
جیب اور چنگیرخالی
منگل 21 ستمبر 2021

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
(جاری ہے)
مہنگائی سے پسی عوام کابھرکس نکالنے کیلئے ملک بھر میں دوئم کوالٹی کے گھی کی فی کلو قیمت میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا گیا ہے اور نئی قیمت 350روپے فی کلو ہو گئی ہے جبکہ 20 کلو آٹے کاتھیلا ایک ہزار 240 روپے اور چینی 115 سے 120روپے کے حساب سے فروخت ہونے لگی ہے۔ مہنگائی کی حالیہ لہر سے تنگ شہریوں کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں گھر کا بجٹ بنانا بھی مشکل ہو گیا ہے اور تین سالوں میں نئے پاکستان میں مہنگائی نے ایساحشرکیاکہ اس کی پاکستان کی تاریخ میں نظیرنہیں ملتی ،واضح رہے کہ ملک میں گزشتہ تین سالوں کے دوران اشیائے ضروریہ بالخصوص آٹا، چینی اور گھی و خوردنی تیل کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق اگست 2018میں چینی کے 50 کلو تھیلے کی قیمت 2 ہزار 600 روپے تھی جو اگست 2021 کے اختتام تک 5 ہزار روپے تک جا پہنچی۔ اگست 2018میں مل آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 740 روپے تھی جو اگست 2021 کے اختتام تک 1 ہزار 150 روپے سے بھی تجاوز کر گئی جبکہ چینی کی قیمت اگست 2018 میں 60 روپے فی کلو تھی جو اس وقت بڑھ کر 110 روپے تک جا پہنچی ہے۔
اسی طرح گھی و خوردنی تیل کے پانچ لیٹر پیک کی قیمت اگست 2018میں 900 روپے تھی تاہم اگست 2021کے اختتام تک اس کی قیمت 1700 روپے سے بڑھ گئی۔ان تین سالوں میں بے روزگاری میں مزید اضافہ ہوا ہے اور عوام کی معاشی اور اقتصادی حالت بالکل ڈانواں ڈول ہوگئی ہے۔جبکہ کمر توڑ مہنگائی نے غریب اور متواسط طبقے کے لوگوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں ،ان کے لئے دو وقت کی روٹی کا حصول نہ ہونے کے برابر ہوگیا جس کے باعث ان کا تمام تر سکون بھی غارت ہوگیا ہے۔ روزمرہ استعمال ہونے والی ضروریات کی چیزیں عوام کی قوت خرید سے بالکل باہر ہوچکی ہیں۔اس ایک مہینے میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دوباراضافہ عوام کے لئے بربادی کاپیغام لایا ہے،عمران خان کی حکومت کے مہنگائی کے خاتمے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں، بہتری کی کوئی امید دکھائی نہیں دے رہی ۔ وزیراعظم عمران خان جب اپوزیشن میں تھے اوراسلام آباددھرنے کے دوران بجلی کے بل کوآگ لگائی تھی اورکہاکرتے تھے جب ڈالرمہنگا ہواورمہنگائی زیادہ ہوتوسمجھ لیں آپ کاوزریراعظم چورہے ،لیکن اس وقت ایمانداروں کی حکومت میں مہنگائی سے پسی عوام پر گذشتہ ماہ شب خون مارکر 37دن کے بجلی کے بل بھیجے گئے اورعوام کی جیب پرکروڑوں روپے کاڈاکہ ڈالاگیااس ڈاکہ زنی کاجواب کون دے گا؟،عمران خان صاحب اب چورچورکاچورن نہیں بکے گا،بچپن میں پرائمری کی درسی پرلکھاہواپڑھتے تھے کہ چوربھی کہے چور،چوروں سے خبرداررہئے ،اس وقت یہ جملہ ہمارے لئے بے معنی تھا،اس جملے کی سمجھ اب آئی ہے کہ اس کامطلب کیاہوتاہے۔اس وقت خلق خدا مہنگائی کے ہاتھوں جاں بہ لب ہے عمران خان کی وفاقی حکومت ٹیکس اکٹھاکرنے کے چکرمیں عوام کومزید مہنگائی کی دلدل میں دھکیل رہی ہے۔ عوام کی اس تباہی کے خلاف آواز اٹھانے کیلئے کوئی موجود ہی نہیں ہے ۔عمران خان کی حکومت کے ہر اقدام نے عام لوگوں کی جیبیں خالی کردی ہیں۔ نئے پاکستان میں حکومت نے جائزیاناجائزطریقوں سے عوام اورخاص طورمزدورطبقے کی واٹ لگادی ہے جس سے ان کے دسترخواں کی چنگیربھی خالی ہوگئی اوراس وقت عوام آسمان کی طرف ملتجائیہ نظروں سے دیکھ رہی ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی کے کالمز
-
پہلے حجاب پھرکتاب
منگل 15 فروری 2022
-
ایمانداروزیراعظم
پیر 31 جنوری 2022
-
ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے
بدھ 26 جنوری 2022
-
جنوبی پنجاب صوبہ اورپی ٹی آئی کاڈرامہ
پیر 24 جنوری 2022
-
پاکستان کے دشمن کون۔؟
جمعرات 20 جنوری 2022
-
پاکستان کے بادشاہ سلامت
پیر 10 جنوری 2022
-
بھارت میں خانہ جنگی
منگل 4 جنوری 2022
-
مالدیپ میں انڈیاآؤٹ تحریک
بدھ 29 دسمبر 2021
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.