Absolutey Not ۔۔!!!امریکہ کو دو ٹوک جواب، ہر گز نہیں

جمعہ 2 جولائی 2021

Gul Bakhshalvi

گل بخشالوی

پاکستان کے عوام جان گئے ہیں کہ قومی سیاست میں نورا کشتی کا کھیل جاری ہے عوام کے لئے مگر مچھ کے آنسو بہانے والے اپوز یشن کے مداری دراصل اپنا کل محفوظ کرنے کے لئے داﺅ پیچ کھیل رہے ہیں یہ لوگ عمران خان کی حکومت گرا نہیں سکتے صرف گرجتے ہیں برستے نہیں اس لئے کہ یہ لوگ بخوبی جان گئے ہیں کہ عمران خان قوم کے درخشاں مستقبل کے لئے جو اقدامات کر رہے ہیں انہوں نے ایسا کھبی سوچا بھی نہیں کہ وہ اپنے حسن ِ کردار سے نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سیاست میں اس قدر مقبول ہو جائیں گے اگر میں کہوں کہ عمران خان اپنے مخالفین پر جون کا سورج بن کر طلوع ہوا ہے تو غلط نہیں ہوگا یہ ہی وجہ ہے کہ مخالفین کے دماغوں میں اپنے دور ِ اقتدار میں لگے ایر کنڈیشنڈز کے فیوز اڑ گئے ہیں !
، عمران خان ، شہید ذوالفقار علی بھٹو کے پاکستان کے دوسرے وزیر ِاعظم ہیں جنہوں نے امریکہ کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر ناضرین کی تالیوں کی گونج میں امریکی خاتون صحافی کے اس سوال کے جواب میں کہ کیا امریکی صدر سے ملاقات میں امریکی امداد کی کوئی بات ہوئی تو عمران خان کا جواب تھا کہ امریکی صدر سے ملاقات میں امریکی امداد کی بحالی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

کشمیر سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ میرے خیال میںمسئلہ کشمیر کا حل ایسا ہو جو کشمیریوں کو منظور ہو نا کہ پاکستانیوں کو!
 پاکستان امریکہ کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتا ہے ماضی میں امریکہ پاکستان کو ڈالر دے کر اپنی من مانی کرتا رہا لیکن اب ایسا نہیں ہو گا میں نفرت کرتا ہوں اس عمل سے کہ میں کسی سے ہاتھ پھیلا کر امداد مانگوں ایسی امریکی امداد میرے پاکستان کے کسی لعنت سے کم نہیں۔

بار بار امداد کے لئے ہاتھ پھیلانے کی وجہ سے ہمارے اندر ایک بیماری سی پیدا ہو گئی ہے مثال کے طور پر سعودی عرب کے دورے سے واپسی ہر کوئی پوچھنے لگا سعودیہ سے کتنی امداد ملی جیسے میں وہاں بھیک مانگنے گیا تھا یہ کسی بھی قوم کے لئے با عث ِ شرم ہے میں چاہتا ہوں کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم امریکہ کے ساتھ عزت اور وقار کا دوستانہ تعلق قائم کریں میں نہیں چاہتا کہ پاکستان کو ایک بار پھر کسی ایسے ذلت کے دور سے گذرنا پڑے بحثیت پاکستانی میرے لئے باعث ِ شرم ہے امریکہ نے اسامہ بن لادن کو پاکستان میں مارا ۔

امریکہ ہمارا اتحادی تھا اس کے باوجود اس نے پاکستان پر بھرو سہ نہیں کیا امریکہ کا یہ عمل ہر پاکستانی کے لئے ذلت آمیز تھا لیکن اب میں ایسا نہیں ہو گا میںامریکہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہوں
امریکی ٹی وی کو دیا گیا انٹرویو پوری دنیا نے دیکھا اور سنا ، عمران خان کے ایک جملے نے اسے نہ صرف پاکستا ن بلکہ پوری دنیا کا ہیرو بنا دیا ۔

بلوچستان میں فضائی اڈے سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا، Absolutey Not ہر گز نہیں اس دو ٹوک جواب پر پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کی میڈیا بھی خاموش نہ رہ سکی اور پاکستان کے وزیر ِ اعظم عمران خان کی تعریف پر مجبور ہوگئی بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ عمران خان نے جس انداز سے سپر پاور کو جوا ب دیا ہے قابل ِ تعریف ہے پاکستان کے عوام نے صرف اس ایک بات Absolutey Not پر ان کی سب غلطیاں نظر انداز کر کے انہیں اپنا ہیرو بنا لیا
امریکی صحافی کے لئے بھی عمران خان کا یہ جواب حیران کن تھا اس لئے کہ امریکہ سپر پاور کے سامنے کوئی ملک بات تک نہیں کر سکتا وہ جس ملک میں جو چاہے کرتا ہے لیکن عمران خان پہلا وہ شخص ہے جو نہ صرف امریکہ کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کر سکتا ہے بلکہ منہ توڑ جواب بھی دے سکتا ہے اس جواب پر پوری دنیا میں ہل چل مجھ گئی ہے کہ آخر کوئی تو ایسا لیڈر پیدا ہو گیا ہے لیکن بد قسمتی سے پاکستان کے بونے اور مفاد پرست سیاست دانوں کے ساتھ پاکستانی میڈیا ، اینکر اور مبصرین اس حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں
 پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کے دیس اور دیسیوں کے احساسات اور جذبات دراصل عمران خان کی یہ باتیں اس کے مخالفین کے لئے دردِ سرہیں لیکن اس درد میں افاقہ کے لئے نئی پینا ڈول بھی ایجاد کرنے میں وقت لگے گا!۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :