جلتا کشمیر ،امیدیں اور گھیرا تنگ۔۔

جمعہ 7 اگست 2020

Aftab Shah

آفتاب شاہ

۵اگست ۲۰۱۹ سے ۵ اگست ۲۰۲۰ بھی آ گیا ہے ۔دھیرے دھیرے وقت گزر رہا ہے ۔ مگر جو میرے بہن، بھائی ، مایئں اور بچے ،ایک سال سے مقبوضہ کشمیر میں قید میں اپنے دن گزار رہے ہیں۔ان پر زمین تنگ سے تنگ کر دی گی ہے اور ان کا ہر آنے والا دن ،پہلے دن سے زیادہ تکلیفیں لے کر آتا ہے۔کبھی بہن کے لیے یہ خبر کہ آج اس کا بھائی شہید ہو گیا ہے۔بھائی کے لیے یہ خبر اس کی بہن کی  کی عزت تار تار کر دی  گی ہے۔

مائیں یہ خبریں سن سن کر جیں نہ مریں ِ؟بچے پائیلٹ گن کا شکار۔۔۔۔
ظلم اور ستم کی اک تاریخ رقم ہو رہی ہے۔ظلم کی یہ  کالی رات جو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے۔تکلیفیں اور صرف تکلیفیں، پریشانیاں اور صرف پریشانیاں حاصل یہ کہ سکون کا کوئی لمحہ  میسر نہیں۔ حالیہ ایک واقع میں  چھوٹے معصوم بچے کے سامنے اس کے نانا جو کے نہیتے تھے شہید کر دیا گیا ۔

(جاری ہے)

اور پھر بربریت  کی انتہا ،بچے کو سینے پر بٹھا کر فوٹو سیشن کیا گیا  جس کی نظیر نہیں ملتی۔معصوم نے آنکھوں دیکھا حال جب سنایا تو ہر آنکھ آشک بار تھی ۔اس نے اپنے معصوم انداز  میں بتایا کس بے دردی سے اس کے نانا پر بھارتی پولیس نے گولیاں برسائی ۔جموں وکشمیر کی معشیت کوایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت تباہ کر دیا گیاہے۔کشمیر میں مسلمانوں کی اکژیت کو اقلیت میں بدلنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے ۔


آر ۔ایس ۔ایس  مودی ہٹلر کے غنڈوں کو کشمیر میں ڈمیسائل جاری کیے جا رہے ہیں ۔کشمیر میں اسرائیل کا ماڈل اپنایا جا رہا ہے ۔جس کا اطلاق اسرائیل فلسطین میں کر چکا ہے ۔یہ زمینی تلخ حقائق ہیں جن کو  ہم چھپا  نہیں سکتے۔کشمیر میں مودی کی فوج  کیا کیا مظالم کے پہاڑ  ڈھا رہی ہے ،بیان سے باہر ہیں۔کشمیری پچھلے 72 سالوں سے یہ ظلم برداشت کر رہے ہیں۔

لیکن اب تو انتہا ہو چکی۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن اب بازی پلٹ چکی ہے۔کشمیر اب بھارت کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے۔ کشمیری قوم کا صبر قابل دید ہے۔سید علی گیلانی ،یاسین ملک ،میر واعظ  ،جیسے لیڈروں اور برہان وانی ،مقبول بٹ جیسے  بیشمار شہیدوں نے آزادی کی شمع کو روشن رکھا ہوا ہے۔سیکیورٹی کے مسائل کی وجہ سے میں آپ کو بہت زیادہ گہری باتیں نہیں بتا سکوں گا کیونکہ اس کی وجہ سے سارا کھیل خراب ہو سکتا ہے۔

اور کشمیر کی آذادی کا خواب ذرا لمبا  ہو سکتا ہے۔
پاکستان کوتنہا کرنے والا بھارت خود تنہا ہو کر رہ گیا ہے۔  مودی  اب اپنے پڑوس میں جھانک بھی نہیں سکتا ۔کیونکہ پاکستان اور چین نے بھارت کا سانس لینا مشکل بنا دیا ہے۔ مودی کی راتوں کی نیند حرام ہو چکی ہے۔پریشانی میں اچھے برے ہتھیاروں پر اپنے ملک کی دولت لٹا رہا ہے ۔اور وہ غلطی پر غلطی کیے جا رہا ہے ۔

لگ کچھ ایسا رہا ہے کہ مودی بھارت کا آخری وزیر اعظم  ہوگا۔۔۔۔
بنگلادیش کے ساتھ پاکستان کے رابطے بہتر ہو رہے ہیں۔دونوں ملکوں میں پائی جانے والی سرد مہری ختم ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ  کی سلامتی کونسل میں مسلۂ شمیر کی گونج جاری ہے۔اب مکاریاں ،چالاکیاں،بدمعاشیاں زیادہ چل نہ سکیں گی۔او ۔آئی ۔سی کے حوالے سے پاکستان کا سخت موقف سامنے آیا ہے۔

شاہ سیلمان کو سخت پیغام کے کشمیر کے حوالے سے اپنا موقف  کلیرکریں۔ورنہ ہم اپنے ہم خیال مسلمان اور غیر مسلم ممالک کو لے کر کوئی نیا فورم بنائے گے تاکہ مقبوضہ کشمیر کے لئے موثر حکمت عملی بنا سکیں ۔
آئی ۔ایس ۔ پی ۔آر کا کشمیر پر نغمہ،پاکستان کے سیاسی نقشے میں کشمیر کی شمولیت ،ڈاک ٹکٹ،سری نگر ہائی وائے کوئی مزاق نہیں،بلکہ بڑے پلین کی چھوٹی جھلکیاں ہیں۔

جو اس کا مذاق اڑا رہے ہیں وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔پھیلائےگے کرونا وائرس کے اس ماحول میں بڑے طوفان کی آمد آمد ہے۔ جس میں بڑے بڑے برج بہہ جایئں گے۔مار خور کو اپنا کام مزید تیز کرنا ہو گا ۔موقعہ بھی ہے اور وقت کی ضرورت بھی۔۔۔۔۔
جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔امریکہ بھی طاق میں بیٹھا ہے۔مگر امریکہ کی ہوا نکل چکی ہے۔باقی بادشاہی صرف میرے اور آپ کے رب کی ہے ۔مگرکچھ پانے کے لئے کوشش شرط ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :