کرٹ اینگل ایک منفرد ریسلر

Kurt Angle Aik Munfarid Wrestler

انٹرنیشنل پروفیشنل ر یسلنگ کے واحد اولمپک گولڈ میڈلسٹ و منفرد ریسلرکرٹ اینگل 2016ء کے ابتدائی تین مہینوں میں دُنیا بھر کی اہم خبروں کا حصہ رہے۔پہلے ایک ہندو گروپ کی وجہ سے،دوسرا انٹر نیشنل آف ہال فیم اور تیسرا ٹی این اے سے ریٹائر منٹ پر

Arif Jameel عارف‌جمیل منگل 24 مئی 2016

Kurt Angle Aik Munfarid Wrestler

تحریر :عارف جمیل
انٹرنیشنل پروفیشنل ر یسلنگ کے واحد اولمپک گولڈ میڈلسٹ و منفرد ریسلرکرٹ اینگل 2016ء کے ابتدائی تین مہینوں میں دُنیا بھر کی اہم خبروں کا حصہ رہے۔پہلے ایک ہندو گروپ کی وجہ سے،دوسرا انٹر نیشنل آف ہال فیم اور تیسرا ٹی این اے سے ریٹائر منٹ پر۔ اِن خبروں کی تفصیل اُنکی زندگی کی کہانی کے ساتھ منسلک کی جائے تو اور بھی دلچسپ معلومات اُنھیں بحیثیت ایک بڑا ریسلر ماننے کیلئے کافی ہیں۔
 کرٹ اینگل 9 ِدسمبر1968ء میں پٹسبرگ ریاست پبسیلوانیا ،امریکہ میں پیدا ہوئے۔اُنکے والد ڈیویڈ اینگل ایک ادارے میں کرین چلانے کی ملازمت کرتے تھے اور والدہ جیکی اینگل سیکرٹری تھیں۔اُنکے 4بڑے بھائی ہیں اور ایک بڑی بہن تھی۔سب بہترین کھلاڑی۔لہذا تعلیمی دور میں بہت کھیل کودنے کا موقع میسر آیا۔

(جاری ہے)


 کرٹ اینگل ماؤنٹ لبنان ہائی اسکول سے کلیئرین یونیورسٹی پبسیلوانیا تک فُٹ بال اور ریسلنگ کے کھیل کے اہم کھلاڑی رہے۔ اول الذکر میں ٹیم کی دفاعی لائن کی حیثیت میں پہچان بنا ئی اور ریسلنگ کے مقابلوں میں اپنے تعلیمی اداروں کی طرف سے ہر سطح پر کامیابی حاصل کی۔ یونیورسٹی کے پہلے سال میں ریسلنگ کے29مقابلے جیتے اور ریاست میں فریش مین آف دی ائیر کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ بلکہ اسکے علاوہ بھی بہت سے اعزازت اپنے نام کیئے ۔
 کرٹ اینگل نے یونیورسٹی میں ویٹ لفٹنگ کا شوق بھی پورا کیا اور سب سے بڑا یہ کمال دکھایا کہ 1992ء میں تعلیمی میدان بھی مارتے ہوئے گریجوایشن جغرافیہ کی ڈگری کے ساتھ مکمل کی۔اس دوران 1985ء میں جب17سال کے ہوئے تو اُنکے کے والد جو اپنے بیٹے کی تعلیم و کھیلوں میں کامیابی پر مطمئین تھے ایک دِن کنسٹرکشن سائٹ پر کام کرتے ہوئے کرین سے سر کے بَل نیچے گِر پڑے ۔اُنکی کھوپڑی پر شدید چوٹ آئی اور دو روز بعد ہسپتال میں انتقال کر گئے۔ کرٹ اینگل کیلئے یہ ایک بڑا دُکھ تھا ۔2003ء میں اُنکی بڑی بہن بھی وفات پا گئیں اور اُنکی والدہ کا انتقال2015ء میں کینسر کی وجہ سے ہوا۔
 کرٹ اینگل نے اپنا ریسلنگ کا شوق جاری رکھا اور 1995ء میں اٹلانٹا جورجیا میں منعقد ہونے والے فیلا ریسلنگ ورلڈ چیمپئین شپ میں ہیوی ویٹ مقابلے میں گولڈ میڈل جیتا۔پھر اُنکی خواہش سمر اولمپکس 1996ء میں حصہ لینے کی ہوگئی ۔ پبسیلوانیا فوکس چارٹرکلب میں ڈیو شولتز نے ابھی اُنکی تربیت شروع ہی کی تھی کہ جنوری1996ء میں اولمپکس ریسلنگ کے سپنسر جان ایلیوتھرا دوپونٹ کے ہاتھوں ڈیو شولتز کا قتل ہو گیا جسکے احتجاج میں کرٹ اینگل نے سپنسر کمپنی سے علحیدگی اختیار کر کے نئے سپنسر کی تلاش میں ڈیو شولتز ریسلنگ کلب میں تربیت کا آغاز کر دیا۔ اصل میں اُنھوں نے اپنے اُستاد سے دِلی وابستگی کا اظہار کیا تھا۔
 سمر اولمپکس 1996ء میں گولڈ میڈل:
 کرٹ اینگل کو اولمپکس میں حصہ لینے سے پہلے اپنی گردن میں ایسی تکلیف ہوگئی کہ آرام آنے کو ہی نہ تھا لیکن اُنھوں نے ہمت نہ ہاری اور درد کے ٹیکے لگوا کر اور گولیاں کھا کر اٹلانٹا، جورجیا ،امریکہ میں منعقد ہونے والے سمر اولمپکس 1996ء میں ہیوی ویٹ مقابلے میں ایرانی ریسلر عباس جیدی کو شکست دے کر گولڈ میڈل جیت لیا۔ مقابلے میں پوائنٹس کی ترتیب کے فیصلے پر ایرانی ریسلر نے احتجاج بھی کیا۔
 کرٹ اینگل شہرت کی پہلی سیڑھی چڑھ چکے تھے لہذا ایک تو وہ فی الوقت شُتر مُرغ سے متعلقہ خوارک بنانے والی کمپنی پروٹوز فوڈز کے ساتھ بحیثیت مارکیٹنگ ریپ منسلک ہو گئے اور دوسرا پیشہ وار ریسلنگ میں حصہ لینے کا فیصلہ کرتے ہو ئے 1996ء کے آخر میں ای سی ڈبلیومیں چلے گئے۔لیکن وہاں پہلے ہی مقابلے کے دوران دو مشہور ریسلرز ریون اور سیڈ مین کے درمیان ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس پر کرٹ اینگل کو اپنا مستقبل خطرے میں نظر آیا۔ اُنھوں نے ادارے کے خلاف آواز اُٹھا کر زیادتی کرنے والے ریسلرریون کوشائقین کے سامنے معذرت کروائی اور اُس ادارے کو چھوڑ کر دوبارہ اُس طرف رُخ بھی نہ کیا۔
 کرٹ اینگل نے اپنی عملی زندگی کی مصروفیت میں بھی اپنے ریسلنگ کے شوق کو اہمیت دی اور دو سال بعد اکتوبر 1998ء میں این ڈبلیو اے کی50سالہ تقریب کے سلسلے میں منعقد ہونے والے ایونٹ بیٹل رائل میں حصہ لے کر پیشہ ور ریسلنگ کا آغاز کیا۔ اُس ہی مہینے اُنکی قسمت کا ستارہ چمکا اور ڈبلیو ڈبلیو ایف/ای کے ساتھ اُنھوں نے آٹھ سالہ معاہدہ کر لیا۔
ٹائیگر سنگھ اور امریکہ کا جھنڈا :
 کرٹ اینگل کا ایونٹ سنڈے نائٹ ہیٹ میں 7ِ مارچ1999ء میں پہلا مقابلہ ہندوستان کے ریسلر ٹائیگر علی سنگھ کے ساتھ ٹھرا۔ٹائیگر سنگھ ہندوستان کا جھنڈااُٹھائے ہوئے پہلے رِنگ میں داخل ہوا اور مائیک پکڑ کر اعلان کیا کہ جو امریکن جھنڈے سے ناک صاف کرے گا اُسکو وہ 500ڈالر دے گا۔ کرٹ اینگل کو رِنگ میں دا خل ہونے پر کہا تو اُنھوں نے پوچھا!کیش یا چانس؟ سنگھ نے جواب دیا کیش اور وہ بھی اب 2000ڈالر۔ اینگل نے کہا رہنے دو۔ سنگھ کا جواب تھا اگر کر لیتے ہو تو 5000ڈالر نقد۔
کرٹ اینگل اور ہندوستان کا جھنڈا:
کرٹ اینگل پہلے امریکن جھنڈا اُٹھایا اور اُسکو ناک کے پاس لے جا کر ماتھے سے لگایا اور پھر وہاں پڑے ہندوستان کے جھنڈے سے اس شدت سے زکام کی صورت میں ناک صاف کیا کہ ٹائیگر سنگھ سے برداشت نہ ہوا اور اُس نے ہاتھ میں پکڑے ہوئے ڈنڈے کو کرٹ اینگل کی کمر میں دو دفعہ زور سے مارا ۔کرٹ اینگل نے اپنے آ پ کو سنبھالا اور سنگھ کو سپلیکسزداؤ لگا کر دو دفعہ اُٹھا کر کمر کے بَل پھینکا ۔جس پر وہ اُٹھ کر رِنگ سے باہر بھاگ گیا اور مقابلہ باقاعدہ طور پر شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا۔
ہندو گروپ و کرٹ اینگل پہلی خبر:
 2016ء کے وسط میں لائیو انڈیا ریسلنگ کے درمیان ڈبلیو ڈبلیو ای سے کرٹ اینگل کے ماضی کے اِس واقعہ پر ایک ہندو گروپ آدونیشی ویر سینا نے احتجاج کیا تو ریسلنگ ادارے کے صدر جیراٹ میایر نے معافی مانگ لی۔جو ایک اہم خبر بن گئی۔
سنہء 2000ء کرٹ اینگل کا سال:
 کرٹ اینگل کا ڈبلیو ڈبلیو ای میں اگلا مقابلہ جسکو پہلا ہی کہہ سکتے ہیں برین کرسٹوفر سے ہوا اور پھر وہ مختلف ریسلرز سے ریسلنگ کے میدان میں شاندار مقابلوں کے بعد اہم ریسلرز میں شمار ہو نے لگے۔بلکہ ناقابل ِشکست رہے ۔ پہلی شکست اُنھیں رائل رمبل 2000ء کے سنگل مقابلے میں ریسلر ٹیز نے ٹیز مشن داؤ لگا کر دی جو ڈبلیو ڈبلیو ای کی طرف سے اپنا پہلا مقابلہ لڑ رہے تھے۔بہرحال اُنھوں نے ہمت نہ ہاری اور مستقبل میں ایک دفعہ پھر کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھا ۔بلکہ2000ء اُبھرتے ہوئے ریسلر کرٹ اینگل کا سال تھا جس میں فروری2000ء تک یورپین و انٹر کونٹی ننٹل ٹائٹل بالترتیب حاصل کر لیئے۔ جون میں ریسلر رِکیشی کو شکست دے کر کنگ آف دِی رِنگ کا اعزاز بھی جیت لیا۔بلکہ اگلے روز اُنکے تاج پہننے کی تقریب میں ایک ریسلر نے آکر تقریب کے دوران بیٹھنے والی بادشاہ کی کرسی توڑ دی۔
 22ِ اکتوبر2000ء کو کرٹ اینگل کا ایونٹ نو مرسی میں مشہور ِزمانہ ریسلر رَاک سے کمال کا مقابلہ ہوا ۔ اس دوران ادارے کی مالک کی بیٹی سٹیفنی رِنگ میں آگئی۔ رَاک نے اُس کو بھی اُٹھا کر پٹخ دیااور وہ نیم بے ہوش ہو گئی ۔پاویلین سے ٹریپل ایچ بھاگتا ہو ارِنگ میں آیا اور دونوں ریسلرز کو پیٹا اور سٹیفنی کو کندھے پر اُٹھا کر باہر لے گیا۔پھر رَاک کی مدد میں رِکیشی اندر آکر کرٹ اینگل پر حملہ آور ہوا ۔لیکن ایک کک غلطی سے رَاک کو لگ گئی اور وہ رِنگ میں گر گیا۔ رِکیشی کو ریفری نے باہر نکال دیا اور کرٹ اینگل نے گرے ہوئے رَاک کو اینکل سلام لگا کر شکست دی اور اُس سے ٹائٹل حاصل کر کے پہلے ریسلر بنے جن کے پاس ورلڈ چیمپئین کا ٹائٹل اور اولیمپک گولڈ میڈل دونوں تھے۔
 جنوری 2001ء میں رائل رمبل کے سنگل مقابلے میں کرٹ اینگل نے ٹریپل ایچ کو چت کر اپنے ٹائٹل کا دفاع کیا جس میں سٹون کولڈ سٹیو آسٹن نے کرٹ اینگل کی طرفداری میں رِنگ میں آکر ٹریپل ایچ کو مار کر نیچے پھینکا اور واپس چلا گیا ۔ کرٹ اینگل جو ایک طرف مار کھا کر گرا پڑا تھا رینگتا ہوا ٹریپل ایچ کے اُوپر لیٹ گیا اور ریفری نے ایک دو تین کر دیا۔بہرحال 2002ء کے رائل رمبل میں 30میں سے آخری ریسلر کرٹ اینگل کو باہر پھینک کر ٹریپل ایچ نے مقابلہ جیت لیا۔
بال کے بدلے بال:
 کرٹ اینگل اور ریسلر ایج میں ایک بہترین تعلق ٹیگ ٹیم کی وجہ سے قائم ہوا اور کامیاب بھی رہے۔ لیکن 19ِمئی2002ء کے ایونٹ جج مینٹ ڈے میں "بال کے بدلے بال" میں وہ دونوں آمنے سامنے آگئے اور زبردست مقابلے کے بعد ایج نے اُنھیں چِت کر دیا جس وہ روتی ہوئی شکل بنا کر ایج کو مارتے ہوئے پاویلین میں بھاگ کر چلے گئے لیکن ایج نے بھی اُنکو پکڑ کر باہر نکلا اور شائقین کے سامنے کرسی پر بیٹھا کر مقابلے کے اصول کے مطابق اُنکی ٹنڈ کر دی جسکے بعد سے آئندہ مستقبل میں بھی اُنھوں نے بال نہیں رکھے۔
 کرٹ اینگل نے جون 2002ء میں جان سینا کو ایک سخت مقابلے کے بعد شکست دی ۔جان سینا کا وہ ادارے کی طرف سے پہلا مقابلہ تھا۔مارچ2003ء میں ریسل مینیا 19میں بروک لیسنر نے جہاں کرٹ اینگل کو شکست سے دوچار کیا وہاں وہاں مقابلے دوران اُنکی گردن پر شدید چوٹ بھی آگئی جسکا تعلق ماضی کی تکلیف سے تھا۔ڈاکٹرز کے مطابق آئندہ ریسلنگ ممکن نظر نہیں آرہی تھی لیکن پھر کرٹ اینگل کا علاج کامیاب رہا اور وہ واپس رِنگ میں کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔
 کرٹ اینگل مختلف ٹیگ ٹیم کا حصہ رہے لیکن ایونٹ نومرسی میں اُنکے ساتھی کرس بینوا تھے۔ چیمپئین شپ تو جیت لی لیکن بینوا کو اُنکی تماشہ و مضحکہ خیز حرکتیں پسند نہ آئیں اور مستقبل میں کرٹ اینگل اُنکے لیئے ناپسندیدہ شخصیت رہے۔ ایڈی گریرو کے بھی مدِمقابل رہے۔بلکہ بِگ شو سے ایک مقابلے میں کامیابی بروک لیسنر کے دخل دینے کی وجہ سے حاصل کی۔شان مائیکل سے رَا میں مقابلے کیئے۔
 2006ء تک ڈبلیو ڈبلیو ای کے ستاروں میں کرٹ اینگل بھی تھے ۔گو کہ اُنکا نام اُن ناموں سے آگے نہ بڑھ سکا جو آج بھی بین الاقوامی ریسلنگ کی پہچان ہیں۔ لیکن پھر بھی اُنھیں ای سی ڈبلیو کے مقابلوں میں " دِی ریسلنگ مشین "کے لقب سے شامل کیا گیا۔
 اُنھوں نے ادارے کے اس فیصلے کو اپنی تنزیلی سمجھا۔ لہذا اُس ہی سال اس اُمید سے کہ ایک دِن اس ہی عروج پر وہ واپس آئیں گے ڈبلیو ڈبلیو ای کو چھوڑ کر ٹی این اے ریسلنگ ادارے میں چلے گئے ۔ پھر وہاں بھی کامیابی کے جھنڈے گا ڑتے ہو ئے 2013ء میں " ہال آف فیم"کا اعزاز حاصل کر لیا۔ وہاں اُنکا پہلا مقابلہ سیمورائے جوء سے ہوا اور پھر جو دوسرے بڑے ریسلرز بھی اُنکے مد ِمقابل رہے اُن میں جیف جیرٹ بھی تھے جنکی کہانی آگے چل کر اُنکی ذاتی زندگی سے منسلک ہو گئی۔بہر حال ٹی این اے کے مقابلوں کے دوران اُنھوں نے جاپان میں بھی جاکر ریسلنگ میں حصہ لیا اور" آئی ڈبلیو جی پی " ہیوی ویٹ چیمپئین شپ جیتی۔ مارشل آرٹ کا شوق بھی پورا کیا۔
پسندیدہ شخصیت و ذاتی زندگی:
 کرٹ اینگل اپنی کامیابیوں اوراولمپک ہیرو ہونے کی وجہ سے ڈبلیو ڈبلیو ای میں " امریکن ہیرو" کے کردار میں ایک اچھے ریسلر کے طور پر پسند کیئے جانے لگے اور وہ مقابلے آغاز میں عام طور پر گلے میں نقلی اولمپک گولڈ میڈل پہن کر شائقین کو اپنی طر ف متوجہ کرتے۔ ایک دفعہ وہ نقلی میڈا کرس بینوا نے سمندر میں بھی پھینک دیئے تھے۔ بہرحال شائقین اُنکی شخصیت کو پسند کرتے تھے لہذا اُنکی فاتحانہ تاریخ میں شائقین کی طرف سے اُنکو "یو سک" کا نعرہ سُنائی دیتا رہا جو رِنگ میں آمد پر اُنکا حوصلہ بڑھاتا ۔ ایک دفعہ تو اُنکی آمد پر اسطرح چیخ چیخ کر یو سک یوسک کے نعرے لگائے گئے کہ وہ ڈرامائی انداز میں غصے میں آگئے اور شائقین نے اور اُونچی آواز سے نعرے لگانا شروع کر دیئے۔
 6 فُٹ قد اور240 پاؤنڈ وزن کے ساتھ کرٹ اینگل جہاں بحیثیت ریسلر اپنے چاہنے والوں کو متاثر کر رہے تھے وہاں اُن چاہنے والوں میں ڈبلیو ڈبلیو ای کے مالک کی بیٹی سٹیفنی بھی شامل ہو گئی۔ ٹریپل ایچ اور سٹیفنی کے تعلقات اور پھر سنہء2000میں کرٹ اینگل کی کامیابیاں اور سٹیفنی کا اُنکی طرف راغب ہونا ایک تکونی پیار محبت کی کہانی بننا شروع ہو گئی۔اس کا اثر آئندہ ٹریپل ایچ و کرٹ اینگل کے مقابلوں میں بھی نظر آیا۔بلکہ جس مقابلے میں رَاک نے سٹیفنی کو اُٹھا کر پھینکا تھا اُس میں وہ کرٹ اینگل کی مدد کو ہی آئی تھی۔پھر ٹریپل ایچ ہی سٹیفنی کوکندھے پر اُٹھا کر لے گیا تھا۔
 تینوں کایہ سلسلہ ِمحبت کس کے ساتھ کس کا کتنا آگے بڑھااُس وقت ایک نیا رُخ اختیار کر گیا جب 2001ء میں کرٹ اینگل نے بہترین ریسلر سٹون کولڈ سٹیو آسٹن کو شکست دی اور اُنکے خاندان کے ساتھ ایک اُنکی بیوی کیرن سمیڈلی بھی دیکھی گئی جو اُنکی کامیابی پر داد دینے میں آگے نظر آئی۔دوسری طرف ٹریپل ایچ نے اپنی محبت کا ایسا احسا س سٹیفنی کو دلوایا کہ اُن دونوں نے بھی 2003ء میں شادی کر لی۔
 کرٹ اینگل کی کیرن سمیڈلی سے دسمبر1998ء میں شادی ہو ئی اور اُس سے ایک بیٹی کائرا اور ایک بیٹا کوڈی پیدا ہوئے۔ کرٹ اینگل ٹی این اے میں گئے تو وہاں مقابلوں کے دوران کیرن کو اُنکا رویہ کچھ پسند نہ آیا۔ اختلافی معاملات نے گھریلو زندگی میں زہر گھولنا شروع کر دیا ۔طلاق کی درخواست دی اور الزام تھا بیوی بچوں سے بدسلوکی۔ 2010ء میں کیرن نے ٹی این اے کے شریک پرسن اور ریسلر جیف جیرٹ سے شادی کر لی ۔دلچسپ یہ رہا کہ میاں بیوی کے اختلافات کے دوران کرٹ اینگل اور جیف جیرٹ کے درمیان ریسلنگ کے ضد بہ ضد اور خونین مقابلے ہوئے۔جنکا سلسلہ 2011ء تک جاری رہا۔
 2012ء میں کرٹ اینگل نے اداکارہ جیوانی ینوسی سے شادی کر لی اور اُس سے بھی2 بیٹیاں جولیانہ ماری اور صوفیہ لین پیدا ہو ئیں ۔
 کرٹ اینگل کی ذات پر ڈرگز اور سٹری رائیڈز استعمال کرنے کا الزام بھی لگا اور ایک دو ذاتی نوعیت کے معاملات میں پولیس اسٹیشن کی یاترا بھی کرنی پڑی لیکن اُنھوں نے اپنے اعتماد بحال رکھا اور مارچ 2016ء میں آخری خبریں آنے تک وہ ڈبلیو ڈبلیو ای میں دوبارہ شامل ہونے اور اُنکی طرف سے ہال آف فیم حاصل کرنے میں پراُمید نظر آرہے ہیں۔
کرٹ اینگل کے اعزازت کی ایک لمبی فہرست ہے جن میں سے چند اہم ذیل میں ہیں:
ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئین شپ ایک بار، ڈبلیو ڈبلیو ای ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئین شپ چار بار
ڈبلیو سی ڈبلیو چیمپئین ۱یک بار،یونائٹیڈ اسٹیٹس چیمپئین شپ ایک بار
 انٹرکونٹی نینٹل و یورپین چیمپئین شپ ایک ایک بار
ڈبلیو ڈبلیو ایف ٹیگ چیمپئین شپ ساتھ ایک بار
10 واں ٹریپل کراؤن چیمئین ،5 واں گرینڈ سلام چیمئینٹی این اے میں 6دفعہ ورلڈ ہیوی ویٹ چیمپئین، 2 دفعہ کنگ آف دی ماؤٹین، 2دفعہ ورلڈ ٹیگ ٹیم اور ایک دفعہ ٹی این اے ایکس ڈویثرن چیمپئین بنے۔ ساتھ میں وہاں کے دوسرے ٹریپل کراؤن چیمئین اور پہلے اور صرف واحد ریسلر کہلائے جنہوں نے ٹی این اے کے تمام اہم ٹائٹل حاصل کیئے۔
 کرٹ اینگل کے چند منفرد اعزازت اُنکے لیئے ریکارڈ کی حیثیت رکھتے ہیں۔جن میں اَمے چر ریسلنگ میں چار میں سے ایک ہیں جنہوں نے اس شعبے میں جونیئر نیشنلز، این سی اے اے ،ورلڈ چیمپئین شپ اور اولمپکس جیت کر گرینڈ سلام مکمل کیا۔پیشہ وار ریسلنگ میں ابھی تک تاریخ کے واحد ریسلر ہیں جنہوں نے ڈبلیو ڈبلیو ای،ڈبلیو سی ڈبلیو، ٹی این اے اور آئی ڈبلیو جی پی کی ورلڈ چیمپئین شپ جیتیں۔
 انٹرنیشنل ہال آف فیم دوسری اہم خبر :
 کا لج کے15میں سے ایک اعلیٰ ترین میں ایک ریسلر اور2006ء میں یو ایس اے ریسلنگ میں بڑے شوٹ ریسلر کہا گیا جو مقابلے کے دوران اپنے داؤ سے جوش و خروش پیدا کرتے ہیں۔2010ء میں ریسلنگ آبزرور نیوز لیٹر نے اُنھیں 2000ء کی دہائی کا ریسلر قرار دے دیا۔وہ ریسلنگ کی خبروں میں کل بھی اہم تھے اور آج بھی۔اس ہی لیئے اُنھیں 5ِ مارچ2016ء کو انٹرنیشنل سپارٹس کی طرف سے" ہال آف فیم " کا اعزاز دیا گیا ہے۔ اس دوران وہ اعلان کر چکے تھے کہ وہ ٹی این اے سے ریٹائر منٹ لینے والے ہیں ۔
ٹی این اے سے ریٹائر منٹ بمعہ آخری مقابلہ تیسری اہم خبر:
 8ِ مارچ 2016ء کو اُنکا آخری ریسلنگ کا مقابلہ بوبی لیشلے سے قرار پایا جس سے پہلے رِنگ میں اُنکو خراج ِتحسین پیش کیا گیا اور پھر مقابلہ شروع ہوا۔ مقابلہ کچھ ایسی شدت اختیار کر گیا کہ کرٹ اینگل کے مُنہ سے خون نکل آیا اور 15منٹ میں وہ نڈھال ہو کر گِر گئے۔ لیشلے نے مذاق سے اُنھیں اُٹھا کر اُنھیں گلے لگا یا اور اُنکو کامیاب قراردیتے ہوئے اُنکا ہا تھ بھی اُوپر اُٹھا دیا۔ اس ادب پر ابھی شائقین داد دے ہی رہے تھے کہ لیشلے نے اُنکو اُٹھا کر اس زور سے نیچے پھینکا کہ وہ پھر اُٹھ نہ سکے ۔بلکہ لیشلے نے ریفری کو بھی رِنگ سے باہر پھینک دیا۔دو ریسلر مدد کو آئے اُنکے ساتھ بھی یہی سلوک کیا پھر ایک اور آیا تو لیشلے بغیر فیصلے کے رِنگ چھوڑ کر پاولین میں چلا گیا۔
یاد رکھیں گے:
 اینکل لاک مشہور داؤ ۔ ڈی وی ڈی پر چیمپئین ڈاکومنٹری، اور2001ء میں اُنکی کتاب :اِٹز ٹرو،اِٹز ٹرو مستقبل میں اُنکی یاد تازہ رکھیں گی۔
 

مزید مضامین :