فرنچ اوپن 2017 : مینز سنگلز میں پلیئرز کے آگے” دیوارِ نڈال“

French Open 2017

سرینا ولیمز اور شیراپووا کی عدم موجودگی نے ویمنز سنگلز کو دلچسپ بنا دیا،ہیلپ اور کربرفیورٹ

Syed Azam Shah سید اعظم شاہ جمعہ 26 مئی 2017

French Open 2017
سال کا دوسرا گرینڈ سلیم ٹینس ٹورنامنٹ’ فرنچ اوپن‘ رواں ماہ کی 28 تاریخ سے شروع ہورہا ہے۔اس ایونٹ کی خاص بات یہ ہے کہ آسٹریلین اوپن کے دونوں چیمپئن راجر فیڈرر اور سرینا ولیمز کی عدم شرکت کے علاہ روس کی ماریہ شیراپووا بھی کورٹ میں جلوہ گر نہیں ہوسکیں گی۔
سوئس ٹینس سٹارراجرفیڈررنے اپنی دستبرداری کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ چونکہ ان کی نظر گراس کورٹ اور ہارڈ کورٹ پر منعقد ہونے والے گرینڈ سلیم ایونٹس پر ہے لہذا وہ فرنچ اوپن کی دوڑ میں شامل ہونے سے زیادہ وملبڈن اوپن اور یو ایس اوپن کو ترجیح دینا پسند کریں گے۔

فیڈررجنوری میں منعقد ہون ے والے سال کے پہلے گرینڈ سلام ’ آسٹریلین اوپن ‘ کے فاتح بھی ہیں یہاں پر یہ امر قابل ذکر ہے کہ 18 مرتبہ کے گرینڈ سلیم چیمپئن راجر فیڈررنے سات مرتبہ ومبلڈن اوپن ، پانچ پانچ مرتبہ یو ایس اوپن اور آسٹریلین اوپن جبکہ صرف ایک مرتبہ فرنچ اوپن کا ٹائٹل جیتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس رُو سے دیکھا جائے تو کلے کورٹ پر ان کی کارکردگی متاثر کن نہیں رہی۔

فرنچ اوپن میں ان کے لیے سپین کے رافیل نڈال ہمیشہ سخت حریف ثابت ہوئے ہیں۔ اگرچہ ان امور کو سوئزر لینڈ کے راجر فیڈرر کی دستبرداری کا بنیادی سبب قرار دیا جاسکتا ہے تاہم ٹینس سے وابستہ کچھ حلقوں کا خیال ہے کہ فیڈرر کو فرنچ اوپن سے دستبردارہونے کے بجائے اپنی بہترین فارم کو بروئے کار لاکر ٹائٹل جیتنے کو ہدف بنانا چاہیے تھا۔رواں سال کے آغاز میں آسٹریلین اوپن کا ئٹل اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ انڈین ویلز اور میامی اوپن میں فاتح رہنے کے بعد راجر فیڈرر فرنچ اوپن کے لیے بھی مخالف کھلاڑیوں کے لیے خطرہ قرار دیے جاچکے تھے مگر ان کی اچانک دستبرداری سے نہ صرف ٹینس شائقین بلکہ کھلاڑیوں کو بھی حیرت ہوئی ہے ۔

پھر بھی بعض مبصرین کے نزدیک فرنچ اوپن سے دستبرداری کا فیصلہ فیڈرر کے حق میں اس لیے بہتر ہے کہ ایک تو ان کا اس طرز کے ٹورنامنٹ میں ریکارڈ اتنا اہم نہیں ۔ دوسرے وہ ومبلڈن اوپن میں زیادہ بہتر پرفارم کرسکتے ہیں لہذا یہ مدت ان کو میگا ایونٹ کی تیاری کرنے میں معاون ثابت ہوگی ۔یقینی بات ہے کہ وہ اس دوران زیادہ سے زیادہ گراس کورٹ پر پریکٹس کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ ومبلڈن کے لیے ذہنی اور جسمانی لحاظ سے تیار ہوں۔


سرینا ولیمز جو کہ آسٹریلین اوپن کی فاتح ہیں، بچے کی ولادت کے باعث میگا ایونٹ میں شریک نہیں ہوسکیں گی ۔امریکا سے تعلق رکھنے والی سرینا ولیمز 23 گرینڈ سلیم ٹائٹل جیت چکی ہیں ۔ان کے ریکارڈ کو بھی اگر دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ آسٹریلین اوپن ، ومبلڈن اوپن اور یوایس اوپن میں ان کی کارکردگی بے مثال رہی ہے ۔اسی طرح فرنچ اوپن میں بھی تین ٹائٹل ان کے ریکارڈ کا حصہ ہیں ۔

یوں وہ بھی اس ایونٹ کے لیے فیورٹ تھیں مگر ان کی عدم شرکت کے باعث کئی دیگر کھلاڑیوں کے لیے امید کی کرن پیدا ہوگئی ہے۔
فرنچ اوپن میں اوپن میں شرکت سے محروم رہنے والی ماریہ شیراپووا تیسری اہم پلیئر ہیں جن کی کمی حالیہ ٹورنامنٹ میں محسوس کی جائے گی۔اگرچہ سرینا اور فیڈرر کی نسبت انہوں نے صرف پانچ گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتے ہیں لیکن ایک کہنہ مشق اور محنتی پلیئر ہونے کی بدولت شیرپووا ہمیشہ خود کو فیورٹ لسٹ میں رکھتی ہیں۔

ٹینس کے مبصرین بھی انہیں’فائٹر‘ کا لقب دیتے ہیں کیونکہ وہ آخری سیٹ، آخری گیم اور آخری پوائنٹ تک ہار ماننے کے بجائے جذبے سے کھیلتی ہیں۔انہوں نے اپنے گرینڈ سلیم کیرئیر میں سب سے زیادہ دو مرتبہ فرنچ اوپن ٹائٹل جیتا ۔کلے کورٹ پر ان کی صلاحیتوں کا اعتراف ہر سطح پر کیا جاتا ہے ۔ ڈوپ ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد ڈیڑھ سال پابندی کا شکار رہنے والی شیراپووا کی کورٹ میں واپسی 26 اپریل کو وائلڈ کارڈ انٹری کے ذریعے ہوئی۔

انہوں نے مختلف ایونٹس میں ملی جلی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ پچھلے چند ہفتے انہیں فرنچ اوپن میں بھی وائلڈ کارڈ دینے کی خبریں زیر گردش رہیں اور بالآخر فرنچ اوپن کے منتظمین نے انہیں وائلڈ کارڈ انٹری نہ دینے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔
فیڈرر، سرینا اور شیراپووا کے باہر ہونے کے بعد قیاس کیا جارہا ہے کہ فرنچ اوپن میں اس بار بھرپورمقابلہ آرائی کا ماحول پیدا ہوگا اور ٹائٹل کے حصول کے لیے پلیئرز کے مابین سنسنی خیز میچز دیکھنے کوملیں گے۔

مینز سنگلز میں سپین کے رافیل نڈال فیورٹ لسٹ میں پہلے نمبر پر ہیں جنہوں نے 9 مرتبہ فرنچ اوپن جیت کر ’کنگ آف کلے‘ کا لقب پا رکھا ہے ۔قرائن بتاتے ہیں کہ وہ حالیہ برس دسواں فرنچ اوپن ٹائٹل اپنے نام کرکے نیا ریکارڈ قائم کرلیں گے۔نڈال ایک طرف تو اپنے ردھم کا فائدہ اٹھائیں گے ، دوسری طرف راجر فیڈرر کی عدم موجودگی بھی ان کے لیے ٹائٹل کے حصول کا راستہ ہموار کرے گی۔

ان کے بعد سربیا کے نوویک جوکووچ سیکنڈ سیڈ کی حیثیت سے ٹینس حلقوں کی توجہ کا مرکز ہیں لیکن چونکہ انہیں ہارڈ کورٹ کا پلیئر سمجھا جاتا ہے تو امکان ہے کہ وہ شائقین کو بہت زیادہ متاثر نہ کرسکیں۔ جوکووچ نے اپنے کیرئیر میں آسٹریلین اوپن سب سے زیادہ 6 مرتبہ جیتا ہے ۔علاوہ ازیں تین مرتبہ ومبلڈن،دو مرتبہ یو ایس اوپن اور صرف ایک مرتبہ فرنچ اوپن کا ٹائٹل ان کے حصے میں آیا۔

اس امر کے پیش نظر کلے کورٹ پر ان کو کچھ مسائل کاسامنا رہے گا کیونکہ ان کی ماضی قریب کی کارکردگی بھی اس سطح کی نہیں ہے کہ ان کی جیت کے بارے میں وثوق سے کچھ کہا جاسکے۔برطانیہ کے اینڈی مرے بھی ٹائٹل جیتنے کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہر کرنے کے عزم سے سرشار ہیں ۔ انہو ں نے دو مرتبہ ومبلڈن اوپن اور ایک مرتبہ یوایس اوپن جیتا۔پانچ مرتبہ آسٹریلین اوپن کے فائنل میں پہنچے مگر کامیابی ان کا مقدر نہیں بنی ۔

وہ گذشتہ برس فرنچ اوپن کے فائنلسٹ بھی رہے ہیں۔مرے کے بارے میں بالعوم یہ رائے مضبوط ہے کہ وہ کسی بھی فارمیٹ میں کسی بھی کورٹ پر خود کو منوانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ فرنچ اوپن 2017 میں انہیں تھرڈ سیڈ رکھا گیا ہے۔دیگر کھلاڑیوں میں تھیام،واورنکا ، سونگااور آسٹریلیا کے نک کریوس بھی مخالف کھلاڑیوں کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔مذکورہ بڑے ناموں کو اگر ایک طرف رکھا جائے تو حال ہی میں جادوئی کارکردگی کے ذریعے ٹینس حلقوں کی توجہ حاصل کرنے والے جرمنی کے الیگزینڈر بھی ریکارڈ بک پر اپنا نام لکھوانے کی پوزیشن میں ہیں۔

انہوں نے گذشتہ چند ماہ کے دوران کئی اہم کھلاڑیوں کے خلاف کامیابیاں حاصل کی ہیں جبکہ پچھلے ہفتے اٹالین اوپن کا ٹائٹل بھی جیتا۔2016-17 کے چار گرینڈ سلیم ٹورنامنٹس میں اگرچہ ان کا قصہ محض تیسرے راؤنڈ تک محدود رہا تاہم ان کی حالیہ کارکردگی اس بات کی غماز ہے کہ وہ اب بڑے ایونٹس میں بھی حریف کھلاڑیوں کے لیے’سرپرائز‘ ثابت ہوں گے۔
ویمنز سنگلز میں سرینا ولیمز اور ماریہ شیرا پووا کی عدم موجودگی کے باعث ایک بڑا خلا پیدا ہوگیا ہے ۔

توقع کی جارہی ہے کہ اس خلا کو پر کرنے کے لیے مختلف پلیئرز جان لڑائیں گی جس کے نتیجے میں خواتین کا ایونٹ مینز سنگلز سے زیادہ کانٹے دار ثابت ہوگا۔مینز سنگلز میں راجر فیڈرر کی دستبردای کے بعد کھلاڑیوں کے آگے رافیل نڈال کی دیوار کھڑی ہے مگر ویمنز سنگلز میں دو اہم پلیئرز کے نہ کھیلنے سے صورتحال کچھ غیر یقینی ہوگئی ہے۔نمبر 3 سیڈ سیمونا ہیلپ کو کچھ حلقے فیورٹ قرار دے رہے ہیں ۔

ہیلپ اب تک کوئی گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے میں کامیاب نہیں ہوسکیں۔2014 میں انہوں نے فرنچ اوپن کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا جہاں انہیں ماریہ شیراپووا کے ہاتھوں شکست ہوئی۔انہوں نے اٹالین اوپن 2017 کے فائنل میں بھی قدم رکھا مگر ایلینا سویٹلانا نے ان کی فتوحات کا سلسلہ روک دیا تاہم شائقین توقع کررہے ہیں کہ فرنچ اوپن میں وہ زیادہ بہتر روپ میں نظر آئیں گی ۔

عالمی نمبر ایک جرمنی کی انجلیق کربرسیکنڈ سیڈ ہیں جنہوں نے دو گرینڈ سلام ٹائٹل اپنے نام کررکھے ہیں۔کربر کے بارے میں عام رائے ہے کہ وہ اہم موقع پر ہار جاتی ہیں ۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ وہ فرنچ اوپن میں اپنے اوپر لگا لیبل کس طرح ہٹاتی ہیں۔یوکرائن کی ایلینا سویٹلانا،سپین کی گربائن مگوروزا،سویٹلانا کزنیٹسوا،کیرولین پلیسکووا،کرسٹینا میڈانووچ اور کینیڈا کی یوجینی بوشارڈ بھی فرنچ اوپن میں فرنٹ لائن پر نظر آئیں گی۔


مقابلہ آرائی کے اعتبار سے فرنچ اوپن 2017 میں ویمنز سنگلز کے مقابلے زیادہ دلچسپ ثابت ہوں گے جبکہ مینز سنگلز میں رافیل نڈال کو پہلے ہی فیورٹ قرار دیا جاچکا ہے۔ 28 مئی سے 11 جون تک جاری رہنے والے ایونٹ میں سربیا کے نوویک جوکووچ اور سپین کی مگوروزا اپنے اعزاز کا دفاع کریں گے۔اس ایونٹ کی پرائز منی 32.02 یورو رکھی گئی ہے۔سٹیڈ رولینڈ گیرس میں اس سلسلے میں تمام تر انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

مزید مضامین :