شہید جنید صحرائی۔۔عظیم والدین کے عظیم سپوتوں کو سلام

کرونا گرداب میں ضروریات زندگی سے محروم افراد کے جھرمٹ میں انسانی خدمات کے دوران اچانک علیل سینئر حریت لیڈر غلام محمد خان سوپوری نے جنید صحرائی کی شہادت کی خبر پہنچائی ، اور میں نے ان شہداء کی عظمت کو خراج تحسین پیش کر تے ہو ئے دل سے نکلی حقائق پر مبنی ذاتی تجربات سے پردہ اٹھایا، کہ شہادت ہر کسی کے مقدر میں نہیں ہے بلکہ اللہ کی طرف سے خاص بندوں کو انعام ملتا ہے

Engr.Mushtaq Mehmood انجینئر مشتاق محمود بدھ 20 مئی 2020

shaheed junaid sehrae, azeem walden k azeem spoton ko sallam
قوموں کے امنگوں کو ریاست یا غیر ریاستی طاقتیں ظلم و جبر یا دباؤسے زائل نہیں کر سکتے ہیں، ظلم و جبر کے ہر حربے آزما کر بھی بھارت کشمیریوں کے جذبہ حر یت کو کم نہیں کر سکا بلکہ جوں جوں ظلم بڑ ھتاجارہا ہے تحریک آزادی مضبوط ہو تی جارہی ہے، بر ہان کی شہادت کے بعد پر امن تحریک آذادی کو دبا نے کیلئے بھارتی ظلم و جبر کی پالیسی سے نوجوانوں کا پر امن جد جہد پر سے اعتماد کم ہو تا جا رہا ہے اورانمیں عسکری رحجان بڑھنے لگا۔

لہذا بھارت کشمیری جمہوری تحریک آزادی کے خلاف دھونس و دباؤ پالیسی اپنانے کے بر عکس جمہور نوازی کا عملی ثبوت پیش کریں اورمسئلہ کشمیر حل کرانے میں سنجیدگی دکھائیں۔ 
ہند پاک کے حکمران ایک دوسرے کی دشمنی میں اپنے ہی لوگوں خصوصا کشمیریوں کو قربانی کا بکرا بنانے کی پالیسیوں سے پر ہیز کریں۔

(جاری ہے)

بھارت افغا نستان کی وسالت سے پاکستان میں خو ن خرابہ کر کے حالات کا رخ موڈنے کے خواب دیکھ رہا ۔

مخلص لیڈر شپ کی ذمہ داری بھی ہے کہ پر امن تحریک کا مطلب پر امن ہی ہو اور ظالم مکاردشمن کو اپنا خونی ایجنڈے پرعمل کرانے کاکوئی موقعہ فراہم نہیں ہو نا چا ہئے حالات کی ستم ظریفی کہ کشمیری دہایئوں سے ظلم و جبر کے ہر حربے کے شکار ہیں،چھ لاکھ کشمیریوں کی شہادت(جموں، گاؤ کدل، بجبہارہ، ہندوارہ، کپوارہ، ۔۔۔۔قتل عام، حراستی اموات، گمنام قبروں میں دفن معصوم کشمیریوں ،جس کی تصدیق خود بھارتی ایجنسیوں نے کی،مہلک کرفیوو جبری لاک ڈاؤن میں لاچارگی میں اموات،)،لاکھوں کی مہاجرت،ہزاروں ذہنی و جسمانی اپاہج، بینائی سے محرومی، گمنامی ،کالے قوانین کے تحت لاتعداد گرفتاریوں، حرمتوں پر حملوں کنن پوش پورہ، شوپیان۔

۔۔جیسے سانحات،خصوصی حثیت کی منسوخی کے بعد لگاتار لاک ڈاؤن، پابندیوں، ۔کے بعد ڈومیسائل قانون کی بنیاد پر کشمیریت کے خلاف سازشوں ۔۔غرض تقریبا ہر کشمیری ستم سہہ رہا ہے، مسلہ کشمیر حل کر نے کی ضمانت دنیا نے دی ہے اور دونوں ممالک ہند پاک نے وعدہ۔اس کے باوجود بھارت کی مکارانہ پالیسیوں کی بنیاد پر دنیا کی مجرمانہ خاموشی اور عالمی اداروں و سوشل میڈیا کی بے رخی سمجھ سے بالاتر ہے۔

#
کرونا گرداب میں ضروریات زندگی سے محروم افراد کے جھرمٹ میں انسانی خدمات کے دوران اچانک علیل سینئر حریت لیڈر غلام محمد خان سوپوری نے جنید صحرائی کی شہادت کی خبر پہنچائی ، اور میں نے ان شہداء کی عظمت کو خراج تحسین پیش کر تے ہو ئے دل سے نکلی حقائق پر مبنی ذاتی تجربات سے پردہ اٹھایا، کہ شہادت ہر کسی کے مقدر میں نہیں ہے بلکہ اللہ کی طرف سے خاص بندوں کو انعام ملتا ہے، ہم جیسے گنہگار بندے موت کے منہ سے کئی بار بچ نکلکر اس انعام سے محروم ہی رہے شاید اس وجہ سے کہ ہم اس لائق ہی نہیں تھے،اور اس فانی دنیا نے مجھ جیسے گنہگاروں کو پھنسایا،۔

عظیم شہید جنید اور انکے ساتھی کی عظمت کو سلام، جنید کے والد صاحب سینئر حریت لیڈر محمد اشرف صحرائی سے دہایئوں سے فیض حاصل کر تے رہے، پرانی یادوں کو ازسر نو زندہ کر تے ہو ئے، آج بھی کشمیر دشمن قائدین و جماعتوں کو صحراائی کی للکار جوش و جذبے کووسعت دینے کیلئے کا فی ہے، ہندوتا اور سیکولر کشمیریت کے دشمنوں کو پژہ ڈار کہہ کر پکارنے والے جماعت اسلامی کے لیڈرصحرائی صاحب ابتدائی ایام سے ہی تحریک آزادی کے موجودہ دور میں صف اول کے سپاہی کا کردار ادا کر رہے ہیں، انکی سادگی اور ایمانداری کے حوالے سے قائد حریت سید علی گیلانی کے دیدار سے فیض و رہنمائی حاصل کر نے کیلئے حریت دفتر آنے والے تحریک کاہر سپاہی گواہی دے سکتا ہے، کہ محمد اشرف صحرائی شرافت، قربانی، سادگی، ایمانداری کے پیکر ہیں۔

اور انکے بیٹے جنید نے اصل وارث ہو نے کا ثبوت پیش کیا،خود بہادر صابرصحرائی نے اپنے عظیم بیٹے کی غائبانہ نمازجنازی پڑھائی ،جنید کی عظیم قربانی ہم سب خصوصا ہمارے تمام عظیم قائدین کے وارثین کیلئے مشعل راہ اور راہ نجات ہے۔ جنید اور انکے ساتھیوں کے ارادے کبھی متنزل نہیں ہو ئے ان کا آدرش ااسلام کی سر بلندی وطن کی آزادی اور آزادی کی جد جہد میں جان کا نظرانہ پیش کر نا تھا۔

ہمارے یہ ہیروچاہتے تو دنیا وی نعمت اور شان شو کت اسے میسر ہو تی،بھا رت نے اسے اپنے مشن سے ہٹانے کیلئے بہت جتن کئے اس مرد مجا ہد اور اسکے عظیم والد کو اپنے دام میں پھا نسنے کیلئے ظلم بربریت و لالچ کے حربے آزمائے مگر اس الله کے بندے نے جو کہا تھا گر دن کٹ سکتی ہے جھک نہیں سکتی،سچ کر کے دکھا یا۔بھارتی بزدل تنخواہ دار فوجیوں نے جنید اور اسکے ساتھی دوبدو ڑائی میں پسپائی کے بعدمارٹر گنوں کا استعمال کر کے کئی خاندانوں کو بے گھر کیا، کئی گھروں میں لوٹ مار کی۔

ہمارے ہسپوتوں کو بھی چاہئے کہ دشمن کے نرغے میں آنے سے بچنے کیلئے ، موبائل و دیگر جدید چیزوں کا استعمال کر نے سے پر ہیز کریں۔
کرونا احتیاطی لاک ڈاؤن میں کشمیر سے مخلص انسان دوستوں اور امن و آزادی پسندوں کیلئے عظیم سپوتوں کو سوشل پیج پر خراج عقیدت پیش کر تے مگر حالات کی ستم ظریفی فیس بک انتظامیہ لگاتار ناجائز قبضے کے شکار مسائل ومصائب کے گرداب میں مظلوم کشمیر یوں کی حق پر مبنی آواز بلند کر نے والوں کے اکاؤنٹس بلاک کررہے ہیں،اس حوالے سے شاہراہ حق کے ہم سب مسافر اس نا انصافی کے لگاتار شکار بن رہے ہیں۔

اب تک میرے ساتھ اکاؤنٹس بلاک ہو چکے ہیں، جنمیں میرا پہلااکاؤنٹ فیس بک کو قیام سے لیکر جولائی 2011 لگاتارکشمیر کے حوالے سے کئی اہم دستاویزات، تصاویر، کے علاوہ اپنے اہم مضامین اور ذاتی اہم واقعات ،تصاویر ، دل سے نکلی آہوں پر مبنی شاعری،۔ ۔اپ ڈیٹ کرتا رہا، اس بنیا د پر کہ یہ جگہ محفوظ ہے ۔اس اکاؤنٹ کو حاصل کر نے کیلئے بہت جتن کئے، یہاں تک کہ فیس بک کے مالک سے لائیو پروگرام میں اس اکاؤنٹ کو کھولنے کی درخواست کی، لیکن کامیابی نہیں ملی اور کئی سالوں پر محیط کاوشیں محفوظ نہیں رکھ سکا۔

اسکے علاوہ فیس بک انتظامیہ سے گذارش بھی کی کہ کسی کا اکاؤنٹ اس طرح بلاک ہو،کہ وہ اس پر کچھ اپ ڈیٹ یا تبصرہ نہیں کرسکے، یعنی سب کیلئے بلاک لیکن اسکے لئے کھلا ہو۔فیس بک کے ذمہ داران تک لہو لہاں جبر میں مقید کشمیریوں کے حق پر مبنی آواز پہنچاننے کیلئے آئیں ہم سب مشترکہ طور ایک لا ئحہ عمل اختیار کریں، میری تجویز ہے کہ ایک پیج ۔REQUEST OF KASHMIRES کے نام سے قائم کر کے فیس بک اور دنیا تک یہ آواز پہنچائیں کہ ہم خدا نخواستہ امن دشمن، دہشت گرد نہیں بلکہ انسان دوست، آزادی پسند، سیکورٹی کے نام پر دہشت و وہشت کے شکار ہیں۔

اس حوالے سے ہمیں بھی چاہئے کہ ہم اپنی توانیاں ایک دوسرے کو کم تر ثابت کر نے کے بجائے روحانی و اخلاقی اقدار کی پاسداری کرتے ہو ئے، مظلوم کشمیریوں کی آواز دنیا کے ہر گوشہ تک پہنچائیں۔انشا ء اللہ کامیابی حق پر کاربندمظلوم کی ہوگی، ظالم کے مقدر میں صرف رسوائی اور ناکامی ۔ یہ یہی قانون فطرت اورہمارا آسمانی روحانی عقیدہ ہے۔ کشمیرکی آزادی سے اس خطے میں امن اور خوشحالی ممکن ہے اور بھارت کو سمجھنا چاہئے کہ اگر کشمیر کے حوالے سے ہٹ دھرمی قائم رہی تو ایک ریاض یا جنید کی شہادت سے ہزاروں ریاض اور جنید پیدا ہوں گے۔

پا کستان اس خطے کی سلامتی اور خوشحالی کیلئے اپنے وعدے پر قائم کشمیریوں کے اصولی قانونی اور جمہوری تحریک کاسفارتی مدد گار ہے اور جمہوریت کا نام نہادچمپین بھارت کشمیریوں کے جمہوری حقوق پامال کر رہا ہے ۔بھارتی موجودہ متعصب فاشسٹ حکمران اپنی خفت مٹانے کیلئے نت نئے حربے آزما رہا ہے، خبروں میں گلگت بلتستان ، میر پور اور مظفر آباداد کے موسمی حالات بتانے سے پہلے ان علاقوں کے اصل موسمی حالات جاننا ضروری ہے ، بد قسمتی سے کشمیر کے با رے میں یہ ٍحقا ئق ہما رے سا منے نما یا ں کر کے نہیں آ رہی ہیں ، لہذا پا کستا ن اور مسلہ کشمیر کے حوا لے سے سیا سی و تنظیمی با لا دستی سے با لا تر قصیدہ یا مر ثیہ کے بر عکس ایک با معنی اپروچ کو اپنا نے کی ضر رت ہے ،تا کہ اپنی بسا ط،ذمہ داریوں،صلا حتوں اور عا لمی تنا ظر کے مطا بق حکمت سے دہشت گردی کا خاتمہ،معا شی استحکام،عدل و انصاف کا قیام عمل میں لا یا جا ئے ۔

مسلہ کشمیر کو حل کر نے کیلئے اقوام عالم میں اپنے اصو لی موقف کی بھر پو ر اندا ز میں تر جما نی کر نے کی ضرورت ہے ،تا کہ بھار ت کو مسلہ کشمیر کے حوالے سے دنیا میں تن تنہا کیا جا ئے۔ کیو نکہ اہمیت اس با ت کی ہے کہ منزل مقصود کوکیسے حا صل کیا جا ئے۔ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

shaheed junaid sehrae, azeem walden k azeem spoton ko sallam is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 May 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.