نیلسن پیکیٹ سوٹو مائیر۔۔برازیلین کار ریسنگ ڈرائیور

Nelson Piquet

نیلسن پیکیٹ اپنی صلاحیتوں اور کامیابیوں کے باوجود فارمولا1 کے پہلے 10 ڈرائیورز کی فہرست میں اپنی جگہ نہ بنا سکے لیکن اُنکا 12ویں اور13ویں نمبر پر نام لیا جاتا ہے

Arif Jameel عارف‌جمیل منگل 30 اگست 2022

Nelson Piquet

فارمولا1 سیزن1987ء کے ایونٹس میں کار ریسنگ کے دِلچسپ مقابلے دیکھنے کو مل رہے تھے کہ مئی میں سان مارینوگراں پر ی مقام اِمولا ،اٹلی میں فائنل ریس سے پہلے دو مرتبہ کے ورلڈ چیمپئن برازیلن ڈرائیور نیلسن پیکیٹ کی ریسنگ کا ر ٹریک پر پریکٹس کے دوران ٹائیر میں خرابی کے باعث دیوار سے کا ٹکراگئی اور وہ انجیری کے کی بنا پر اُس ریس میں حصہ نہ لے سکے۔ لیکن سیزن کے اختتام پر وہ باقی ایونٹس کے پوائنٹس پر تیسری اور آخری مرتبہ ورلڈ چیمپئین بننے میں کا میاب ہو گئے۔ بعدازاں اُنھوں نے بتایا کہ اُس حادثے سے اُنھیں ذہنی دباؤ زیادہ محسوس ہو اتھا لیکن اُنھوں نے کسی کو نہیں بتایا تھا تاکہیں سیزن کی باقی گراں پری ریسوں میں حصہ لینے سے روک نہ دیا جائے۔ نیلسن 17ِ اگست 1952ء کو برازیل کے اُس وقت کے دارالحکومت ریو ڈی جنیرو میں پیدا ہوئے ۔

(جاری ہے)

اُنکے والد اِستاشیوگونکاوز سوٹو مائیر برازیل کے ایک طبیب تھے اور والدہ کا نام کلوٹلڈ پیکیٹ تھا۔ اُنکے دو بھائی الیکسس اور جیرالڈو، اور ایک بہن جینوساہیں ۔نیلسن سب سے چھوٹے ہیں۔جب برازیل کے صدر جوسلینو کیوبیچک نے1960ء میں برازیلیا کو نیا دارالحکومت بنا یا تو اگلے سال نیلسن کے والداپنے خاندان کو لیکر نئے دارالحکومت برازیلیا منتقل ہو گئے اور اُس وقت کے صدرجواؤ گولارٹ کی حکومت میں وزیر صحت بن گئے۔ نیلسن نے پرائیویٹ اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ جہاں سے ہی 11سال کی عمر میں ٹینس کھیلنے کا آغاز کیا۔والد کی بھی یہی خواہش تھی کہ نیلسن ایک پیشہ ور ٹینس کھلاڑی بنے ۔ اُنھوں نے برازیل میں ٹورنامنٹ جیتے اور بالآخر سخت امریکی کھلاڑیوں کے خلاف اپنی مہارت کو جانچنے کے لیے کیلیفورنیا کا دورہ کیا۔ اسی دوران انگریزی بولنا بھی سیکھ لی اور وہاں ہی اٹلانٹا کے ایک اسکول سے وظیفہ بھی ملا ۔ نوجوانی کے مختصر ٹینس کیریئر نے نیلسن کی اچھے کھلاڑی کے طور پر پہچان بنا دی لیکن اُنھیں ذاتی طور پر اس کھیل سے کچھ رغبت نہ پیدا ہوسکی۔ لہذاوہ اپنا کیریئر موٹر ریسنگ میں بنا نے کا فیصلہ کر تے ہوئے 14سال کی عمر میں برازیلیا واپس آگئے اور مقامی سطح پر کارٹ ریسنگ کی تربیت اور مقابلوں کا آغا زکر دیا۔ نیلسن کے والد نے موٹر ریسنگ میں کیر ئیر بنا نے کو پسند نہ کیا لیکن وہ مصمم ارادہ کر چکے تھے لہذا اُنھوں نے اپنی والدہ کے خاندانی نام " پیکیٹ" سے شناخت بناتے ہوئے 19سال کی عمر میں برزیلیا اسٹیٹ کارٹ چیمپئین شپ جیت لی۔1972ء میں بھی اُنھیں برزیلین2لیٹر اسپورٹس کار چیمپئین بننے کا موقع ملا۔ اُنکے ایک بھائی الیکسس کو موٹر سائیکل ریس میں گِرنے کی وجہ سے سر پر شدید چوٹ آچکی تھی لہذا والد نے تینوں بیٹوں کو ریسنگ کے کھیل سے دُور رہنے کا مشورہ دیا تھا اور کہا تھا بصورت ِدیگر ریسنگ میں وہ اُن سب کی کوئی مالی معاونت نہیں کریں گے۔ اس پر نیلسن نے 1974ء میں یونیورسٹی سے انجینئرنگ کورس کی تعلیم نامکمل چھوڑ کر ایک گیراج میں ملازمت اختیار کر لی تاکہ ریسنگ کیلئے آمدن کا انتظام کر سکیں لیکن اُسی سال ستمبر میں والد کا انتقال ہو گیا جو نیلسن کیلئے بہت بڑے صدمے کا باعث بنا۔ کیونکہ نیلسن کی یادوں میں سب سے اہم والد کا اُنکو ایک بڑا ٹینس کا کھلاڑی بنتے ہو ئے دیکھنا تھا ۔ نیلسن کی بعدازاں 70ء کی دہائی کے آغاز کے فارمولا3ریسنگ ڈرائیور رونی روشی سے ملاقات ہوئی جس نے اپنی مکنیکل صلاحیتوں سے نیلسن کو گائیڈ لائن دی اور پھر دو مرتبہ کے فارمولا 1 چیمپئین برازیلین ایمرسن فٹپلڈی کی تربیت سے نیلسن مقامی فارمولا" سپر وی 1976" چیمپئن شپ جیتنے میں بھی کامیاب ہو گئے۔ اصل میں یہ وہی دور تھا جب نیلسن کی اس جیت سے پہلے اُنکے وکیل ایڈ ورڈوپراڈو نے اُنکی مالی معاونت بھی کر دی تھی ۔لہذا نیلسن نے اِن تین شخصیات کی وجہ سے اپنے پیشہ ور کار ریسنگ کے کیرئیر کا شاندار آغاز کیا اور پھر25سال کی عمر میں ایمرسن فٹپلڈی کی ترغیب سے یورپ جاکر1977ء فارمولا 3 چیپمئین شپ میں حصہ لیا۔ نیلسن چند سال پہلے انگریزی سیکھ چکے تھے لہذا سوائے اس فائدے کے شروع میں یورپین سرکٹ میں آمدن اور ریسنگ کے مقابلوں کیلئے مشکلات کا سامنا کر نا پڑا جسکا ذکر اُنھوں نے کچھ مدت بعد اسطرح کیا" آج میں ہنستا ہو ا نظر آرہا ہوں لیکن اُس سال میں برازیل میں اپنے خاندان سے صرف تین دفعہ بات کر پایا۔ریسوں کے مقابلوں کی وجہ سے آٹھ ماہ تک بستر بس میں لگا کر سوتا اور کار بس کے پیچھے کھڑی کرتا"۔ نیلسن کو کچھ ریسوں میں کامیابی ملی لیکن مختلف ریسنگ ٹریکز پر ڈرائیونگ کا تجربہ ہو گیاجسکا آگے چل کو اُنکو فائدہ ہوتا ہوا نظر آرہا تھا۔1978ء میں آسٹرریلین مکینک گریگ سیڈل کی رہنمائی میں اُنکو یورپ کی برٹش فارمولا3 میں چیمپئین شپ جیتے کا اعزاز حاصل ہوا اور ساتھ میں ریسنگ ڈرائیور جیکی اسٹوٹ کا ایک سیزن میں سب سے زیادہ ریسیں جیتنے کا ایک بڑا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔17میں سے8ریسیں جیتیں اور اُن میں سے بھی6متواتر۔ نیلسن کی ریکارڈ توڑ کامیابی نے اُنکو فارمولا1کا ہیر و بنا دیا ۔ابھی 1978ء فارمولا1سیزن کی چندریسیں باقی تھیں اور ہر کوئی اُنکو اپنی ڈرائیونگ سیٹ پر دیکھنا چاہتا تھا۔اُنھوں نے بھی بڑی سمجھ داری سے کام لیا اور 5ریسوں میں سے اپنی ڈبیو جرمن گراں پری ریس میں این سائن ٹیم کی طرف سے حصہ لیا پھر 3 میں میکلارن اور آخری میں برابھم کی طرف سے حصہ لیا ۔یہ وہ دور تھا جب اُنکے اُستاد ایمرسن فٹپلڈی بھی اُنکے مقابلے میں تھے۔ نیلسن کو ڈبیو ریس کے دوران ریٹائیر ہو نا پڑا ،میکلارن کے ساتھ تیسری ریس میں پہلی مرتبہ9ویں پوزیشن پر آگئے لیکن معاہدہ نہ ہو سکا جسکے بعد برابھم ٹیم کے مالک برنی ایکلسٹون نے اُن سے رابطہ کر کے تین سال کیلئے معاہدہ کر لیا اور سیزن کی آخری ریس میں نیلسن نے برابھم کی طرف سے ریسنگ کار چلاتے ہوئے 11ویں پوزیشن حاصل کرلی ۔اُن دِنوں دو مرتبہ کے ورلڈ چیپمئین "نکی لاوٴڈا" آسٹرین ریسنگ ڈرائیور بھی برابھم کی طرف سے ریسنگ مقابلوں میں حصہ لے رہے تھے۔لہذا نیلسن کیلئے ایک چیلنج تھا لیکن اُنکی کار 1979ء فارمولا1 سیزن کی پہلی ریس ارجنٹائن گراں پری میں ہی سوئس ڈرائیور کلے ریگازونی کی ریسنگ کار سے ٹکرا گئی جس کے باعث نیلسن کے گھٹنوں پر شدید چوٹیں آئیں ۔اگلے 15روز بعداُنکے اپنے ملک میں برزیلین گراں پری ریس ہونی تھی ۔لہذا پہلی مرتبہ اپنے ملک میں فارمولا1ایونٹ کی ریس میں شامل ہو نے کیلئے وہ ویل چیئر پر ریسنگ کار تک پہنچے ۔اُنھوں نے بڑی مشکل اور تکلیف میں صرف 8لیپ مکمل کیں اورجب پاؤں تھک گئے تو ریس سے ریٹائر ہو گئے۔ نیلسن 1979ء فارمولا1 کے مکمل سیزن میں15میں سے صرف4ریسیں مکمل کر پائے اور11میں ریٹائر ہو نا پڑا۔ دوسری طرف "نکی لاڈو" نے ریٹائر منٹ لے لی۔جسکے بعد ٹیم لیڈر بننے پر اگلے سال بہترین ریسنگ کا رچلانے کا موقع ملا اور سیزن کے اختتام پر ورلڈ چیپمئین شپ میں دوسرے نمبر (رَنر اَپ) پر رہے۔ 1981ء اُنکے خواب پورے ہونے کا سال ثابت ہوا اور 29سالہ نیلسن پیکیٹ ورلڈ چیمپئین بننے میں کامیاب ہوگئے۔وہ ایمرسن فٹپالڈی کے بعد دوسرے برازیلین تھے جنکو یہ اعزاز حاصل ہوا۔ ساتھ میں برابھم کے تیسرے ڈرائیور۔ پہلے خود آسٹریلین ریسنگ ڈرائیور جیک برابھم اور دوسرے نیوزی لینڈ کے ڈینی ہلمی جنہوں نے بالترتیب1966ء اور67ء میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔ نیلسن ایک ذہین ڈرائیور تصور کیئے جاتے تھے جو ریس سے پہلے ٹریک کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کر کے اُسکو ذہن نشین کر لیتے تھے۔ لہذا اُنھوں نے 1983ء میں دوسری مرتبہ چیمپئین شپ جیت لی۔ فارمولا1 میں یہ " بی ایم ڈبلیو" کی پہلی اور واحد چیمپئین شپ ہے۔ 1985ء میں نیلسن نے برابھم سے معاہدے کی رقم بڑھانے کے تنازعہ میں الگ ہو کر ولیم ٹیم میں شمولیت اختیار کر لی جہاں اُس دور میں نائجل مانسل جیسے بہترین برٹش ڈرائیور پردہ اسکرین پر چھائے ہو ئے تھے۔ ٹیم میں نیلسن اور مانسل میں ہمیشہ اختلاف رہا ۔ 1986ء میں فرنچ ایلن پروسٹ نے ٹائٹل جیتا ۔مانسل دوسرے اور نیلسن تیسرے نمبر پر رہے۔ نیلسن نے ایک زور لگایا اور 1987ء میں تیسری دفعہ فارمولا1ورلڈ چیپمئین شپ کا ٹائٹل حاصل کرلیا۔ مانسل دوسرے نمبر پر رَنراَپ رہے۔نیلسن نے 1991 ء میں فارمولا1 کینیڈی گراں پری بھی مانسل کے مقابل ہی جیتی تھی۔ وہ تیسری مرتبہ ٹائٹل حاصل کر نے کے بعد نمبر1ڈرائیور بن چکے تھے ۔جسکے بعد وہ1988ء میں لوٹس ٹیم میں شامل ہو گئے۔جہاں کوئی خاص کامیابی نہ ملی۔پھر 90ء میں بنیٹین ٹیم کی طرف سے ایک بار پھر کیرئیر میں تیسری پوزیشن پر رہے۔1991ء آسٹریلین گراں پری 39سالہ نیلسن پیکیٹ کی فارمولا1کیر ئیر کی آخری ریس تھی جس کے بعدوہ204 ریسوں میں سے23جیتنے میں کامیاب رہے اور 3مرتبہ ورلڈ چیپمئین کا ٹائٹل حاصل کیا۔ وہاں سے ریٹائر ہو نے کے بعد دو سال اِنڈی کار ورلڈ سیریز میں اور پھر دو سال 24آرز لی مینس میں بھی قسمت آزمائی کی اول الذکر میں دوسرے سال صر ف ایک ریس لگانے کاموقع ملا اور موخرالذکر میں دونوں سال ایک ایک ریس ۔ نیلسن پیکیٹ اپنی صلاحیتوں اور کامیابیوں کے باوجود فارمولا1 کے پہلے 10 ڈرائیورز کی فہرست میں اپنی جگہ نہ بنا سکے لیکن اُنکا 12ویں اور13ویں نمبر پر نام لیا جاتا ہے۔ یہاں یہ حیران کُن ہے کہ نائجل مانسل جیسے مدِمقابل نے کیرئیر کی پہلی اور واحد ورلڈ چیمپئین شپ1992ء میں نیلسن پیکیٹ کے ریٹائر ہو نے کے بعد جیتی۔ نیلسن کے آخری چیمپئین شپ ٹائٹل کے بعد اگلے سال1988ء میں برازیل کے نامور ریسنگ ڈرائیور ایرٹن سینا نے بھی اپنے ملک کیلئے چیپمئین شپ ٹائٹل جیتا اور پھر اُنکا وہ دور شروع ہو ا جو تاریخی بن گیا۔گو کہ وہ 34سال کی عمر میں یکم مئی 94ء کو سان مارینو گرینڈ پریکس میں حادثے کا شکار ہو کر ہلاک ہو گئے تھے۔ ذاتی زندگی: نیلسن پیکیٹ نے پہلی شادی 1976ء میں ماریا کلارا سے کی جو صر ف ایک سال قائم رہ سکی۔ اُسے ایک بیٹا جیرلاڈو پیکیٹ پیدا ہوا۔اس کے بعد دوسری بیوی سلویا تمسما بنیں۔ وہ نیلسن کے تین بچوں نیلسن پیکیٹ جونیئر، کیلی اور جولیا کی والدہ ہیں۔ سابقہ بیوی سلویا تمسما کا تعلق ہالینڈ سے ہے اور وہ8زبانیں بولنا جانتی ہیں۔ اُنکا ایک بیٹا بلجیم سے تعلق رکھنے والی بیوی کیٹرین ویلنٹائن سے لاسزلو ہے۔ اگلی شادی ویوین ڈی سوزا لیو سے کی جس سے بھی دو بیٹے پیڈرو ایسٹاسیو اور مارکو ہیں۔ اسطرح نیلسن کے 5بیٹے اور2بیٹیاں ہیں جن میں سے دو بیٹے نیلسن جونیئر اور پیڈرو جو پیشہ ور ریسنگ ڈرائیور زہیں۔ نیلسن ذاتی طور پر ایک آزاد خیال زندگی گزارنے والے شخص رہے ۔آج کمایا کل کھایا اور پھر اگلے دِن کمانے نکل گئے ۔لیکن اُنکی ایک خاصیت بدزبانی بہت دفعہ اُنکے کیرئیر کے دوران اور بعدازاں بھی آڑے آتی رہی۔نائجل مانسل اور ایرٹن سینا اُنکے نشتروں پر رہے۔بلکہ بہت سے ایونٹس پر بھی اُنکے تلخ جملے ناپسند کیئے جاتے رہے۔کسی کی ذاتی زندگی پر منفی تاثر دینا عام رہا۔ریٹائر منٹ کے بعد زیادہ تر برازیل میں مختلف کاروبار کرتے رہے۔نومبر2013ء میں دِل کا آپریشن ہو چکا ہے جسکے بعد 70سال نیلسن پیکیٹ ابھی بھی اپنے شعبے میں اپنے بیٹوں کے ساتھ متحرک ہیں۔

مزید مضامین :