ڈالر نہیں پاک چین کرنسی میں تجارت

چین ادارہ جاتی کرپشن، وائٹ کالر کرائم پرقابو پانے کا آزمودہ ماڈل پاکستان کو فراہم کرے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی چینی صدرسے ملاقات میں احتساب کے مشیرشہزاد اکبر بھی شریک ہوئے۔

جمعہ 9 نومبر 2018

dollar nahi pak chain currency mein tijarat
خاور عباس سندھو
چائنہ پاکستان اکنامک کاریڈور کے تحت ہونے والی سرمایہ کاری کے بعد سے حالیہ برسوں میں مختلف منصوبہ جات نے پاکستانیوں کیلئے کامیابیوں اور خوشیوں کی امیدوں کا ایک نیا جہاں قائم کر دیا ہے۔ ملک میں نئی حکومت کے اقتدار حاصل کرنے کے بعد پوری دنیا کی نظریں ان منصوبوں کیے مستقبل پر مرکوز ہیں ۔ ملکی تاریخ کے بڑے معاشی بحران کا تقاضہ ہے ایسے میں پاکستان کو ہمیشہ کی طرح ان دوستوں کا تعاون میسر رہے۔وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین سے پہلے کامیاب دورہ سعودی عرب نے بیجنگ کے دورہ کی اہمیت بڑھادی تھی۔ ویسے تو کوئی بھی حاکم پاکستان چین کا دورہ کرے وہ کامیابیاں سمیٹ کر ہی لوٹتا ہے لیکن وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ چین سے بخوبی اندازہ ہو رہا ہے، مشکل وقت کیا آیا کہ ہماری قیادت نے عوامی جمہوریہ چین کو کندھے سے کندھا ملا کر پاکستان کے ساتھ کھڑا پایا ہے۔

(جاری ہے)

نئے منصوبوں کے ساتھ ایک ایسی اہم پیشرفت سامنے آئی جو ساری دنیا کیلئے چونکا دینے والی ہے اور جس سے دنیا کو بڑا واضع پیغام گیا ہے کہ اگر آگے بڑھنا ہو تو سخت فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان کے دورہ سے قبل بیجنگ میں پاکستانی سفیر مسعود خالد سے ون ٹو ون ملاقات ہوئی تو ان سے پوچھا کہ دورہ سعودی عرب کے بعد دورہ چین کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے ؟ تو وہ برجستہ بولے کہ چین پاکستان کا وہ واحد دوست ہے جو ہر دور میں ہر میدان میں ساتھ کھڑا ہوا ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے اس قدر گہرے رشتے ہیں کہ جو اب حکومتوں سے بھی آگے نکل کر عوام تک پہنچ چکے ہیں۔ پیپلز ٹو پیپلز رابطے کی جو مثال ہے وہ کسی اور ملک کے ساتھ نہیں ۔

دونوں ممالک کی طرف سے اعلامیے میںابھی جو اطلاعات سامنے آئی ہیں اس کے مطابق پاکستان اور چین کی جانب سے سب سے اہم بات یہ سامنے آئی کہ دونوں ملکوں نے اپنی اپنی اپنی کرنسی میں تجارت کرنے کا بڑا اعلان کر دیا ہے۔ یوں پاکستان کو ڈالر کے حالیہ بحران سے بھی نکلنے میں مدد ملے گی اور اس کی اجارہ داری بھی ختم ہوگئی۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کی کرنسی میں تجارتی معاہدے پرفوری عمل درآمد شروع کر دیں گے۔جس کیلئے پاکستان اورچین نے ایک دوسرے کے ممالک میں بینکوں کی مزید برانچیں کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔ مشترکہ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے چینی قیادت کودورہ پاکستان کی دعوت دی جو قبول کرلی گئی۔وزیراعظم کے دورہ چین کے موقع پردونوں ملکوں میں 15معاہدوں پر دستخط ہوئے،اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام ممالک یواین جنرل اسمبلی،سیکیورٹی کونسل کی دہشتگردی سے متعلق قراردادوں پرعملدر آمد کے پابند ہیں۔مذاکرات کے دوران پاکستان اور چین میں اتفاق ہوا ہے کہ عالمی دہشتگردی سے متعلق جامع کنونشن کا اتفاق رائے سے مسودہ تیارکیا جانا چاہیے ۔ان مقاصد کے حصول کے لیے قانون کی حکمرانی اور طویل المدتی جامع رولز بنائے جائیں۔جس کے تحت تمام ممالک یو این پابندیوں کے معاملات کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے سے باز رہیں۔اعلامیہ کے مطابق چین پاکستان کی شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن میں شمولیت کا خیرمقدم کرتا ہے۔دونوں ملک عالمی اورعلاقائی معاملات پر مشترکہ تعاون،رابطوں کومربوط بنائیں گے۔یواین سمیت تمام عالمی فورمز پر باہمی رابطوں کو مزید مضبوط بنایا جائےگا۔

چین نے پاکستان میں غربت کے خاتمے کیلئے ڈیمانسٹریشن پروجیکٹس فوری شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔جس میں بالعموم ہر شعبہ زندگی سے متعلق ضروریات کو فوکس کیا گیا ہے ۔ خصوصا زراعت اور صنعتی سیکٹر میں بڑے معاہدے سامنے آئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ چین نے پاکستان کے انڈسٹریل سیکٹرکی بحالی کیلئے اپنی مہارت پاکستان کو دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے چین پاکستان میں اسمال انڈسٹری یونٹس لگانے میں مہارت بھی فراہم کرے گا۔ چینی کرنسی میں تجارتی حجم 10ارب سے بڑھا کر 20 ارب یوآن کردیا گیا ہے۔ جس کی پاکستانی مالیت 165ارب سے بڑھا کر351 ارب روپے کردیا گیا ہے۔

مشترکہ اعلامیہ میں دونوں ممالک کا باہمی تجارت کا توازن برقرار رکھنے ، ٹریڈ مشن اور زرعی شعبے کی مارکیٹ تک رسائی میں تیزی ، چین پاکستان فری ٹریڈ معاہدے کا دوسرا مرحلہ مکمل کرنے ، پاک چین معاہدہ برائے تجارتی سروسز بڑھانے ، مشترکہ اکنامک ایکشن ، سٹیٹ بنک اور پیپلز بنک آف چائنہ کے درمیان تعاون بڑھانے سمیت دونوں ملکوں کا سیاحتی تبادلوں کو تیز کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ جبکہ دونوں اطراف کے ٹریڈ مشنز اور زرعی شعبے کی مارکیٹ تک رسائی کو بھی تیز کئے جانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ چین پاکستان فری ٹریڈ معاہدے کا دوسرا مرحلہ بھی مکمل کرنے پر اتفاق ہوا ہے اور پاک چین معاہدہ برائے تجارتی سروسز پر بھی بات چیت بڑھانے پر اتفاق ہوا۔دونوں ملکوں کا سیاحتی تبادلوں کو تیز کرنے اور میری ٹائم ایشوز پر باہمی رابطوں کو بڑھانے کا بھی فیصلہ ہوا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے چینی صدر ، وزیر اعظم ، نائب وزیر اعظم اور دیگر اعلی حکام سے ملاقاتیں کیں جس میں دوطرفہ تعلقات ، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔علامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور چین میں اسٹرٹیجک پارٹنر شپ کا نیا دور شروع کیا جا رہا ہے۔چین اور پاکستان میں تعاون دونوں ملکوں کے عوام کے مفاد میں ہے۔ چین نے اہم معاملات پر پاکستان کی مسلسل اور مضبوط حمایت کو سراہا۔چین کا پاکستان کی خودمختاری ، آزادی ، علاقائی سلامتی اور سکیورٹی کے لئے حمایت کا اعادہ کیا گیا۔ چین نے خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لئے پاکستان کے کردار کو سراہا۔ اس دوران دونوں ممالک کے وزراءخارجہ کے درمیان اسٹرٹیجک مذاکرات کا میکنزم بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ چین نے جس قدرتیزی سے ترقی کی پاکستان اس سے بے حد متاثر ہے، غربت اور کرپشن پر جس طرح چین نے قابو پایا ہے چین کا طرز حکمرانی قابل تعریف ہے۔اس کےلئے پاکستان چین کے تجربات سے سیکھناچاہتاہے۔چینی صدرشی جن پنگ نے وزیراعظم عمران خان کی آمد پرخوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا پہلے سے مضبوط پاک چین تعلقات اب مزید گہرے ہوں گے، دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات پورے خطے کے لئے فائدہ مند ہیں۔پاکستان اور چین نے سی پیک کے جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

چین ادارہ جاتی کرپشن، وائٹ کالر کرائم پرقابو پانے کا آزمودہ ماڈل پاکستان کو فراہم کرے گا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی چینی صدرسے ملاقات میں احتساب کے مشیرشہزاد اکبر بھی شریک ہوئے۔ ملاقات میں تجارت کے فروغ ،غربت کے خاتمے سمیت کرپشن پر قابو پانے کیلئے بات چیت کی گئی۔بتایا گیا ہے کہ چینی ماہرین کا اعلیٰ سطح کا وفد جلد پاکستان آئے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سےمجموعی طورپر6ارب ڈالرملنے کا امکان ہے، چین کی جانب سے ڈیڑھ ارب گرانٹ اورڈیڑھ ارب قرضہ دیاجائے گا جبکہ سی پیک کیلئے 3ارب ڈالر اضافی ملنے کا امکان ہے۔دونوں رہنماو¿ں کے درمیان دو مفاد اور خطے کے لئے شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے پر بھی گفتگو مفید رہی۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

dollar nahi pak chain currency mein tijarat is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 November 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.