آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے افتتاحی ایڈیشن 2019-21ء کی یادیں :

Wtc

چیمپئن شپ کے افتتاحی ایڈیشن کا آغاز یکم اگست 2019ء کو انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے ٹیسٹ سے ہو ا اور فائنل نیوزی لینڈ بمقابلہ اِنڈیا ، متبادل دِن23ِ جون2021ء کو نیوزی لینڈ کی فتح پر ختم ہوا

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعہ 2 جولائی 2021

Wtc
ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے افتتاحی ایڈیشن کے شیڈول کا اعلان آئی سی سی نے 20 ِجون 2018 ء کو کیا جسکے مطابق یکم اگست 2019ء کوانگلینڈ کی میزبانی میں ایشز ٹیسٹ کرکٹ سیریز کے ساتھ ہی آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے افتتاحی ایڈیشن کا آغاز ہو گیا تھا۔ٹیسٹ کرکٹ میں اس طرح کی چیمپئن شپ پہلی مرتبہ نہیں ہو رہی تھی۔بلکہ اس کااولین آغاز سہ رُخی ٹورنامنٹ(ٹرائی اینگلور) کے نام سے 1912ء میں انگلستان میں ہوا تھا ۔

لیکن پھر 107سال میں دوبارہ نہ ہو سکی ۔ 1912 ء میں ہونے والی چیمپئن شپ میں اُس زمانے میں ٹیسٹ کھیلنے والے تینوں ممالک انگلستان ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ نے شرکت کی جس میں فتح انگلستان کے حصے میں آئی۔ ایک عرصہ بعد 2009ء میں پھر ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے انقعاد کی تجویز پیش کی گئی اور اگلے چند سال اس پر کام ہو تا رہا ۔

(جاری ہے)

اس دوران ایک دو دفعہ افتتاحی ایڈیشن کیلئے سال بھی منتخب کر لیا گیا لیکن پھر کچھ حائل رُکاوٹوں کی وجہ سے ملتوی کرنا پڑا۔

جسکے بعد آئی سی سی نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے چیمپئین شپ کے آغاز کیلئے 2019ء کے سال کو حتمی قرار دے دیا۔ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ: آئی سی سی ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ ورلڈ کپ 2019ء کے متنازع اختتام اور ساتھ میں ایونٹ کے راؤنڈ میچوں اور خصوصاً فائنل میچ کی امپائرنگ پر اُٹھنے والے سوالوں کے درمیان شیڈول کے مطابق آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ اگست2019ء تا جون2021ء کا آغاز دُنیا کرکٹ میں ایک ٹھندی ہوا کا جھونکا سمجھا گیا۔

کیونکہ بعض سابقہ و موجودہ شہرت یافتہ کرکٹرز کرکٹ ورلڈ کپ2019ء کے معاملات پر نالاں و مایوس نظر آرہے تھے ۔ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ میں 9 ٹاپ ٹیسٹ ٹیمیں حصہ لے رہی تھیں۔ جن میں آسٹریلیا،انگلینڈ،پاکستان ،بھارت،سری لنکا ، بنگلہ دیش ،نیوزی لینڈ ،جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز شامل تھیں۔ لہذا اس 2سال پر محیط چیمپئین شپ کا فارمیٹ ذیل میں دیئے گئے اصولوں کے مطابق ترتیب دیا گیا تھا: اصول: ﴾ دُنیا کرکٹ کی 9 ٹیسٹ ٹیمیں حصہ لیں گی۔

﴾ 27سیریز کھیلی جائیں گی جس میں مجموعی طور پر72ٹیسٹ میچوں کامیدان سجے گا۔ ﴾ ہرملک کی ٹیم 3 ملکی اور3غیر ملکی سیریز کھیلے گی۔6ٹیموں کے ساتھ۔کسی بھی ملک کی کسی بھی 2ٹیموں سے کوئی سیریز نہیں ہو گی۔ ﴾ اسطرح بعض ٹیسٹ ٹیموں کے درمیان اس چیمپئین شپ میں کوئی سیریز بھی نہیں ہوگی۔جو چیمپئین شپ کے اصول کا حصہ ہے۔مثلاً پاکستان کے ٹوٹل13ٹیسٹ میچ ہیں لیکن بھارت اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ کوئی ٹیسٹ میچ نہیں۔

﴾ دوسرا ہر ملک برابرٹیسٹ میچ نہیں کھیلے گا لیکن سیریز سب برابر 6,6 کھیلیں گے۔ ﴾ ہر سیر یز کے120پوائنٹس ہوں گے۔ ﴾ 2 ٹیسٹ پر مشتمل سیریز کے60،60پوائنٹس ہوں گے اور 3ٹیسٹ سیریز کے40پوائنٹ اور4ٹیسٹ پر مشتمل سیریز کے30 پوائنٹ فی ٹیسٹ ہوں گے ۔5ٹیسٹ پر مشتمل سیریز میں ایک ٹیسٹ جیتنے پر24پوائنٹس ملیں گے۔ ﴾ پوائنٹس 60،40،30اور24 فی میچ جیتنے والی ٹیم کے حصے میں آئیں گے۔

﴾ میچ ٹائی رہنے پر پوائنٹس دونوں ٹیموں میں برابر تقسیم ہوں گے:30،20،15اور 12۔ ﴾ میچ برابر ہونے پر فی ٹیم پوائنٹس ملیں گے: 20،13،10اور8۔ ﴾ ناقص وکٹ تیار کرنے پر میزبان ملک کے بورڈ کو سخت سزا ملے گی۔ ﴾ میچ خراب صورت ِحال کی نذر ہوا تو فاتح پوائنٹس مہمان ٹیم کے حصے میں جائیں گے۔ ﴾ سلو اوور ریٹ کا شکار ہونے والی ٹیم کو فی اوور 2پوائنٹس کی کٹوتی کا سامنا کرنا ہو گا۔

﴾ افغانستان، آئیر لینڈ اور زمباوے اس چیمپئین شپ کا حصہ نہیں ہو نگی۔ ﴾ یہ چیمپئین شپ لیگ کی بنیاد پر کھیلی جائے گی۔جسکے بعد فائنل میچ کھیلا جائے گا۔ ﴾ چیمپئین شپ کا آخری فائنل میچ10ِسے 14ِجون2021ء کو لارڈز ،لندن میں کھیلا جائے گا۔ ﴾ فائنل برابر ہونے کی صورت میں دونوں ٹیموں کو فاتح قرار دے دیا جائے گا۔ ﴾ چیمپئین شپ کے 5روزہ فائنل کے دوران وقت ضائع ہوا تو اُسکے لیئے متبادل 6 واں دِن رکھاہو گا۔

کورونا کویڈ19-: مندرجہ بالا اصولوں کو مد ِنظر رکھتے ہوئے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کا آغاز ہو چکا تھا اور جیسے جیسے چیمپئین شپ میں حصہ لینے والے ممالک شیڈول کے مطابق ایک دوسرے کے مد ِمقابل آنا شروع ہو تے جارہے تھے کرکٹ کے شائقین کیلئے چیمپئین شپ میں دِلچسپی بڑھتی چلی جا رہی تھی۔ لیکن اس دوران سنہء2020ء کی پہلی سہ ماہی میں کورونا کویڈ19-کی وباء کے اثرات اس چیمپئین شپ پر بھی نظر آنے لگے۔

جسکے بعد چند اصولوں میں موقع کی مناسبت سے تبدیلی کر کے چیمپئین شپ کو انتہائی ذمہدارانہ انداز میں مکمل کیا گیا۔اس سلسلے میں چیمپئین شپ میں حصہ لینے والے تمام ممالک نے آئی سی سی کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ تبدیل ہو نے والے اصول: ﴾ اصو ل کے مطابق 27 سیریز کھیلی جانی تھیں جس میں مجموعی طور پر72ٹیسٹ میچوں کیلئے میدان لگنا تھا ۔لیکن24سیریز کھیلی گئیں جن میں 61میچ ہوئے۔

کوروناوائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن لگنے کے دوران پاکستان اور بنگلہ دیش میں 2ٹیسٹ میچوں کی سیریز جاری تھی جسکا دوسرا ٹیسٹ ملتوی کرنا پڑا۔جون20ء اور اگست20ء میں بالترتیب آسٹر یلیا اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں بنگلہ دیش کے ساتھ 2،2ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے نہ گئیں۔جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی خبروں کی وجہ سے آسٹریلیا نے مارچ21ء میں جنوبی افریقہ کی میزبانی میں 3ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے سے معذرت کر لی۔

اِسطرح 8ٹیسٹ میچ نہ ہو سکے۔ ﴾ اسی وباء کی وجہ سے جن ممالک کے درمیان 3 مختلف سیریز میں 1،1ٹیسٹ میچ کم کر دیا گیا وہ تھیں : فروری21ء میں بنگلہ دیش بمقابلہ ویسٹ انڈیز3 کی بجائے2 ۔ فروری / مارچ 21ء اِنڈیا بمقابلہ انگلینڈ5 کی بجائے4 اور اپریل /مئی21ء سری لنکا بمقابلہ بنگلہ دیش 3کی بجائے2 ٹیسٹ میچ۔اسطرح 3 ٹیسٹ میچ مزید کم ہو نے کے بعد کُل 72میں سے11ٹیسٹ میچ نہ کھیلے جا سکے۔

﴾ اس اصول کے تحت ہرملک کی ٹیم نے 3 ملکی اور3غیر ملکی سیریز کھیلنی تھیں۔لہذا جب اسی چیمپئین شپ کے دورا ن نومبر/دسمبر19ء میں 2ٹیسٹ میچوں کی ایک سیریز انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کے ہوم گراؤنڈ پر کھیلی تو اِس کے متعلق تردید آگئی کہ یہ سیریز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ2019ء کے شیڈول سے پہلے فائنل کی جا چکی تھی اس لیئے یہ سیریز چیمپئین شپ کا حصہ نہیں ہو گی ۔

﴾ ہر سیر یز کے120پوائنٹس رکھے گئے تھے جنکی ترتیب سیریز کے ٹیسٹ میچوں کے مطابق تقسیم وجمع پر مبنی تھی اور انہی پر فائنل کیلئے کوالیفائی کرنے والی ٹیموں کا فیصلہ ہو نا تھا۔ لیکن کورونا وائرس وباء کی وجہ سے چند سیریز اور ٹیسٹ میچ نہ ہونے کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ چیمپئین شپ کیلئے کوالیفائی کرنے کیلئے پوائنٹس کی بجائے فیصد(پرسنٹ ایج( کا پیمانہ استعمال کیا جائے گا۔

﴾ اولین اعلان کے مطابق ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کا فائنل میچ10ِسے 14ِجون2021ء کو لارڈز ،لندن میں کھیلا جانا تھا۔لیکن وبائی صورت ِحال کے پیش نظر مارچ2021ء کو فائنل کی تاریخ و مقام کو بھی تبدیل کر کے18ِجون تا22ِجون2021ء کو ایجاس باوٴل ، ساوٴتھپٹن ،انگلینڈمیں منعقد کروایا گیا۔اس کی اہم وجہ اسکے قریب و ہ ہوٹلز تھے جہاں کھلاڑیوں کیلئے قرنطینہ کے بہتر انتظام کیا گیا تھا۔

ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ میں حصہ لینے والی ٹیموں کی حتمی پوزیشن: ورلڈ ٹیسٹ کرکٹ چیمپئن شپ کے آغاز کے نتائج سے ہی اِنڈیا، انگلینڈ اور آسٹریلیا پوزیشن ٹیبل پر پہلے تین نمبروں پر ایک دوسرے کے مقابل نظر آرہے تھے ۔پھر کورونا کویڈ19- کے دوران احتیاطی تدابیر کو اپناتے ہوئے ٹیسٹ میچوں کے شیڈول میں تبدیلیوں نے کسی حد تک چیمپئین شپ کو متاثر کیا۔

جن میں آسٹریلیا اور نیو زی لینڈ نے بالترتیب جون و اگست 2020ء میں بنگلہ دیش کا دورہ منسوخ کر دیا۔ اسکے بعد جب فائنل میں کوالیفائی کرنے کیلئے اِنڈیا ، انگلینڈ اور نیوز ی لینڈ کی ٹیمیں زور لگا رہی تھیں اُس وقت اِنڈیا کے ہاتھوں آسٹریلیا کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر سیریز میں شکست ہو گئی ۔ اُوپر سے جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی خبروں کی وجہ سے آسٹریلیا نے مارچ21ء میں جنوبی افریقہ کی میزبانی میں 3ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے سے بھی معذرت کر لی۔

اس دوران انگلینڈ کی جو روٹ الیون نے سری لنکا میں جاکر ٹیسٹ سیریز وائٹ واش کر دی اور نیوزی لینڈ نے اپنی ہوم گراؤنڈ پر پہلے ویسٹ انڈیز اور پھر پاکستان کو سیریز میں ہرا کر چیمپئین شپ پوائنٹس ٹیبل پر دونوں ممالک نے اپنی پوزیشن بھی بہتر کرلی۔ فروری2021ء میں انگلینڈ ٹیسٹ سیریز کھیلنے اِنڈیا آئی ۔ لہذا اِنڈیا اور انگلینڈ کی اس سیریز کے درمیان میں نیوزی لینڈ بھی فائنل کیلئے کوالیفائی کر سکتا تھا۔

پھر واقعی کچھ ایسا ہی ہوا۔ پہلا ٹیسٹ انگلینڈ جیت کر فہرست میں پہلے نمبر پر اور اِنڈیا چوتھے نمبر پر آگیا۔ دوسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کو شکست دینے کے بعد اِنڈیا دوسرے اور انگلینڈ چوتھے نمبر پر چلا گیا اورپہلے نمبر پر آ گیا نیوزی لینڈ۔انگلینڈ کی ٹیم جو چیمپئین شپ میں کافی حد تک بہترین کارکردگی دِکھارہی تھی اور اِنڈیا کی ہوم گراؤنڈ پر بھی پہلا ٹیسٹ میچ جیت چکی تھی آخری دو ٹیسٹ میچوں میں بھی اپنی پوزیشن بچا نہ سکی اور چوتھے نمبر پر ہی رہ گئی ۔

فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا پہلے نمبر پر آنے والی ٹیم اِنڈیا اور دوسرے پر نیوزی لینڈ نے۔بس سب حیران تھے کہ ایک تو اِنگلینڈ جو چیمپئین شپ میں بہترین کھیل پیش کر رہا تھااور اِنڈیا میں بھی آتے ہی پہلا ٹیسٹ میچ جیت گیا تھا اچانک کس دباؤ میں آگیا کہ باقی تینوں ٹیسٹ میچ ہی ہار گیا۔دوسرا آسٹریلیا نے کیوں ایسا سماں بندھا کہ ایک اہم سیریز سے دُور رہ کر فائنل کی دوڑ سے ہی دُور ہو گیا۔

حالانکہ آسٹریلیا جیسی ورلڈ کلاس ٹیم کیلئے جنوبی افریقہ میں جاکر ٹیسٹ میچ جیت کر فائنل تک پہنچنا کافی حد تک ممکن نظر آرہا تھا۔ کیونکہ تیسرے نمبر پر آسٹریلیا آرہا تھا۔بہرحال چیمپئین شپ کے افتتاحی ایڈیشن کا فائنل نیوزی لینڈ نے اِنڈیا کو ہرا کر جیت لیا اور پہلے نمبر پر آگیا۔ اب ذکر آتا ہے باقی 5ٹیسٹ ٹیموں کی کارکردگی تو اُس میں جنوبی افریقہ اور پاکستان کچھ بہتر رہے اور بالترتیب 5ویں اور6ویں نمبر رہے۔

سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں اندرونی مسائل کا شکار نظر آئیں اور بنگلہ دیش اپنے ملک میں ہونے والی 2 ٹیسٹ سیریز سے کورونا وائرس کی وجہ سے محروم رہ گیا اور جو ایک سیریز ویسٹ انڈیز کے ساتھ اپنے ہوم گراؤنڈ پر کھیلی وہ ویسٹ انڈیزنے کلین سویپ کر لی۔ دِلچسپ معاملات: ﴾ اس چیمپئین شپ میں کچھ دِلچسپ معاملات بھی دیکھنے کو ملے جن میں ایک سیریز انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کی میزبانی میں نومبر2019ء میں کھیلی جو نیوزی لینڈ نے 1۔

0 سے جیت لی۔ لیکن بعدازاں تردید آئی کہ یہ سیریز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ2019ء کے شیڈول سے پہلے تشکیل دی جا چکی تھی اس لیئے یہ سیریزچیمپئین شپ کا حصہ نہیں تھی ۔ ﴾ اسطرح18ِ جون2021ء میں چیمپئین شپ کے فائنل سے چند روز پہلے پھر ایک دفعہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کھیلی گئی جسکی نوعیت بھی روایتی سیریز کی تھی۔ جو پھر ایک دفعہ نیوزی لینڈ نے ہی1۔

0جیت لی لیکن حیرانگی یہ تھی کہ فائنل سے پہلے اس قسم کی سیریز کی اتنی کیا اشد ضرورت پڑ گئی تھی ؟ ﴾ چیمپئن شپ کی ایک سیریز ویسٹ انڈیز میں جنوبی افریقہ نے جولائی2020ء میں جاکر کھیلنی تھی۔ لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے سے وہ ملتوی کر دی گئی ۔ پھر اس سیریز کا ایک نیا شیڈول جاری کرنے کی کوشش کی گئی ۔ لیکن خاص عمل نہ ہو نے کی وجہ سے سیریز کو منسوخ سمجھا جانے لگا ۔

اس دوران چیمپئین شپ کے تمام کوالیفائنگ میچ مکمل ہو نے کے بعد جب فائنل کا انتظار تھا تو اچانک مئی2021ء میں ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے درمیان2ٹیسٹ میچوں کی ملتوی سیریز کا یہ کہہ کر نیا شیڈول جاری کر دیا گیا کہ یہ سیریز چیمپئن شپ کا حصہ تھی۔ لہذا جون2021ء میں کھیلی جائے گی۔ کرکٹ کے شائقین کیلئے یہ ایک حیران کن فیصلہ تھا کیونکہ سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ اُس تاریخ کو شروع ہونا تھا جس روز اِنڈیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان انگلینڈ میں فائنل کا آغاز ہو نا تھا۔

بلکہ اوقات کا ر کے حساب سے فائنل کے چند گھنٹے بعد ویسٹ انڈیز کے وقت کے مطابق۔وہ تو اُس روز ساوٴتھپٹن، انگلینڈ میں بارش ہونے کے باعث نیوزی لینڈ اور اِنڈیا کا فائنل کھیلنے کیلئے ٹاس نہ ہوسکاتو پھر ترتیب سیدھی ہوگئی اور جنوبی افریقہ سیریز وائٹ واش کر کے ٹیبل پوزیشن پر 8ویں سے 5ویں نمبر پر آکر2لاکھ ڈالر کی انعامی رقم کا حقدار بن گیا۔

اہم معلوماتی: ﴾ چیمپئین شپ کی صرف ایک سیریز 5ٹیسٹ میچوں کی تھی جو انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایشز سیریز تھی ۔شیڈول میں دوسری سیریز اِنڈیا اور انگلینڈ کے درمیان5ٹیسٹ میچوں تھی لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے اُس سیریز کا ایک ٹیسٹ میچ کم کر کے4ٹیسٹ میچوں کی کر دی گئی۔ اسکے علاوہ مزید دو سیریز شیڈول کے مطابق 4ٹیسٹ میچوں کی تھی ایک جنوبی افریقہ بمقابلہ انگلینڈ اوردوسری آسٹریلیا بمقابلہ اِنڈیا۔

﴾ ہر ملک نے 6سیریزکھیلنی تھیں ۔جن میں سے انگلینڈ،اِنڈیا ،سری لنکا،ویسٹ انڈیزنے مکمل سیریز کھیلیں۔پاکستان نے سیریز مکمل کھیلیں لیکن اُن میں سے ایک سیریز میں بنگلہ دیش کے ساتھ ایک ٹیسٹ منسوخ ہو جانے کی وجہ نامکمل رہ گئی۔جنوبی افریقہ نے5 اور نیوزی لینڈ نے5سیریز کھیلیں ۔آسٹریلیا 4ٹیسٹ سیریز کھیلیں اور بنگلہ دیش نے4کھیلیں لیکن پاکستان کے ساتھ ایک ٹیسٹ منسوخ ہو نے کے بعد چوتھی سیریز نامکمل رہی۔

﴾ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے افتتاحی ایڈیشن کی کھیلی گئی24سیریز میں سے 13سیریز وائٹ واش کی گئیں۔جن میں سے 9 سیریز میں ہوم گراؤنڈ کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ٹیموں نے مخالف ٹیم کو وائٹ واش کیا اور 4سیریز میں مہمان ٹیم کی حیثیت میں میزبان کو وائٹ واش کیا۔جس میں اِنڈیا نے ویسٹ انڈیز کو،انگلینڈ نے سری لنکا کو،ویسٹ انڈیزنے بنگلہ دیش کو اورجنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈ یز کو۔

﴾ چیمپئین شپ میں اِنڈیا نے3سیریز اپنے ملک میں جیتیں،2غیر ملک میں اور ایک سیریز نیوزی لینڈ کی ہوم گراونڈ پر ہاری۔جبکہ انگلینڈ نے 2سیریز اپنی ہوم گراؤنڈ پر جیتیں ایک آسٹریلیا کے ساتھ برابر ہو ئی۔غیر ملک میں انگلینڈ نے 2سیریز جیتیں اور ایک میں اِنڈیا میں شکست ہو گئی۔نیوزی لینڈ نے اپنے ملک میں تینوں سیریز جیتیں جبکہ اِنڈیا میں ایک ہاری ،ایک سری لنکا میں برابر ہو گئی اور کورونا وائرس کی وجہ سے بنگلہ دیش میں جاکر کھیلنے والی منسوخ ہو گئی۔

آسٹریلیا نے اپنے ملک میں 2 سیریز جیتیں لیکن اِنڈیا سے اپنے ہوم گراؤنڈ پر شکست کھا گیا۔غیرملک میں صرف انگلینڈ کے خلاف کھیلی لیکن وہ برابر رہی۔ کورونا وائرس کی وجہ سے جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کی میزبانی والی سیریز منسوخ ہو گئیں۔ اسطرح اِنڈیا اور انگلینڈ اس چیمپئئن شپ میں سب سے بہتر نظر آئے ۔ ﴾ اِنڈیا کے کپتان ویرات کوہلی نے چیپمئین شپ کے فائنل سے پہلے کہا تھا کہ چیمپئین شپ کے فائنل میں جیت کسی ٹیم کی کارکردگی پر حتمی فیصلہ نہیں ہو گا۔

لہذا اسی لیئے اِنڈیا کی طرف سے ایک گونج یہ بھی سُنائی دی کہ چیمپئین شپ کا فائنل 3 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل ہو نا چاہیئے کیونکہ نیوزی لینڈ نے فائنل سے چند روز پہلے انگلینڈ کے ساتھ 2 ٹیسٹ میچ کی سیریز1۔ 0 سے جیت کر کسی حد اپنا اعتماد بحال کر لیا تھا ۔ ﴾ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے افتتاحی ایڈیشن میں کارکردگی کے لحظ سے چند اہم نتائج کچھ ایسے رہے:بیٹنگ میں سب سے زیادہ اسکور بنایا آسٹریلیا کے مارنس لیبس شیگن نے 1675رنز۔

باؤلنگ میں سب سے زیادہ71 وکٹیں لیں اِنڈیا کے روی چندرن اشون نے۔ایک اننگز میں سب سے زیادہ اسکور کیا آسٹریلیا کے ڈیویڈ وارنر نے 335ناٹ آؤٹ۔ ایک اننگز میں سب سے زیادہ وکٹیں لیں سری لنکا اور اِنڈیا کے لاسیت امبولڈینیا اور روی چندرن اشون نے 7،7۔ ٹیسٹ میچ کی ایک اننگز میں میں سب سے زیادہ اسکور کیا نیوزی لینڈ نے 6کھلاڑی آؤٹ پر 659 رنزڈکلیئر اور ایک اننگز میں سب سے کم اسکور کیا اِنڈیا نے 36رنز۔

ٹیسٹ میچ جیتنے کیلئے سب سے زیادہ ہدف 395رنز 7کھلاڑی آؤٹ حاصل کیا ویسٹ انڈیز نے۔ ﴾ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ کا فائنل اِنڈیا کے کپتان ویرات کوہلی کی قیادت میں نیوزی لینڈ سے ہارنے کے بعدیہ تیسرا موقع تھا کہ ویرات کوہلی بڑی کامیابی سے دُور رہے۔ اس سے پہلے2017ء آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان سے ہار گئے اور پھر ایک روزہ انٹرنیشنل ورلڈ کپ 2019ء میں سیمی فائنل میں نیو زی لینڈ سے شکست کا سامنا کر نا پڑا۔

﴾ سلو اوور ریٹ کا شکار ہونے والی ٹیم کو فی اوور 2پوائنٹس کی کٹوتی کا سامنا کرنا تھا۔ اس اصول کی جکڑ میں جنوبی افریقہ ، آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے ممالک آئے۔پہلے 27ِ جنوری 2020ء کو انگلینڈ کے خلاف چوتھے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کو اپنے ہوم گراؤنڈ پر سلواوور ریٹ پر6 پوائنٹس کی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑا۔ پھر29ِ دسمبر 2020ء کو بھارت کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کو بھی اپنے ہی ہوم گراؤنڈ پر سلو اوور ریٹ کے لئے 4 پوائنٹس کھونا پڑ گئے۔

22ِ جون2021ء کو جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کو بھی اپنے ہی ہوم گراؤنڈ پر سلو اوور ریٹ کی وجہ سے 6 پوائنٹس مِنہاکروانے پڑے۔ ﴾ چیمپئین شپ کے افتتاحی ایڈیشن کا آغاز یکم اگست 2019ء کو انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے ٹیسٹ سے ہو ا اور آخری فائنل ٹیسٹ میچ نیوزی لینڈ بمقابلہ اِنڈیا ، متبادل دِن23ِ جون2021ء کو نیوزی لینڈ کی فتح پر ختم ہوا ۔ ﴾ ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کا دوسرا ایڈیشن انگلینڈ اور اِنڈیا کے درمیان 4ِ اگست 2021ء سے 5 میچوں کی پٹودی ٹرافی ٹیسٹ میچ سیریز سے شروع ہوگا۔ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :