکھنے والی خاتون کلویاامینڈا بیلی نے شراتاً جواب لکھا کہ بارش نے "اُن سے انگلینڈ کو شکست سے بچا لیا"۔ پہلے ٹیسٹ میں دونوں ٹیمیں اِنڈیا: کپتان ویرات کوہلی، روہت شرما ، کے ایل راہول ، چیتیشور پجارا ، اجنکیا رہانے ، رشبھ پنت ، رویندرا جدیجہ ، شاردول ٹھاکر ، جسپریت بمراہ ، محمد شامی اور محمد سراج۔

انگلینڈ: کپتان جو روٹ، روری برنز ، ڈومینک سیبلی ، جیک کرولی ، جونی بیئرسٹو ، ڈینیئل لارنس ، جوس بٹلر ، سیم کوران ، اولی روبنسن ، سٹورٹ براڈ اور جیمز اینڈریسن۔ شروع ہو نے والے ٹیسٹ میچ: آج 12ِاگست2021ء کو انگلینڈ اور اِنڈیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ میچ شروع ہو گا ۔دوسری طرف آج ہی کے دِن ویسٹ انڈیز کے ہو م گراؤنڈ پر پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان آئی سی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے دوسرے ایڈیشن کی دوسری سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا ۔ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :