
بجٹ اجلاس میں حکمران اور اپوزیشن کی شانِ بدتمیزی
منگل 15 جون 2021

گل بخشالوی
شدید احتجاج ‘ہنگا مہ آرائی شور شرابہ اور اخلاقیات کی حدیں عبور ہونے لگیں تو اسپیکر نے سارجنٹ آ رمز کو طلب کرلیا ‘ایوان میں حکومت مخالف پلے کارڈز لہرا دیئے گئے۔
(جاری ہے)
بلاول بھٹو نے شہباز شریف کے ہمراہ اپنی پینتیس سالہ دور ِ حکمرانی میں کی جانے والی ناانصافیوں کو نہیں سوچا بلکہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وزیرخزانہ نے جو بجٹ پیش کیا لگتا ہے کسی اور ملک کا بجٹ ہے‘ وہ کسی اورملک کی معیشت کی بات کررہے تھے ‘ واقعی انہوں نے درست کہا ایسا بجٹ تو ان کے دور ِ حکمرانی میں کسی نے پاس ہوتے دیکھا تک نہیں یہ لوگ کھبی سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ پاکستان میں بھی ایسا بجٹ پاس ہو سکتا
چیئرمین نشاط گروپ میاں محمد منشاءکہتے ہیںکہ عوامی بجٹ پیش کرنے پر فنانس ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ شوکت ترین کا بجٹ اچھا ہے بہتر نتائج کی امید ہے، بجٹ میں گروتھ پر زور ہے ایسا ہی ہونا چاہئے، توقع ہے گروتھ ریٹ 4فیصد سے بڑھ سکتا ہے، حکومت کی گروتھ پالیسی مثبت ہے، ہم سب کو مل کر معیشت کو بڑھانا ہوگا۔کورونا میں پاکستان نے دوسرے کئی ملکوں سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، کورونا لاک ڈاون سے متعلق اچھے فیصلے کئے گئے جس سے حالات قابو میں رہے،اسٹیٹ بینک نے تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے کمپنیوں کو قرضے دے کر اور کچھ قرضوں کو ری شیڈول کر کے بہت اچھا کام کیا۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے اپنی بجٹ تقریر میں غلط نہیں کہا کہ ن لیگ کے آ خری دور میں بیرونی قرضہ بڑھا، ہم معیشت طوفان سے نکال کر ساحل پر لے آ ئے ہیں ایک طرف ہمیں قرضوں کی وجہ سے دیوالیہ پن کی صورتحال کا سامنا تھا اور دوسرف طرف درا ٓمد کی طلب کو پورا کرنے کے لئے رقوم میسر نہیں تھیں۔ مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ حکومت کی جانب سے بغیر سوچے سمجھے قرض لینے کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی۔ ،
بجٹ کو ہر طبقہ فکر کے افراد نے سراہا، اپوزیشن نے بجٹ پڑھنے کی بھی زحمت نہیں کی اپوزیش نے بجٹ اجلاس سے پہلے ہی بجٹ نامنظور کا واویلا شروع کر دیا تھا اپنے سیاسی تاریک مستقبل کے خوف سے انتہائی اہم موقع پر عوام کی بہتری اور ملک کی ترقی کے حوالے سے بجٹ تقریر کا ایک لفظ بھی انہوں نے نہیں سنا اور نہ کسی کو سننے دیا ،
۔ جانے یہ لوگ اس حقیقت کو تسلیم کیوں نہیں کرتے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے تمام تر چیلنجز کے باوجود متوازن بجٹ پیش کیا ، عوام پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیاگیا ،سوائے اپوزیشن کے ملک میں بسنے والے ہر طبقے نے مالی سال 2021-22 کو عوا می،کاروباردوست اور متوازن بجٹ قرار دیا ہے
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کہتے ہیں کہ تاریخی بیروزگاری مہنگائی میں بجٹ عوام پرمعاشی حملہ ہے، حکومت ریلیف دینے میں ناکام رہی،مہنگائی کی شرح افغانستان سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔بجٹ میں عمران خان کا غریب اور عوام دشمن ایجنڈا واضح ہوگیا، عام آ دمی کے معاشی قتل کی اجازت نہیں دینگے، مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کہنا ہے کہ اس سے ترقی اوردفاع خطرے میں پڑ گیا،10فیصد اضافے سے ملازمین سے مذاق کیاگیا۔ جانے ایسی باتیں کرتے وقت یہ لوگ ایک نظر اپنے گریبان پر کیوں نہیں ڈالتے ۔جانے ان لوگوں کی زبان پر غریب عوام کا نام کیوں کھیل رہا ہے کیا پاکستان کے عوام ان کے دورِ اقتدار میں دودھ شہد نہروںاور جنت کے با غات میں جی رہے تھے
بجٹ تقریر کے دوران اور اس کے بعد ہونے والے ’ہلڑ بازی‘ حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی اس ہلڑ بازی اور شورشرابے میں خود حکومتی اراکین بھی شامل تھے۔جو کہ باعث ِ شرم ہے عمران خان کی ٹیم کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا پارلیمنٹ میں اپوزیشن او ر تحریک ِ انصاف نے جس شان بدتمیزی کا مظاہر ہ کیا اخلاقیات کے اس بد ترین مظاہرے سے منتخب اراکین ِ اسمبلی جانے عوام کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔بلاول بھٹو کے لیے جنسی تعصب سے منسلک نازیبہ القابات پر وفاقی وزیر زرتاج گل اور ان کے بغل میں بیٹھے علی امین گنڈاپور ہنستے ہوئے اپنا منہ چھپا رہے تھے۔ دوسری طرف پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب سمیت حزبِ اختلاف کی دیگر خواتین حکومت مخالف پوسٹرز اٹھائے جیسے سبزی منڈی میں سہیلیوں کے ساتھ گھومنے آئیں تھیں
سوشل میڈیا پر صحافی مونا عالم کہتی ہیں کہ ’ہمارے پارلیمانی لیڈران کا بجٹ سیشن کے دوران رویہ دیکھ کر شرم سے یہ تسلیم کرنا پڑتا ہے کہ ایک نرسری کے چار سالہ بچے میں بھی کلاس میں بیٹھنے کی زیادہ تمیز ہوتی ہے۔‘۔ آنیہ کہتی ہیں کہ ’اگر حزب اختلاف بجٹ کی تقریر کو سن نہیں سکتے یا اس پر بحث نہیں کرسکتے اور وہاں صرف اس لیے جاتے ہیں کہ ہلڑ بازی کریں پارلیمنٹ کا وقار مجروح کریں کہ نعرے لگائیں تو بہتر ہے پارلیمنٹ نہ جائیں اور ٹیکس دہندگان کے پیسے بچائیں۔‘
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.