
جلتا کشمیر ،امیدیں اور گھیرا تنگ۔۔
جمعہ 7 اگست 2020

آفتاب شاہ
ظلم اور ستم کی اک تاریخ رقم ہو رہی ہے۔ظلم کی یہ کالی رات جو ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے۔تکلیفیں اور صرف تکلیفیں، پریشانیاں اور صرف پریشانیاں حاصل یہ کہ سکون کا کوئی لمحہ میسر نہیں۔ حالیہ ایک واقع میں چھوٹے معصوم بچے کے سامنے اس کے نانا جو کے نہیتے تھے شہید کر دیا گیا ۔
(جاری ہے)
آر ۔ایس ۔ایس مودی ہٹلر کے غنڈوں کو کشمیر میں ڈمیسائل جاری کیے جا رہے ہیں ۔کشمیر میں اسرائیل کا ماڈل اپنایا جا رہا ہے ۔جس کا اطلاق اسرائیل فلسطین میں کر چکا ہے ۔یہ زمینی تلخ حقائق ہیں جن کو ہم چھپا نہیں سکتے۔کشمیر میں مودی کی فوج کیا کیا مظالم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے ،بیان سے باہر ہیں۔کشمیری پچھلے 72 سالوں سے یہ ظلم برداشت کر رہے ہیں۔لیکن اب تو انتہا ہو چکی۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن اب بازی پلٹ چکی ہے۔کشمیر اب بھارت کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے۔ کشمیری قوم کا صبر قابل دید ہے۔سید علی گیلانی ،یاسین ملک ،میر واعظ ،جیسے لیڈروں اور برہان وانی ،مقبول بٹ جیسے بیشمار شہیدوں نے آزادی کی شمع کو روشن رکھا ہوا ہے۔سیکیورٹی کے مسائل کی وجہ سے میں آپ کو بہت زیادہ گہری باتیں نہیں بتا سکوں گا کیونکہ اس کی وجہ سے سارا کھیل خراب ہو سکتا ہے۔اور کشمیر کی آذادی کا خواب ذرا لمبا ہو سکتا ہے۔
پاکستان کوتنہا کرنے والا بھارت خود تنہا ہو کر رہ گیا ہے۔ مودی اب اپنے پڑوس میں جھانک بھی نہیں سکتا ۔کیونکہ پاکستان اور چین نے بھارت کا سانس لینا مشکل بنا دیا ہے۔ مودی کی راتوں کی نیند حرام ہو چکی ہے۔پریشانی میں اچھے برے ہتھیاروں پر اپنے ملک کی دولت لٹا رہا ہے ۔اور وہ غلطی پر غلطی کیے جا رہا ہے ۔لگ کچھ ایسا رہا ہے کہ مودی بھارت کا آخری وزیر اعظم ہوگا۔۔۔۔
بنگلادیش کے ساتھ پاکستان کے رابطے بہتر ہو رہے ہیں۔دونوں ملکوں میں پائی جانے والی سرد مہری ختم ہو رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسلۂ شمیر کی گونج جاری ہے۔اب مکاریاں ،چالاکیاں،بدمعاشیاں زیادہ چل نہ سکیں گی۔او ۔آئی ۔سی کے حوالے سے پاکستان کا سخت موقف سامنے آیا ہے۔شاہ سیلمان کو سخت پیغام کے کشمیر کے حوالے سے اپنا موقف کلیرکریں۔ورنہ ہم اپنے ہم خیال مسلمان اور غیر مسلم ممالک کو لے کر کوئی نیا فورم بنائے گے تاکہ مقبوضہ کشمیر کے لئے موثر حکمت عملی بنا سکیں ۔
آئی ۔ایس ۔ پی ۔آر کا کشمیر پر نغمہ،پاکستان کے سیاسی نقشے میں کشمیر کی شمولیت ،ڈاک ٹکٹ،سری نگر ہائی وائے کوئی مزاق نہیں،بلکہ بڑے پلین کی چھوٹی جھلکیاں ہیں۔ جو اس کا مذاق اڑا رہے ہیں وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔پھیلائےگے کرونا وائرس کے اس ماحول میں بڑے طوفان کی آمد آمد ہے۔ جس میں بڑے بڑے برج بہہ جایئں گے۔مار خور کو اپنا کام مزید تیز کرنا ہو گا ۔موقعہ بھی ہے اور وقت کی ضرورت بھی۔۔۔۔۔
جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں۔امریکہ بھی طاق میں بیٹھا ہے۔مگر امریکہ کی ہوا نکل چکی ہے۔باقی بادشاہی صرف میرے اور آپ کے رب کی ہے ۔مگرکچھ پانے کے لئے کوشش شرط ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
آفتاب شاہ کے کالمز
-
صدارتی نظام کی بازگشت
بدھ 26 جنوری 2022
-
کرونا اور بگڑتی معیشتیں
پیر 13 دسمبر 2021
-
مقناطیس
بدھ 18 اگست 2021
-
مہنگائی اور رمضان مبارک
منگل 6 اپریل 2021
-
سیاست کا کالا دھندہ
پیر 8 مارچ 2021
-
جاتا ہوا کورونا اور اسکے اثرات۔۔۔۔
جمعہ 18 دسمبر 2020
-
چینی گڑ
پیر 30 نومبر 2020
-
حضور پاک ﷺکی شان اور یہ دو ٹکےکے گستاخ۔۔۔۔۔۔
جمعہ 30 اکتوبر 2020
آفتاب شاہ کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.