پاکستان فٹبال کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگنے لگا

Pakistan Football K Mustaqbil Per Sawaliyaan Nishaan Lagne Laga

فیفا کے آئین کے خلاف محض اپنے اقتدار کے لیے خلاف قانون اقدامات کرنے والے یاد رکھیں عالمی ادارے اپنے آئین کے مطابق کام کرتے ہیں اور ہمیں بھی ان کے ساتھ ملکر چلنا ہوگا نہ کہ اپنے مفادات پر مبنی قوانین ان پر تھوپنے کی کوشش کرنی چاہیے

جمعرات 2 جولائی 2015

Pakistan Football K Mustaqbil Per Sawaliyaan Nishaan Lagne Laga

حافظ محمد عمران:
پاکستان میں کھیلوں کا آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے، ایک کے بعد ایک کھیل کو تباہی کی راہ پر دھکیلا جارہا ہے۔پہلے پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن اور پاکستان سپورٹس بورڈ کے درمیان رسہ کشی سے کھیلوں کا شدید نقصان ہوا اور اب پاکستان فٹ بال فیڈریشن پر قبضہ کے لیے وہی کھیل کھیلا جارہا ہے۔ مگر بعض حلقوں کو فٹ بال فیڈریشن کو فیفا سے ملنے والی امداد کی لالچ ملک دشمنی پر اکسارہی ہے ۔ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے صدر دفتر فیفا ہاؤس پر قبضہ ہوچکا ہے اور فیڈریشن کے صدر اور سیکرٹری سمیت تمام منتخب عہدیداروں کا فیفا ہاؤس میں داخلہ بند ہے۔ دوسری طرف 30جون کو فٹ بال فیڈریشن کے انتخابات ہونے جارہے ہیں اور فیصل صالح حیات ایک بار پھر صدارت کے مضبوط امیدوار ہیں۔

(جاری ہے)


مخدوم فیصل صالح حیات کی فٹ بال فیڈریشن کے صدر کے طور پرکارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو ملک میں فٹ بال کے فروغ کے لیے انھوں نے خاصے اقدام کیے ہیں۔ پاکستانی کھلاڑیوں کے بین الاقوامی سطح پر معاہدے ہوئے ہیں۔ ہماری ٹیم نے بھارت کو بھارت میں شکست دی۔ ڈومیسٹک کی سطح پر ملک میں فٹ بال کے مقابلے باقاعدگی سے منعقد ہورہے ہیں۔ خواتین کے شعبے میں بھی خاصی بہتری آئی ہے اور بلوچستان جیسے صوبے سے بھی بے شمار لڑکیاں ڈومیسٹک میں حصہ لے رہی ہیں۔ فیصل صالح حیات نے اپنے ذاتی تعلقات استعمال کرکے بحرین سے غیرملکی کوچز کو پاکستان کے لیے حاصل کیا ہے۔ فیفا اور اے ایف سی کے ساتھ ملکر پاکستان فٹ بال فیڈریشن پاکستان میں فٹ بال کے کھیل کو اوپر لے جانے کے لیے کوشاں ہے۔
فیصل صالح حیات اس حوالے سے عدالتوں سے رجوع کرنے کے ساتھ ساتھ شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے بھی کوشاں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن فیفا اور اے ایف سی کے آئین کے تحت کام کررہی ہے اور فیفا ہاؤس پر ناجائز قبضہ کرنے والے دراصل پاکستان میں فٹ بال کے کھیل سے دشمنی کررہے ہیں۔ اْن کے اس اقدام سے فیفا پاکستان پر پابندی عائد کر سکتا ہے۔ کچھ لوگوں نے اسلحے کے زور پر فیفا ہاؤس پر قبضہ کررکھا ہے جو خلاف قانون ہے۔ فیصل صالح حیات کا کہنا ہے کہ فیفا ہاؤس پر قبضہ کرنے والا گروپ دعویٰ کرتا ہے کہ اْسے کانگرس کے 26 میں سے 18 ارکان کی حمایت حاصل ہے تو پھر یہ گروپ انتخابات سے راہ فرار کیوں اختیار کررہا ہے۔ جسے فیڈریشن میں آنے کا شوق ہے وہ انتخابات کے عمل کے ذریعے آجائے مگر حکومتی ایماء پر اسلحہ اور دھونس سے قبضہ کرکے یہ لوگ پاکستان میں فٹ بال کو تباہی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ وہ فیفا ہاؤس پر قبضے کے بارے میں کہتے ہیں کہ گھس بیٹھیوں نے فٹ بال فیڈریشن پر شب خون مارا ہے ۔جس کا فیفا اور اے ایف سی نے سخت نوٹس لیا ہے۔
 فیفا کے آئین کے خلاف محض اپنے اقتدار کے لیے خلاف قانون اقدامات کرنے والے یاد رکھیں عالمی ادارے اپنے آئین کے مطابق کام کرتے ہیں اور ہمیں بھی ان کے ساتھ ملکر چلنا ہوگا نہ کہ اپنے مفادات پر مبنی قوانین ان پر تھوپنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر عارف حسن کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال تشویشناک ہے۔ فٹبال فیڈریشن کے معاملات بیرونی مداخلت نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگرحکومت اس سارے عمل میں کسی بھی طرح پشت پناہی کر رہی تو ماضی قریب میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی متوازی تنظیم قائم کرنے کا تلخ تجربہ کافی نہیں ہے۔ اگر فیفا کی گرانٹ میں گڑبڑھ کا مسئلہ ہے تو اس کا حساب فیفا نے لینا ہے یا ہمارے اپنے لوگوں نے ؟ اگر فیفا پی۔ ایف۔ ایف فنڈز دینے کے بعد مطمئن ہے تو ہمارے لوگوں کو کیا مسئلہ ہے جو فنڈ جاری کرتا ہے حساب لینے کا اختیار بھی اس کے پاس ہوتا ہے۔ بہتر یہی ہے کہ آئین و قانون کے مطابق کام کریں اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کریں۔

مزید مضامین :