ٹیسٹ کرکٹ چیمپئن شپ کا چوتھادور موسم ِگرما میں

Wtc

آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ بالترتیب پہلے اور دوسرے نمبر پر رہے، سری لنکا نے چھلانگ مار کر تیسری پوزیشن حاصل کر لی اور اِنڈیا اور پاکستان چوتھے اور پانچویں نمبر پر آگئے

Arif Jameel عارف‌جمیل پیر 17 اکتوبر 2022

Wtc
آئی سی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے دوسرا ایڈیشن 21ء تا23ء کا دورانیہ4ِ اگست21ء تا 31ِمارچ23ء تک ہے۔اس دوران چیمپئین شپ کے تین دور ہو چکے تھے اور چوتھا دور موسم ِ گرما میں اُن ممالک میں شروع ہوا جہاں کرکٹ کھیلنے کیلئے موافق موسم ہوتاہے ۔ اس مرتبہ چیمپئین شپ کی 8 ٹیمیں کر کٹ کے میدان میں نظر آئیں سوائے اِنڈیا کے۔ اس دور میں سری لنکا نے3 ٹیسٹ سیریز ور بنگلہ دیش اور انگلینڈ نے دو ،دو ٹیسٹ سیریز کھیلیں۔

باقی5ممالک نے ایک،ایک۔ کُل 6 سیریز میں 14ٹیسٹ میچ کھیلے گئے۔13کا فیصلہ ہوا اور صرف ایک ٹیسٹ میچ برابر رہا۔انگلینڈ واحد ملک تھا جسکی دونوں سیریز3 ٹیسٹ پر مشتمل تھیں جبکہ باقی تما م سیریز 2،2ٹیسٹ کی تھیں۔ ﴾مختصر تجزیہ : موسم ِگرما22ء کی اِن6سیریز میں سے 2سیریز اِنگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ اور ویسٹ اِنڈیز بمقابلہ بنگلہ دیش تو مکمل طور پر یک طرفہ رہیں۔

(جاری ہے)

انگلینڈ اور ویسٹ اِنڈیز نے اپنے ہوم گراؤنڈ کا بھر پور فائدہ اُٹھاتے ہوئے سیریز وائٹ واش کیں۔بلکہ انگلینڈ نے اپنے ہی ہوم گراؤنڈ پر اسی دور کی دوسری سیریز میں جنوبی افریقہ کو بھی2۔1 سے 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ہارا کر سیریز جیتی تھی۔لیکن پہلے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کی جیت نے سیریز دِلچسپ بنا دی تھی۔ سیزن کی باقی 3 سیریز میں سے ایک میں سری لنکا نے بنگلہ دیش کے گھر میں اُن سے 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز ایک ٹیسٹ میچ جیت سے کر اپنے نام کی تھی۔

جبکہ دو ٹیسٹ سیریز سری لنکا کی ہوم گراؤنڈ پر آسٹریلیا اور پاکستان نے کھیلیں۔ سر ی لنکا ہوم گراؤنڈ پر کوئی خاص کارکردگی نہ دِکھا سکا سوائے اسکے کہ ایک ایک ٹیسٹ میچ جیت کر آسٹریلیا اور پاکستان سے سیریز برابر کر نے میں کا میاب رہا۔ اس دور میں بھی ٹیموں کی کارکردگی کا وہی رنگ نظر آیا جو مسلسل اس چیمپئین شپ میں دیکھنے کو مل رہا تھاکہ باؤلرز چھائے رہے اور بیٹرز زیادہ تر دباؤ کا شکار نظر آئے۔

بلکہ اگر غور کیا جائے تو بیٹرز اب ٹی20میں چھائے ہو ئے نظر آتے ہیں اور وہاں پر باؤلرز دباؤ کا شکار نظر آتے ہیں ۔یعنی کچھ دُنیائے کرکٹ میں زیادہ ہی اُلٹا سیدھا ہو گیا ہے۔ دوسرا اسکا اندازہ یہاں سے لگایا جاسکتا ہے کہ سوائے ایک ٹیسٹ میچ کے تما م ٹیسٹ میچوں کا فیصلہ ہو۔ کیا ایک روزہ انٹرنیشنل میچ تھے یا ٹی 20؟ بنگلہ دیش بمقابلہ سری لنکا:۔

۔ یہ2ٹیسٹ میچوں کی سیریز بنگلہ دیش کی میزبانی میں 15مئی تا 27مئی2022ء تک کھیلی گئی ۔پہلا ٹیسٹ میچ برابر رہا۔جبکہ دوسرا ٹیسٹ دِلچسپ رہا اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے کارکردگی بھی دِکھائی۔لیکن جیت والا دِن سری لنکا کاتھا لہذا بنگلہ دیش اپنے ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ ہار کر سیریز بھی ہار گیا۔ سری لنکا کے اینجلو میتھیوز دونوں ٹیسٹ میچوں میں سنچری بنانے پر پلیئر آف دِ ی سیریز ہوئے ۔

مشفق الرحیم ٹیسٹ میں 5 ہزار رنز بنانے والے بنگلہ دیش کے پہلے بلے باز بنے۔ انگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ:۔۔ یہ سیریز 2 ِجون تا 27 ِجون22ء تک کھیلی گئی۔ انگلینڈ نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کے خلاف تینوں ٹیسٹ جیت کر سیریز کلین سویپ کی۔ انگلینڈ پہلی ٹیم بنی جس نے لگاتار تین ٹیسٹ میچوں میں جیت کے لیے 250 سے زیادہ رنز کے ہدف کا تعاقب کیا۔

نیوزی لینڈ کے بیٹر ڈیرل مچل نے تینوں ٹیسٹ میں 3ٹیسٹ سنچریاں بنائیں۔ اس سیریز میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں چیمپئین شپ کی فہرست میں اُوپر نیچے ضرور ہوئی ہیں لیکن کیا دفاعی چیمپئین نیوزی لینڈ اور انگلینڈ چیمپئین شپ میں اپنی پوزیشن مزید مستحکم کر پا ئیں گئے آنے والے دِنوں میں انتظار رہے گا۔یاد رہے جوروٹ کے کپتانی سے مستعفی ہو نے کے بعد نیوزی لینڈ کے سابق کپتان برینڈن میک کولم کو کوچ اور آل راؤنڈر بین اسٹوکس کو کپتان مقرر کر دیا گیا تھا۔

ویسٹ اِنڈیز بمقابلہ بنگلہ دیش:۔۔ مئی 22ء میں سری لنکا نے بنگلہ دیش کو اُنکی ہوم گراؤنڈ پر 2ٹیسٹ میچ کی سیریز میں سے ایک ٹیسٹ ہرا کر سیریز جیتی تھی۔لہذا 16ِجون تا 28ِجون22ء بنگلہ دیش کی یہ 2 ٹیسٹ میچوں کی غیر ملکی سیریز تھی اور وہ بھی ویسٹ اِنڈیز میں جہاں میزبان ملک کو بھی اُنکو وائٹ واش کر نے میں کوئی دُشورای پیش نہیںآ ئی۔پہلے ٹیسٹ میں 7 وکٹوں سے ہارنے کے بعد اُمید کی جارہی تھی کہ شاید بنگلہ دیش ٹیسٹ سیریز برابر کرنے کی کوشش کرے گا لیکن ویسٹ اِنڈیز نے دوسرا ٹیسٹ بھی جیت کر واضح کر دیا کہ یہ ایک یکطرفہ سیریز تھی۔

سری لنکا بمقابلہ آسٹریلیا:۔۔29ِجون تا12جولائی22ء کو سری لنکا میں2ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز کا انقعاد ہوا۔ سری لنکا کے انتہائی بُرے معاشی و سیاسی حالات اور ہنگاموں میں آسٹریلیا کے اس دورے کا مکمل ہو نا کسی کمال سے کم نہیں تھا۔دوسرا سر ی لنکا کے کھلاڑی ٹیسٹ سیریز کے دوران کورونا کویڈ۔19کا شکار ہو تے رہے۔ اِن حالات میں دونوں ٹیسٹ میچوں کا نتیجہ ایک طرح کا ہی آیا ۔

فرق پہلے ٹیسٹ میں سری لنکا اپنے ہوم گراؤنڈ پر مات کھا گئی اور دوسرے ٹیسٹ میں آسٹریلیا اپنے اعتماد میں لغزش کھا کر ٹیسٹ ہا ر گئی۔سیریز تو 1۔ 1سے برابر ہو گئی لیکن سری لنکا کی پوزیشن چیپمئین شپ کی فہرست میں بہتر ہو گئی۔ سری لنکا بمقابلہ پاکستان:۔۔2ٹیسٹ میچ کی یہ سیریز پاکستان نے سری لنکا میں 16ِ جولائی تا 28 ِجولائی22ء کو کھیلی۔پاکستان ٹیسٹ ٹیم کیلئے یہ سیریز جیتنا ضروری تھی چیمپئین شپ میں بہتر پوزیشن پر آنے کیلئے۔

پہلے ٹیسٹ میں ایک چھلانگ لگا کر چوتھی پوزیشن سے تیسری پر تو پہنچ گئی تھی لیکن دوسرے ٹیسٹ میں شکست کے بعد سانپ سیڑھی کے کھیل کی نسبت ڈنگ پڑنے پر دو درجے نیچے آگئی۔ پاکستان کے پاس جیت کی صورت میں دوسری پوزیشن پر پہنچنے کے قوی امکانات تھے جو کہ معدوم ہوگئے ہیں۔یہ ایک بڑا دھچکا ہے۔دوسری طرف سری لنکا واقعی اپنے مقصد میں کامیاب رہا اور آسٹریلیا کے بعد پاکستان کو بھی دوسرے ٹیسٹ میں ہرا کر سیریز برابر کر لی۔

انگلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ: ۔۔پہلے ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت فیلڈنگ کی اور میچ جیت گئے ۔دوسرے میں ٹاس جیت کر بیٹنگ کی ، ٹیسٹ ہار گئے۔ تیسرے ٹیسٹ کے آغاز والے روز ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم96 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔اُنکا دور ِحکومت71 سال تھا۔ تیسرے ٹیسٹ کے پہلے دو دِن بارش اور ملکہ کی وفات کی وجہ سے کھیل نہیں شروع ہو سکا تھا۔

تینوں ٹیسٹ ایک دوسرے سے مختلف نہ تھے۔پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کو شکست کا سامنا ،فاسٹ باؤلرز کی حکومت اور تینوں میچوں کا تین دِن کے بھی کم عرصہ میں ختم ہو نا۔ سیریز کے دوران ٹیموں میں تبدیلیاں بھی کی گئیں جن کا کوئی خاص نتیجہ سامنے نہ آیا۔ انگلینڈ نے اپنی ہو م گراؤنڈ کا فائدہ اُٹھایا اورانگلینڈ نے تیسرا ٹیسٹ جیت کر سیریز2۔1 سے جیت لی ۔

1﴾ٹیسٹ میچوں میں نئے چہرے: اِن 6سیریز میں چند مزیدنئے چہروں نے اپنے ٹیسٹ کیرئیر کا آغاز کیا ۔انگلینڈ کی طرف سے پہلے ٹیسٹ میں میتھیو پوٹس و میٹ پارکنسن اور نیوزی لینڈ کی طرف سے دوسرے ٹیسٹ میچ میں مائیکل بریسویل نے ٹیسٹ ڈبیو کیا۔جبکہ تیسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کی طرف سے جیمی اوورٹن نے اپنا ٹیسٹ ڈبیو کیا۔ویسٹ اِنڈیز نے بنگلہ دیش کے خلاف گوڈاکیش موتی کو پہلے اور اینڈریسن فلپ کو دوسرے ٹیسٹ میں ٹیسٹ کیپ دی۔

سری لنکا نے آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں پہلے ٹیسٹ میں جیفری وینڈرسے اور دوسرے ٹیسٹ میں کامندو مینڈس، مہیش تھیکشنااور پربت جے سوریاکو ڈبیو کروایا۔سری لنکا کے دوسرے ٹیسٹ میں ڈبیو کرنے والے باؤلر پربت جے سوریا نے ٹیسٹ میں12وکٹیں حاصل کیں۔ سری لنکا پاکستان ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی طرف سے پہلے ٹیسٹ میں 28سالہ آل راؤنڈر آغا سلمان کو ٹیسٹ کیپ دی گئی۔

۔سری لنکا نے دوسرے ٹیسٹ میں 19سالہ بائیں ہاتھ کے سپنر دینوت ویلانگے کو ٹیسٹ ڈبیو کروایا ۔انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں جونی بیئر اسٹو کی انجیری کے باعث بیٹر ہیری بروک کو ٹیسٹ کیپ دی۔ 3﴾پوائنٹس ٹیبل: موسم ِگرما 22ء کے دور کے اختتام تک بھی چیمپئین شپ کی فہرست میں کچھ اہم تبدیلیاں ہو ئیں۔ لیکن آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ اس دور میں بھی بالترتیب پہلے اور دوسرے نمبر پر رہے۔

اِنڈیا ،پاکستان اور سری لنکا جو موسم ِبہار میں بالترتیب تیسرے ،چوتھے اور پانچویں نمبر پر تھے اس مرتبہ سری لنکا نے چھلانگ مار کر تیسری پوزیشن حاصل کر لی اور اِنڈیا اور پاکستان چوتھے اور پانچویں نمبر پر آگئے۔ موسم بہار میں نیوزی لینڈ چھٹے ،ویسٹ اِنڈیز ساتویں ، بنگلہ دیش آٹھویں نمبر پر تھا اور آخری نمبر پر اِنگلینڈ۔اس دور کے اختتام پر ویسٹ اِنڈیز نے ایک درجے ترقی کی اور چھٹے پر آگیا اور انگلینڈ نے دو درجے ترقی کی اور آخری سے ساتویں نمبر پر آگیا۔

دفاعی چیمپئین نیوزی لینڈ دو درجے تنزلی کے ساتھ اس مرتبہ آٹھویں اور بنگلہ دیش آخری نمبر پر ہے۔ اب تک کُل 19 سیریز میں 48ٹیسٹ میچ کھیلے جاچکے ہیں۔جن میں سے 40کا فیصلہ ہوا اور 8بغیر نتیجہ کے ختم ہوئے۔ابھی چیمپئن شپ کا موسم سرما22ء تا23ء کا سلسلہ مزید باقی ہے اور تمام 9ٹیموں کے پاس کارکردگی دِکھانے کا آخری موقع بھی۔لہذا : "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :