دیارِ مصطفٰے کا دفاع یہودی کریں گے؟؟

پیر 14 اکتوبر 2019

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

 قیامِ امریکہ کے دورانیہ میں سانحہ نائن الیون سے قبل قانونی ہی نہیں غیر قانونی مقیم نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے مسلمان امریکی عوام کی نظر میں قابلِ احترام تھے عام حالت میں کسی کو کوئی پر یشانی نہیں تھی البتہ قانون توڑنے والا مجرم تھا ، لیکن نائن الیون کے سانحہ کے بعد ہم پاکستانیوں کو جن عوامی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہم جانتے ہیں، یہودی لابی کی اسلام کے خلاف بدترین سازش نے دنیائے اسلام کو ہلا کر رکھ دیا،امریکہ عراق میں ان کی تیل کی دولت پر قابض ہونا چاہتا تھا اس گھناونی سازش کی آڑ میں امریکہ نائن الیون کے سانحہ کو جواز بنا کرعراق میں داخل ہوا او ر عراق میں جو قتلِ عام ہوا دنیا نے دیکھا،امریکہ میں پاکستانیوں اور افغانیوں کے خلاف امریکی عوام کے قومی جذبات بھڑک اٹھے تھے۔

(جاری ہے)

مسلمانوں کا امریکہ میں جینا مشکل کردیاگیا تھا یہ سب یہودی قوم کی اسلامی دنیا کے خلاف سازش تھی لیکن دنیائے اسلام سو رہا تھا۔امریکہ نے الزام مسلمان پر لگایا اور دہشت گردی کی دنیا بھر میں انتہا کر دی۔
امریکہ افغانستان ، پاکستان اور دوسرے اسلامی ممالک میں بربادی کے بعد سعودی عرب کے ولی عہدشہزاد محمد بن سلمان کی درخواست پر سعودی عرب میں اپنی فوج کے ساتھ داخل ہو گیا ہے۔

ایران کے خلاف سعودی عرب کے دفاعی نظام کی مضبوطی کی آڑ میں وہ تیل کی دولت پر نظریں جمائے ہوئے ہے وہ سعودی عرب کو معاشی طور پر برباد کر کر ا پنے مفادات حاصل کرے گا امریکہ کھبی بھی ایران پر حملہ نہیں کرے گا اس لئے کی اسرائیل ایران کے نشانے سے دور نہیں اور امریکہ کسی بھی صورت میں اسرائیل کو برباد ہوتا نہیں دیکھ سکتا۔
عراق میں تباہی اور مقاصد کے حصول کے بعد امریکہ نے تسلیم کیا تھا کہ جو کچھ ہوا غلط فہمی کی بنیاد پر ہوا ، امریکہ نے اگر غلطی تسلیم کی تو عراق کی تباہی اور اپنے گھناونے مقاصد کے حصول کے بعد۔

سعودی عرب میں تیل کی تنصیبات پر حملہ ویسی ہی سوچ کی عکاس ہے بد قسمتی سے سعودی عرب کے بادشاہ اس حقیقت کو نظر انداز کئے ہوئے ہیں۔یمن کے حوثی با غیوں نے تنصیبات پر ڈرون حملہ تسلیم کیا ہے لیکن امریکہ اور سعودی عرب کی نظر میں حملہ آور ایران ہے۔ایران کے وزیرِ خارجہ جواد بن ظریف نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امر یکہ ایران پر ہر ممکن دباؤ میں ناکامی کے بعد جھوٹ بول کر دنیا کو گمراہ کر رہا ہے دنیا کی آنکھ میں دھول جھونک رہا ہے ۔

امریکہ اور سعودی عرب حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں اس لئے کہ یمن میں ایران حوثی با غیو ں کی حمایت کر رہا ہے۔جب کہ سعودی عرب اور مغربی اتحاد یمن کی حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کے وزیرِ دفاع کے مطابق سعودی عرب کے دفاع کے لئے سعودی عرب میں امریکی فوج کی تعداد بڑھا کر دفاعی نظام کو مضبوط کیا جائے گا ایرانی جارحیت کے اندیشے کے پیشِ نظرایسے اقدامات سعودی عرب کی ضرورت ہیں اور یہ سب کچھ سعودی عرب کے ولی عہد کی درخواست پر کیا جارہا ہے،۔

سعودی عرب کے ولی عہد سعودی عرب میں مغربی کلچر کو فروغ دے رہے ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب سعودی عرب دنیا کا دوسرا دوبئی ہو گامغربی ثقافت کے دلدادہ سعودی ارب پتی جو عیاشی کے لئے مغربی ممالک جایا کرتے تھے اب ان کو کہیں اور جانے کے ضرورت نہیں ہوگی ۔مقامی ہوٹلوں میں غیر محرم کے ساتھ قیام کی ا جازت مل گئی ہے
 سعودی عرب کے ولی عہد نے مغربی قوتوں کو سعودی عرب میں آباد کر کے سعودی عرب کے مذہبی عظمت کو نظر انداز کر دیا ہے ،فلسطین جموں کشمیر اور دوسرے اسلامی ممالک میں امریکی د ہشت گردی کی حوصلہ افزائی کے لئے ناپاک قدموں کو دیارِ مصطفٰے میں رکھنے کی اجازت دے کر اپنی قومی شناخت کے پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے اس ظلم کا خمیاز ہ سعودی عرب کو بھگتنا پڑے گا ۔

امریکہ ایران کے خلاف کچھ نہیں کرے گا اس لئے کہ وہ اپنے گھناونے مقاصد کے حصول میں کامیاب ہو گیا ہے،عالمِ اسلام خواب خرگوش کے مزے لے رہا ہے۔ دو مسلمان ملکوں کے درمیان سازشی تناز ع کی آڑ میں اب دیارِ حبیب کا دفاع یہودی کریں گے ۔اسرائیل کے قریب ایک عظیم اسلامی ملک میں امریکی افواج کا اضافہ اسرائیل کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے!!!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :