سالانہ بجٹ اور اسکے مضمرات

جمعہ 4 جون 2021

Ahmad Khan Leghari

احمد خان لغاری

ایک رپورٹ کے مطا بق عا لمی ادارہ مو ڈ یز (انٹر نیشنل کریڈ ٹ ریٹنگ ایجنسی ) نے پا کستا نی معیشت کی بہتری کے حوالے سے قرار دیا ہے کہ پا کستانی معیشت سا لا نہ چار فیصد شر ح نمو کی صلا حیت رکھتی ہے ۔ مزید یہ کہ معا شی استحکا م کے حصول کے بعد مستقبل میں زیا دہ شر ح نمو کے امکا نا ت مو جود ہیں ۔ موڈ یز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایل ایم ایس کی شر ح نمو میں ہونے والا اضا فہ ملک کی مجمو عی معا شی کار کر دگی میں مزید اضا فے کا سبب بنے گا۔

بین الا قوا می ادارہ کی جا نب سے ملکی معیشت کے حوالے سے ریمارکس تسلی بخش بلکہ حو صلہ افزا بھی ہیں ۔ گذ شتہ تقریباً تین سا لہ حکو متی کارکر د گی ما یو س کن رہی اور عا م آدمی بیزار نظر آتا ہے ، مہنگائی ،بے روزگاری کے علا وہ امن و امان کی نا گفتہ یہ حا لت سے ہر سطح پر ما یو سی کے سا ئے چھا ئے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

اگر چہ چند حکو متی اقدا مات ملکی معیشت کیلئے بہتر ثا بت ہوئے ہیں جن کے نتا ئج مو ڈیز کی رپورٹ کی شکل میں سا منے آئے ہیں۔

لیکن یہ لفظوں کا گورکھ دھند ہ ہر شخص کی سمجھ سے با لا تر ہے۔ عا م آدمی مہنگا ئی بے روزگاری ، امن و امان کی صورتحال کے سا تھ رشوت کے سجے بازاروں سے ذہنی طور پر مفلو ج ہو چکا ہے ۔ نئے پا کستان کے نا م پر دکا ندار کاروباری اور افسر شا ہی نے اپنے ریٹس آسما نوں پر پہنچا دیے ہیں۔ اپنے ضلع کی اگر بات کریں تو ایک دوست نے یہ کہہ کر دریا کو کو زے میں بند کر دیا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں یہاں کے سینئر افسران لا ہور جا کر حا ضریاں دیتے تھے اور اپنے حصہ سے بھاری رقوم وزیر اعلی کے بیٹے کو پہنچا آتے تھے۔

اب صورتحا ل بر عکس ہے افسران کو کہیں جانا نہیں پڑ تا بلکہ مخصوص لو گ افسران سے آکر لے جا تے ہیں ۔ یہ بڑا واضح فر ق ہے ۔ اگر کسی نے برے کا م کے سلسلہ میں لا ہور جانا بھی ہو تو ڈیرہ غازیخان کے ایک سا بق کمشنر جو وزیر اعلی کے دفتر میں سیا سفید کے ما لک ہیں وہ مبینہ طور پر "لگا نے سے" ہر کا م کر دیتا ہے ۔ وہ ایک جا دوئی شخصیت سب پر بھا ری ہے اور بنی گا لہ تک رسا ئی رکھتا ہے ۔


قا رئین کرام ! با ت کہا ں سے کہاں نکل گئی جبکہ بات ملکی معیشت کی بہتری کی رپورٹ کے حوالے سے ہو رہی تھی۔ پاکستان کے وزیر خزا نہ کے بیانات بھی حو صلہ افزا ہیں ۔ انہوں نے دو ٹوک اندا ف میں کہا ہے کہ بجلی مہنگی نہیں ہو گی اور ٹیکس چور جیل جائیں گے بجٹ میں زراعت پر تو جہ دیں گے ایف بی آر کی جا نب سے کاروباری لو گوں کو ہرا ساں کر نے سے روکنے کیلئے تھر ڈ پارٹی آڈٹ نظا م لائیں گے ۔

بری بجٹ سیمینار سے خطا ب کر تے ہوئے مہنگائی سے پسے لو گوں کو امید دلا ئی ہے کہ زر مبا دلہ کے زخا ئر میں اضا فہ معا شی بہتری کا عکا س ہے ۔ زرعی شعبہ کیلئے مراد عات لا نے کے سا تھ ٹیکس دینے والوں کیلئے ٹیکسوں میں اضا فہ نہیں کیا جائے گا ۔ عوا م پہلے ہی مہنگی بجلی خرید رہے ہیں ۔ انہوں نے وا ضح انداز میں کہا کہ وزیر اعظم نے معیشت کی بحا لی کیلئے بڑے فیصلے کیے ہیں۔

معیشت کی بحا لی کے سفر میں کر ونا کے با عث مشکلات آئیں، اسکے با وجو د تعمیراتی شعبے کا فروغ ممکن بنا یا اور اس سے منسلک چا لیس سے زا ئد صنعتوں کو فعال کیا ۔ معیشت کی بہتری کے سا تھ محصو لا ت میں بھی مثبت اضا فہ ہوا جبکہ زر مبا دلہ کے زخا ئر میں اضا فہ معیشت کی بہتری ہے ۔ پائیدار تر قی کے اہدا ف کا حصول ہماری ترجیح ہے۔ اقتصا دی بہتری کیلئے معا شی ما ہرین سے بھی مشا ورت کی گئی ہے ۔


حکو متی مو قف اور عام آدمی کی حا لت بہتر بنا نے کے دعووں کے ساتھ چند ذرائع نے بھی اس امر کی پھر پور تصدیق کی ہے کہ بجٹ اعلا ن اور بعد ازاں دسمبر تک ایسے اقدامات اٹھا ئے جا نے کا فیصلہ کیا گیا ہے تا کہ عا م آدمی کو ریلیف مہیا کیا جا سکے اور وا ضع نظر آئے جس سے تمام آدمی کے حا لات بد ل جا ئیں ۔ اگر حکو مت بنیا دی اشیا ء جس میں آٹا، چینی ، گھی ، دا لیں اور بجلی سستی کر نے میں کا میا ب ہو جا تی ہے تو پھر کسی اپو زیشن کے جلسوں کا کوئی فا ئدہ نہیں ہو گا۔

عا م آدمی ایسے جلسوں اور ریلیوں سے پہلے ہی بیزار نظر آتے ہیں ۔ مسلم لیگ ن اندر سے ٹو ٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ پا کستان پیپلز پارٹی کی تو جہ صو بہ سند پر ہے اور اسی طر ح آئندہ عا م انتخا بات پر تو جہ مذکورہ کیے ہوئے ہے اور وہ بہت سی امید یں لگائے بیٹھی ہے ۔
حا لیہ بجٹ 2021-22 میں عا م آدمی کو بنیا دی سہو لتیں پہنچا نے کا وعدہ تو کیا گیا ہے لیکن سر کاری ملا زمین با لاخصو ص پینشنر ز حضرات کے بارے میں کوئی تسلی بخش یقین دہا نی نہیں کرائی گئی ۔

اسلام آباد میں دھر نے کے بعد سر کاری ملا زمین کی متعدد تنظیموں اور اتحا د نے لا ہور میں بھی احتجا ج کر رکھا ہے لیکن پینشنر ز کو تا حا ل نظر انداز کیا گیا ہے ۔ امیر، غریب کا فر ق ختم کر نے ، قا نوں کی عملداری مکتیاں نا احتساب سب کا جیسے دلکش تقروں اور وعدوں جیسے سبز با غ تو گذ شتہ تہتر سے دکھا ئے جا رہے ہیں ۔ اس حکو مت سے عا م آدمی ، سر کاری ملا زمین ، پینشنر ز نے بہت امید یں وا بستہ کر رکھی ہیں اور اس حکو مت کو تین سا ل بھی دیے۔

ہر شخص نے پیٹ پر پتھر با ندھ لیے لیکن اس بجٹ پر ملا زمین کی محض امیدیں ہی نہیں دل ٹو ٹ جائیں گے اور پھر ٹو ٹے دلوں سے نکلنے والی صدائیں براہ راست عر ش پر جا تی ہیں جو خا لی نہیں لوٹتیں۔ امن و امان کی صورتحا ل ایسی خراب ہے کہ ہر طر ف غنڈہ گر دی ، پنجا ب اور سندھ میں گینگز بنے ہوئے ہیں جو وڈیروں کی سر پر ستی میں چلتے ہیں اور یہ نا م بد لتے رہتے ہیں ۔

اسی طر ح رشوت کا جو بازار گر م ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔ تمام ادارے با خبر ہیں ، سول ہوں یا دیگر سراغ رساں ادارے سب کو علم ہے کہ پو لیس ، پٹواراور دیگر دفاتر میں کون سر گر م عمل ہے۔ تبا دلوں، بھرتیوں پر غریبوں کی جیبوں پر ہا تھ صا ف کیا جا رہا ہے اور وزیر اعلی پنجاب کے دفتر میں سینئر بیورو کریٹ رشوت ستا فی کے تمام معا ملات کا سر غنہ اسی ایک کو ہی بتا یا جا تا ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :