
پرانی بنیادوں پر نئے پاکستان کی تعمیر!
کل کے حریف آج کے حلیف ․․․․․ اپوزیشن کے نیب اور ایف آئی اے زدہ گرینڈ ا لا ئنس کا شیر ازہ جلد بکھر جائے گا
پیر 13 اگست 2018

پاکستان میں بد قسمتی سے کہیں چوری چکاری کا بازار گرم ہے تو کہیں کمیشن وبھتہ خوری ،کہیں آف شور کمپنیوں کا شور ہے تو کہیں منی لا نڈرنگ اور قرض معافی کی لمبی داستا نیں لیکن یہ بھی خوش آئند امر ہے کہ وطن عزیز کو ” گرے لسٹ “ میں شامل کر کے اسے ” بلیک لسٹ “ کی طرف دھکیلنے والوں کے چہرے اب سب پر عیاں ہورہے ہیں ۔” کمزور سے کمزور جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے “ کا نعر ہ لگانے والے عوامی حکمرانوں نے جمہوریت کے نام پر ” آمرانہ “ طرز روش اختیار کرتے ہوئے جس لو ٹ مار کا بازار گرم کئے رکھا اس نے دنیا بھر میں پاکستان کے امیج کو بری طرح مسخ کرکے رکھ دیا ہے ۔پانا ما لیکس اور منی لانڈرنگ سیکنڈلز ہمارے مالیاتی نظام پر ایک ایسے بد نما داغ ہیں جس سے بین الا قوامی پر وطن عزیز کو شک کی نگا ہ سے دیکھا جارہا ہے ۔
(جاری ہے)
مینجمنٹ مارکیٹ کمپنی کے 26کروڑ ،سیالکوٹ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں 1ارب ، لاہور پارکنگ کمپنی
میں 14ارب ،ڈی جی خان کیٹل مینجمنٹ مارکیٹ کمیٹی میں 13کروڑ،گوجرانوالہ کیٹل مینجمنٹ مارکیٹ کمیٹی میں 18کروڑ کا گھپلا کیاگیا ۔سیاسی رسہ کشی اور گہما گہمی عروج پرہونے کے ساتھ ساتھ عدلیہ اور نیب کی طرف سے جو فعال کردار ادا کیا جارہا ہے وہ قابل تحسین ہے لیکن یہاں یہ سوال زبان زدعام ہے کہ کیا ملک کو کرپشن فری بنانے کیلئے کرپٹ عناصر کیخلاف بلا امتیاز کا رروائی کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے وہ اسی آب وتاب کے ساتھ جاری رہے گا یا پھر پہلے کی طرح اس مرتبہ بھی کرپٹ عناصر کی گر فتاریوں کے بعد تحقیقات کے دوران انہیں بری کرکے ان کی فائلیں ہمیشہ کیلئے بند کردی جائیں گی ؟۔اس بات میں کوئی دورائے نہیں ہیں کہ پاکستان میں کرپشن کا نا سورملک کے بیشتر اداروں میں اس انداز میں سرایت کر چکا ہے کہ شاید ہی کوئی اس سے بچ پایا،مقام افسوس ہے کہ حالیہ برسوں میں مفاہمت کی سیاست کے نام پر ایسے اقدامات اٹھائے گئے جن کا مقصد ایک دوسرے کی بد عنوانی کو تحفظ دینا ٹھہرا ،اربوں روپے کی مبینہ کر پشن کے جو کیسنر سامنے آئے ہیں ان سے ہمارے عوامی نمائندوں کی وطن عزیز سے محبت کا واضح ثبوت مل جاتا ہے ،دلوں میں موجود لوٹ کھسوٹ کے جذ بات اب زبانوں پر آرہے ہیں ۔ایک وزیر سے لے کر چیڑ اسی تک کرپشن چھوڑنے پر آمادہ نہیں ،ہر سر کاری افسر بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کے لئے بے تاب ہے سر کردہ لیڈربھی بد عنوانی ک اپنا حق قرار دیتے ہیں ۔ایک انداز ے کے مطا بق پاکستان میں سالانہ تقریباََ 13ہزار ارب جبکہ روزانہ 12 ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے ۔بدعنوان عناصر کے خلاف گھیرا تنگ ہونے پر سیاسی جماعتوں کی طرف سے جس طرح کارد عمل سامنے آیا اور آرہا ہے وہ بھی کسی سے ڈھکاچھپا نہیں ہے ۔تحریک انصاف کے چےئر مین اور وزیر اعظم عمران خان پرانی بنیادوں پر جس نئے پاکستان کی تعمیر کررہے ہیں اس کی تکمیل میں اب کتنی مدت لگے گی یہ تو وقت ہی بتا ئے گا لیکن اس کیلئے یہ ضروری ہے کہ محب وطن قوتیں اس مشن کی کامیابی کیلئے ایک پیج پر اکٹھی ہوں کیونکہ اداروں کی مضبوطی سے ہی ملک ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
تجدید ایمان
-
جنرل اختر عبدالرحمن اورمعاہدہ جنیوا ۔ تاریخ کا ایک ورق
-
کاراں یا پھر اخباراں
-
ایک ہے بلا
-
سیلاب کی تباہکاریاں اور سیاستدانوں کا فوٹو سیشن
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
بھونگ مسجد
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
مزید عنوان
purani bunyadon par naye Pakistan ki tameer is a political article, and listed in the articles section of the site. It was published on 13 August 2018 and is famous in political category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.