سڑکوں پر آنے سے پہلے پیپلز پارٹی سوچے

ہفتہ 18 مئی 2019

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے تحریک انصاف کی حکمرانی کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ NABاو ر معیشت ایک ساتھ نہ چل سکتی۔بلاول بھٹو بی بی شہید کا بیٹا ہے انگاروں پر چلے گا ،حکومت مخالفت تحریک اب پارلیمنٹ میں نہیں سڑکوں پر نظر آئے گی۔
حیرانی کی بات تو یہ ہے کہ آخر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کیساتھ جمعیت علماء پاکستان کو تحریک انصاف کی حکمرانی میں پریشانی کیا ہے سوچنا تو یہ ہے کہ پیپلز پارٹی او رمسلم لیگ ن کے دورِ حکمرانی میں اسلامی جمہوریہ پاکستان میں دودھ شہد کی نہریں بہہ رہی تھیں جوکہ تحریک انصاف کی حکمرانی میں خشک ہوگئی ہیں ایسا کچھ بھی نہیں اور نہ ہی شکست خوردہ اپوزیشن کو پاکستان ،پاکستان کی عوام سے کوئی پیار ہے کوئی لگاؤ ہے البتہ دونوں سابق حکمرانوں کی حکمرانی میں دونوں جماعتوں کے علمبرداروں نے جس صفائی سے قومی معیشت کو لوٹا اْن سے اْن کا حساب لیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

 
آج اْن کو NABمیں خامیاں نظر آرہی ہیں اس لیے کہ نیب نے دونوں جماعتوں کی حکمرانی میں یہ کچھ نہیں کیا جو آج ہورہا ہے آصف علی زرداری گھٹ جوڑ کی گیم میں گوٹیاں بڑی خوبصورتی سے کھیلتے ہیں لیکن حقیقت تو یہ بھی ہے کہ ہوشیار پرندہ دام میں اوّل توپھنستا نہیں اور جب پھنستا ہے تو دونوں پنجوں سے ،یہی صورتحال آصف علی زرداری کی ہے ، کیا ہی بہتر ہوتا کہ وہ میاں نواز شریف کے سائے سے باہر نکلتے اور پیپلز پارٹی کی جوان قیادت کو آزادی سے قومی سیاست کھیلنے دیتے۔

بلاول بھٹوزرداری کم عمری میں پاکستان کے سیاستدان ہیں اور اْن سے قوم کی بڑی اْمیدیں وابستہ ہیں مستقبل کی سیاست میں عمران خان کے مقابلے میں بلاول بھٹو کے علاوہ دوسرا کوئی سیاستدان نہیں جو قومی اور بین الاقوامی طور پر اپنی سیاسی پہچان رکھتا ہو لیکن بقول آصف علی زرداری کے بلاول بھٹو بے نظیر بھٹو کا بیٹا ہے انگاروں پر چلے گا ۔
آصف علی زرداری کی اس سوچ سے ذاتیات کی بْو آرہی ہے وہ بلاول بھٹو کو پاپا بچاؤ تحریک کی قیادت کیلئے سڑکوں پر لارہا ہے اور اگر واقعی!ایسا کیا گیا تو یہ پیپلزپارٹی کی قوم پرستی نہیں آصف علی زرداری کی خودپرستی ہوگی۔

قوم جانتی ہے کہ سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے خلاف مقدمات تھے اور ہیں پیپلز پارٹی کو آصف علی زرداری کی قیادت پر فخر ہوتا اگر وہ عدالتوں کا احترام کرکے NABکی عدالت میں خود الزامات کا بے جگری سے دفاع کرتے اگر وہ مجرم نہیں اگر اْس نے کوئی جرم نہیں کیا اگر وہ پاکدامن ہے تو گھبراہٹ کس بات کی آصف علی زرداری کی یہ بوکھلاہٹ جیالوں کی سمجھ سے باہر ہے لیکن اگر واقعی! آصف علی زرداری بلاول بھٹو کیساتھ جیالوں کو لے کر سڑکوں پر آتے ہیں تو آنے سے پہلے پیپلزپارٹی کو سٹریٹ پاور میں اپنی پوزیشن کو سوچنا ہوگا۔

آصف علی زرداری سندھ کے جاگیردار ہیں سندھ میں وہ اپنے ہاریوں کیساتھ سڑکوں پر سیاست گرم رکھ سکتے ہیں لیکن پاکستان کے دوسرے تین صوبوں میں اپنی سٹریٹ پاورکوسوچ لیں اس میں شک نہیں کہ جیالے اْن کی آواز پر نکلیں گے لیکن اگر اْن کا خیال ہے کہ پیپلزپارٹی کا سڑکوں پر وہ عوامی سیلاب ہوگا جو ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے دور میں تھا تو یہ اْن کی غلط فہمی ہے اور بہت ممکن ہے کہ پیپلزپارٹی سڑکوں پر احتجاج کی خواہش میں سونامی کی لہروں میں بہہ جائے اس لیے کہ تحریک انصاف کی حکمرانی کی پشت پر ابھی کچھ ہاتھ ہیں اور آصف علی زرداری اْن ہاتھوں کو بخوبی جانتے ہیں۔

 پیپلزپارٹی او رمسلم لیگ ن اْن ہاتھوں کو ابھی کاٹ نہیں سکتے ،ِ۔ بقول مسلم لیگ ن کے خدائی مخلوق کا مقابلہ اْن کے بس میں نہیں لیکن اگر طاقت کا سرچشمہ عوام رنگ لاتی نظر آئی تو بہت ممکن ہے کہ جس جمہوریت کیلئے پیپلزپارٹی کی اعلیٰ اور ادنیٰ قیادت نے خون دیا تھا اْس کی بساط لپیٹ دی جائے اس لیے کہ حالات وہ نہیں جو کبھی تھے حالات بڑی حد تک تبدیل ہوچکے ہیں پانی تقریباً سر سے گزر چکا ہے اور خدانخواستہ اگر ایسا ہوا تو الزام آصف علی زرداری کے سر ہو گا او ربلاول بھٹو کی قیادت کا وہ سورج جو طلوع ہونے کو ہے ممکن ہے طلوع ہونے سے قبل غروب ہوجائے۔

جہاں تک مسلم لیگ ن کا تعلق ہے مسلم لیگ ن کی اعلیٰ اور ادنیٰ قیادت احتساب کی زد میں ہے اور وہ بیرونِ پاکستان کی تیاریاں کر رہی ہے آصف علی زرداری کو گریبان سے پکڑ کر ،راوی کے پل سے اْلٹا لٹکانے کے دعویدار برطانیہ کی سڑکوں پر مٹر گشت کرتے قوم دیکھ رہی ہے ایک میاں نواز شریف ہیں جسے مسلم لیگ ن کی قیادت نے بلوا کر قربانی کا بکرا بنایا اْسے اندر کر دیا او رخود باہر بھاگ رہے ہیں۔

تحریک انصاف کی حکمرانی کے ابتدائی ایام میں واقعی! قوم نے کوئی تبدیلی نہیں دیکھی وہی وعدے اور وہ ہی ارادے ہیں جو تحریک انصاف کی حکمرانی سے پہلے حکمرانو کے تھے قوم کو وعدے کھلائے جارہے ہیں لیکن قوم اس حقیقت سے انکار بھی تو نہیں کر سکتی کہ تحریک انصاف کی حکمرانی کو پاؤں پر کھڑے ہونے میں وقت لگے گا تحریک انصاف کو اندھیرے میں حکمرانی ملی اور اس اندھیرے میں آنے والے کل کیلئے چراغ جلا ئے رکھنے میں وقت لگے گا قوم تحریک انصاف کی حکمرانی سے مایوس نہیں لیکن اگر مایوس ہے تو اپوزیشن ،اس لیے کہ وہ احتساب کی زد میں ہے وہ احتساب جس کا سابق دورِحکمرانی میں کسی نے سوچا تک نہیں تھا اس لیے بہترہوگا کہ سابق صدر پاکستان اپنے گزشتہ کل کے احتساب کا سامنا کریں۔ 

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :