بس سوچ میں ذرا سی تبدیلی کی ضرورت ہے!!

بدھ 15 اپریل 2020

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

دنیا وبائی صورتِ حال سے دوچارہے ترقی یافتہ ممالک اپنی قوم اور ریاستوں کے لئے ربِ کریم کے حضور سجدہ ریز ہیں وہ جن کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے دنیا بھر کے ممالک اپنی اپنی قوم اور ریاست کے لئے پریشان ہیں جنوبی ایشاء کے ممالک کو خطرناک معاشی بحران کا سامنا ہے دنیا بدل گئی لیکن پاکستان کے سیاست دان نہیں بدلے اس لئے کہ اپوزیشن کورونا وائرس سے بے پروا عمران وائرس کا شکار ہے سندھ اور وفاق دست گریبان ہیں ایک دوسرے پر وائرس پھیلانے کا الزام لگانے والے امتحان کی اس گھڑی میں بھی قومی یکجہتی کو نظر انداز کئے ہوئے ہیں اپوزیشن کے راہنما اور حکومت کے وزراء قوم اور قومیت کے احساس سے بے پروا ہیں سیاستدان اناؤں کے آسمان پر ہیں اورعوام قومی مستقبل کے ساتھ اپنے کاروباری اور کل کے معاشی بد حالی کے لئے پریشان ہیں اپو زیشن کے ساتھ میڈیا اور قلم فروش بھی اپنے اپنے آقاؤں کی خوشنودی اور نمک حلالی میں ریاست کی عظمت اور خدا کے قہر کورونا وائرس سے دنیا بھر میں خوف و ہراس کی فضا کو بخوبی جانتے ہوئے انسان ہوتے ہوئے بھی اپنے احساس میں انسانیت کو بھول چکے ہیں قلمی شوشوں سے عوام کو گمراہ کررہے ہیں یہ جانتے ہوئے بھی کہ انتہائی مشکل کی اس گھڑی میں حکومت باوجود ناکافی وسائل کے قومی معیشت کو سہارا دینے کے لئے عوام کے ساتھ عوام دشمن مافیا کے خلاف ڈٹی ہوئی ہے آٹا چینی چوروں کے خلاف وزیرِ ا عظم نے قوم سے کیا ہوا وعدہ پورا کردیا ہے وہ کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوئے بلکہ ایک بار بھر اپنا و عدہ دھرایا کہ حکومت جاتی ہے تو جائے لیکن میں آٹا چینی جور مافیا کو معاف نہیں کروں گا ۔

(جاری ہے)


اپنے دو سالہ اقتدارمیں عمران خان بھی جان چکے ہیں کہ تحریکِ انصاف میں آستین کے سانپ کون ہیں وہ یہ بھی جانتے ہوں گے کہ تحریکِ انصاف کے پلیٹ فارم سے اپوزیشن پر لفاظی کے بمبار فرشتے نہیں ۔وہ بھی موسمی پرندے ہیں اس لئے ان سے متعلق وہ کسی غلط فہمی کا شکار بھی نہیں اس کے باوجود اگر کسی کو ان ہاؤ س تبدیلی کی خوش فہمی ہے تو یہ بھی ان کی غلط فہمی ہے اس لئے کہ عمران خان اسکا انتظام بھی کر چکے ہیں ان ہاؤس تبدیلی سے پہلے اسمبلیاں توڑ دینے کی سمری تیار ہے ۔

نگران حکو مت بھی صدرِ پاکستان کی صدارت میں عمران خان ہی کی ہو گی ۔ سپریم کورٹ دوسری بار ان کو محب وطن ہونے کا سر ٹیفکیٹ دے چکی ہے افواجِ پاکستان کے چیف نگران حکومت کی نگرانی کریں گے اسلئے اپوزیشن کی دال پھر بھی نہیں گلے گی اور یہ وہ بخوبی جانتے ہیں لیکن اپنی خود پرست سوچ ان کو چین سے نہیں بیٹھنے دیتی،سعد رفیق ضمانت پر رہائی ملتے ہیں مولانا فضل الرحمان کو سبز باغ دکھانے والے حکومت کے اتحادی ْسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز ا لٰہی کے درِ دولت پر حاضر ہوگئے،شاہد خاقان عباسی اور ان سے پہلے بلاول بھٹو نے بھی ایم کیو ایم کو سبز باغ دکھائے تھے لیکن سب کے شاہی خواب ادھورے رہ گئے اور پرانی تنخواہ پر اپنی سوچ کا ماتم کر رہے ہیں!
 اپوزیشن بخوبی جانتی ہے کہ ایک طرف کورونا وائرس نے پاکستان سمیت دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے تو دوسری طرف پاکستان کا ازلی دشمن لائن آف کنٹرول کے ساتھ پاکستان کے معصوم شہریوں کو نشا نہ بنائے ہوئے ہے اور اپنی اس بربریت پر پردہ ڈالنے کے لئے ان کے فوجی کمانڈر الزام لگا ررہے ہیں کہ پاکستان کوڈو ۱۹ کے متاثرین کو آزاد کشمیر بھیج رہا ہے ،اپوزیشن ان حالات و واقعات سے بے خبر نہیں اپوزیشن بخوبی جانتی ہے کہ وبائی صورتِ حال میں کچھ بڑے فیصلے بڑی جلدی میں ہور ہے ہیں لیکن یہ تو حالات کا تقاضہ ہے اس لئے حکومت کا ساتھ دینا ہی حب الوطنی ہے مشکل کی اس گھڑی کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ہمیں سوچنا ہوگا اس لئے کہ حکومت ،اپوزیشن اور عوام کے تعاون کے بغیر تنہا اس بحران کا مقابلہ نہیں کر سکے گی ۔

ہمیں ریاست میں استحکا م کے لئے قوم کو یکجہتی کی مثال قائم کرنا ہوگی ہم بحثیت قوم اس وبائی صورتِ حال کا مقابلہ کر سکتے ہیں بس سوچ میں ذرا سی تبدیلی کی ضرورت ہے!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :