درس عبرت دیتے عجائب گھر !

پاکستان میں آثار قدیمہ کے عجائب گھر، ٹیکسلا ،پشاور ان کے علاوہ بھی بعض مقامات یعنی موہنجوداڑو، حیدر آباد، بہاولپور اور میرپور خاص، ہڑپہ، ٹیکسلا اور اب بلوچستان کے ضلع کچھی کے شہر مہر گڑھ وغیرہ میں قدیمی میوزیم ہیں

Akhtar Sardar Chaudhry اختر سردارچودھری ہفتہ 18 مئی 2019

dars e Ibrat dete ajaib ghar !
انسان کروڑوں سال سے اس زمین پر آباد ہے ۔لیکن عجائب گھروں کی تاریخ کتنی پرانی ہے اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جا سکی اور نہ ہی یہ کہ سب سے پہلا عجائب گھر کب اور کہاں بنایا گیا تھا ۔جن قدیم ترین عجائب گھروں کے آثار ملے ان کا تعلق بابل و نینوا، مصر، چین ،یونان اور سندھ وغیرہ سے ہے ۔ صرف پانچ ہزار سال پرانی تہذیبوں کے اب تک آثار ملے ہیں یعنی ہم اپنی تاریخ کو صرف پانچ ہزار سال سے جانتے ہیں ،اس بارے بھی ہم مکمل طور پر نہیں جانتے ہیں ۔

عجائب گھروں میں ہمارا ماضی محفوظ ہوتاہے ۔آپ کبھی کسی عجائب گھر جائیں تو وہاں آپ کو سکون ملے گا ،اس کے ساتھ عبرت حاصل ہوتی ہے عجائب گھروں کو دیکھنے کا مقصد سیر و تفریح نہیں عبرت ہونا چاہیے ۔
آج جو ہم خود کو ناگزیر خیال کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے وہ جو خود کو ناگزیر خیال کرتے تھے، ان کی نشانیاں اس زمین پر بکھری پڑی ہیں ۔کہہ دیجئے کہ زمین میں چلو پھرو اور سیر کرو پھر دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا ۔

( سورة الانعام) دوسری جگہ اللہ تعالی فرماتے ہیں ۔آپ ان سے کہہ دیجئے کہ روئے زمین میں سیر کرو اور پھر دیکھو کہ مجرمین کا انجام کیسا ہوا ہے ۔(سورة نمل )ایک بادشاہ تھا خود کو خدا کہتا تھا ،آج بھی اس کی ممی محفوظ ہے ۔میں فرعون کی بات کرر ہا ہوں جس کی ممی قاہرہ کے عجائب گھر میں درس عبرت دے رہی ہے ۔
اس واقعہ کو قرآن پاک میں یوں بیان کیا گیاہے ۔

اورہم بنی اسرائیل کو سمندر سے گزار لے گئے ۔ پھر فرعون اوراس کے لشکر ظلم اورزیادتی کی غرض سے ان کے پیچھے چلے ۔ حتیٰ کہ جب فرعون ڈوبنے لگا تو بول اٹھا ''میں نے مان لیا کہ خداوند ِحقیقی اْس کے سوا کوئی نہیں ہے جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے اور میں بھی سرِاطاعت جھکا دینے والوں میں سے ہوں''(جواب دیا گیا) ''اب ایمان لاتا ہے !حالانکہ اس سے پہلے تک تو نافرمانی کرتا رہا اورفساد برپا کرنے والوں میں سے تھا۔

اب تو ہم صرف تیری لاش ہی کو بچائیں گے تاکہ تو بعد کی نسلوں کے لیے نشان ِ عبرت بنے ، اگرچہ بہت سے انسان ایسے ہیں جو ہماری نشانیوں سے غفلت برتتے ہیں ۔
ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے ایک پیشین گوئی فرمائی ہے کہ ہم فرعون کی لاش کو محفوظ رکھیں گے تاکہ بعدمیں آنے والے لوگوں کے لیے وہ باعث عبرت ہو۔ فرعون کا ممی شدہ جسم 1898ء میں دریائے نیل کے قریب تبسیہ کے مقام پر شاہوں کی وادی سے دریافت ہوا۔

جہاں سے اس کو قاہرہ منتقل کر دیا گیا۔ ایلیٹ اسمتھ نے8جولائی 1907ء کو ا س کے جسم سے غلافوں کو اتارا، تو اس کی لاش پر نمک کی ایک تہہ جمی پائی گئی تھی جو کھاری پانی میں اس کی غرقابی کی ایک کھلی علامت تھی ۔
 اس نے اس عمل کا تفصیلی تذکرہ اورجسم کے جائزے کا حال اپنی کتاب ''شاہی ممیاں ''(1912ء) میں درج کیا ہے ۔اس وقت یہ ممی محفوظ رکھنے کے لیے تسلی بخش حالت میں تھی حالانکہ ا س کے کئی حصے شکستہ ہوگئے تھے ۔

اس وقت سے ممی قاہرہ کے عجائب گھر میں سیاحو ں کے لیے سجی ہوئی ہے ۔یہ تو تھا قاہرہ کے عجائب گھر کا ذکر جو اسلامی تہذیب کا سب سے بڑا میوزیم ہے ۔اس عجائب گھر میں کعبة اللہ کی سونے کی ایک کنجی ، قدیم ترین اسلامی دینار جو سن 697 عیسوی سے تعلق رکھتا ہے۔ قرآن گیلری میں قرآن مجید کے قدیم قلمی نسخے ، عثمانی دور کے ظروف اور ماضی میں فلکیات، کیمیا اور فن تعمیر کی تدریس و تجربات میں استعمال ہونے والے قدیم آلات شامل ہیں۔

 عجائب گھر کی عمارت 1903ء میں تعمیر کی گئی تھی اور یہ قاہرہ کے وسط میں واقع ہے ۔اسی طرح مدینہ منورہ میں خصوصی عجائب گھر قائم کردیا گیا ہے ۔یہ 500 مربع میٹر رقبے پر ہے ۔ اس میں قدرتی مجسموں کے ذریعے اسلامی پیغام کی شروعات سے تعلق رکھنے والے قابل دید مقامات سے سجایا گیا ہے ۔ یہ مدینہ منورہ کی عمرانی اور تمدنی تاریخ اور ورثے کا پہلا عجائب گھر ہے ۔

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے تعاون سے 1946 ء میں قائم ہونے والی دنیا بھر کے عجائب خانوں کی تنظیم انٹر نیشنل کونسل آف میوزیم نے مئی 1977 ء میں ماسکو میں ہونے والے اجلاس میں 1978 ء سے ہر سال 18 مئی کوانٹرنیشنل میوزیم ڈے منانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد سے اب ہر سال اس کونسل کے146 سے زائدرکن ممالک اس دن کواس نکتہ نظر کے ساتھ مناتے ہیں کہ دنیا بھر کے عوام میں تہذیب اور تاریخ کے ساتھ ماضی کو محفوظ رکھنے اور اسکے مسلسل مطالعے کا شعور پیدا کیا جائے ۔

اس دن منانے کا یہ بھی مقصد ہے کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی میں عجائب گھر کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے ۔ عجائب گھر ثقافتی تبادلے کا ایک اہم ذریعہ ہے، ثقافتوں اور لوگوں کے درمیان باہمی مفاہمت، تعاون اور امن کی ترقی کی افزودگی اور حقیقت سے آگاہی پیدا کرنے کے لئے یہ دن منایا جاتا ہے۔
میں نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں سنا تھا کہ دنیا کے تقریباََ 202 ممالک میں درس عبرت دیتے55 ہزار سے زائد عجائب گھر موجود ہیں۔

امریکہ میں اس وقت ڈیڑھ ہزار کے قریب میوزیم ہیں جبکہ برطانیہ میں سینکڑوں کی تعداد میں میوزیم ہیں جن میں سب سے زیادہ مقبول برٹش میوزیم، نیچرل ہسٹری میوزم اورلندن کا سائنس میوزیم شامل ہے ۔روس میں بھی عجائب گھروں کی تعداد سینکڑوں میں ہے اور صرف ماسکواور سینٹ پیٹرز برگ میں 25کی قریب بڑے عجائب گھر ہیں۔ 
دنیا کے دیگر ممالک میں بڑے بڑے میوزیم کی تعداد کچھ یوں ہے مثلاََ فرانس میں 40، آسٹریلیا میں 25، ڈنمارک میں 20، ناروے کے علاوہ اسرائیل آئرلینڈ اور یونان میں 19 اور فن لینڈ جیسے چھوٹے سے ملک میں 15 ہے ۔

انٹر نیٹ کی دنیا نے بھی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور برطانیہ کی ایسی ایک ویب سائٹ پر 542 میوزیم ہیں۔مصر میں کافی میوزیم ہیں جن میں سے قاہرہ کا میوزیم سب سے بڑا ہے جس کا ذکر اوپر ہو چکا ،اسی طرح سعودی عرب میں اسلامی ثقافت کا سب سب سے بڑا میوزیم قائم کر دیا گیا ہے ۔دیگر اسلامی ممالک میں بھی قابل دید عجائب گھر ہیں ۔
رہی بات پاکستان کی تو پاکستان میں بھی کافی تعدا میں عجائب گھر موجود ہیں، جن میں سے مشہور درج ذیل ہیں ۔

اسلام آباد فوجی عجائب گھر،راولپنڈی مرکزی عجائب گھر،لاہور حیواناتی عجائب گھر۔ کراچی قومی عجائب گھر۔گورنمنٹ کالج لاہور عجائب گھر، شاہی قلعہ۔ لاہور زرعی عجائب گھر۔ فیصل آباد انڈسٹریل میوزیم۔ لاہور پاکستان میں آثار قدیمہ کے عجائب گھر، ٹیکسلا ،پشاور ان کے علاوہ بھی بعض مقامات یعنی موہنجوداڑو، حیدر آباد، بہاولپور اور میرپور خاص، ہڑپہ، ٹیکسلا اور اب بلوچستان کے ضلع کچھی کے شہر مہر گڑھ وغیرہ میں قدیمی میوزیم ہیں۔ ایشیا کا سب سے بڑا نجی عجائب گھر لاہور کے بھاٹی دروازے کے نزدیک ” فقیر خانہ میوزیم “ جسے 1777ء میں فقیر خاندان نے قائم کیا تھا،اس میں سکھ اور مغلیہ عہد کے علاوہ برصغیر میں مختلف اسلامی عہد کی تیس ہزار سے زیادہ نادرونایاب چیزیں ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

dars e Ibrat dete ajaib ghar ! is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 18 May 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.