اب میں گھبرائوں کہ نہ گھبرائوں؟‎

بدھ 14 اکتوبر 2020

Imam Saafi

امام صافی

جب سے خان اعظم صاحب بائیس سالہ جدوجہد کے بعد بالآخر پانچ سواروں میں شامل ہو کر ہمارے وزیراعظم بنے ہیں، عوام کو بس ایک ہی تسلی دیتے دکھائی دیتے ہیں کہ "بس تم نے گھبرانا نہیں ہے۔"
ہم جی کو بڑا کرتے ہیں، گھبراہٹ کو دفعہ کرتے ہیں، اور سر اونچا کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن جناب جی گھبراتا ہے جب آٹے کا تھیلا 650 کی بجائے 1200 کا لے کر آتے ہیں، چینی 55 کی بجائے 100 کی لاتے ہیں، بجلی کا بل 1200 کی بجائے 5000 آتا ہے، گیس کا بل 500 کی بجائے 2000 آتا ہے۔


ہمیں گھبراہٹ ہوتی ہے جناب جب 500 کا 8 لیٹر کی بجائے 4.5 لیٹر پٹرول ملتا ہے، جب ویگن کا کرایہ بیس روپے کی بجائے چالیس روپے وصول کیا جاتا ہے۔
گھبراہٹ ہوتی ہے جب بیروزگاری بڑھتی ہے اور کاروبار ٹھپ ہوتے دکھائی دیتے ہیں، جب چھوٹے چھوٹے دکانداروں کے کاروبار کی حالت دیکھے بنا ٹیکس نیٹ میں لانے کی باتیں ہوتی ہیں، غریب ریڑھی بانوں کی رجسٹریشن کا حکم صادر ہوتا ہے، جب کاروبار شروع کرنے کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے، جب لوگوں کی دکانیں مسمار ہوتی ہیں، جب بمشکل دو وقت کی روٹی کمانے والے غریب ریڑھی بان کی ریڑھی اٹھالی جاتی ہے، جب ریت بجری سیمنٹ اور سریا مہنگا ہونے سے کنسٹرکشن کا کام ٹھپ ہوجاتا ہے اور روزانہ کے دیہاڑی دار روز صبح چوکوں پر آکر شام کو خالی ہاتھ گھر جاتے ہیں، جب پولیس سے تنگ عوام پر گلی کوچوں کے لوفروں کو بطور ٹائیگر فورس مسلط کیے جانے کی بات ہوتی ہے۔

(جاری ہے)


جناب، ہمیں گھبراہٹ ہوتی ہے جب آپ ملک کو قرضوں کی دلدل اور آئی ایم ایف کے چنگل میں پھنسانے پر کبھی فخر کرتے ہیں اور کبھی اسے دوسروں کا گناہ کہہ کر ہمیں گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جب ہمیں پتہ چلتا ہے کہ دو سال قبل کے تیس ہزار ارب قرضے اب چالیس ہزار کا ہندسہ عبور کرچکے ہیں اور آپ کے پاس ایک ہی راگ ہے کہ یہ سب ماضی کے حکمرانوں کا کیا دھرا ہے۔


جناب گھبراہٹ ہوتی ہے ہمیں جب آپ کے پاس ہمیں ملک چلانے کے لیے کوئی پالیسی نظر نہیں آتی بلکہ لے دے کر عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگانے کے لیے آپ کے پاس واحد پالیسی مخالفین کی کردارکشی اور "نہیں چھوڑوں گا" کے نعرے ہیں۔
ہمیں گھبراہٹ ہوتی ہے جب وزیر صحت پر دواساز کمپنیوں سے رشوت لے کر دوائیاں مہنگی کرنے کا الزام لگتا ہے، آپ نوٹس لیتے ہیں، دوائیاں سستی کرنے کا حکم جاری کرتے ہیں، لیکن آپ کا حکم کچرا کنڈی میں پھینک دیا جاتا ہے، جبکہ آپ کی صوبائی وزیر اس کی ذمہ داری اٹھانے سے ہی انکاری ہوجاتی ہیں۔


ہمیں گھبراہٹ ہوتی ہے جب آپ آٹا اور چینی کی چوری پر اپنی نااہلی کا اقرار کر کے کمیشن بناتے ہیں، رپورٹ آتی ہے، آپ کے قریبی ساتھی ملوث ثابت ہوتے ہیں تو این آر او دے کر ایک کو لندن روانہ کردیتے ہیں جبکہ دوسرا آپ کے پہلو میں بیٹھ کر حکومت کے مزے لیتا ہے۔
جب آپ کی جانب سے ہم پر سات سو ارب کے اضافی ٹیکس لگائے جاتے ہیں، ہر چیز کی قیمت آسمان کو چھوجاتی ہے اور آپ اپنے وزراء سمیت مہنگائی کو جھوٹ اور پراپیگنڈا قرار دیتے ہیں تو ہمیں شدید گھبراہٹ ہوتی ہے کہ آپ کتنے بےخبر ہیں۔


ہمیں گھبراہٹ ہوتی ہے جب آئی ایم ایف کہتا ہے کہ بجٹ ان کی مرضی سے تیار ہوا اور آپ کی حکومت کو چند ماہ میں ہزار ارب ٹیکس جمع کرنے کا ٹاسک ملتا ہے۔
جب آپ کے ساتھ اینٹ کتے والا بیر رکھنے والی اپوزیشن بجٹ پاس نہ ہونے دینے کی دھمکی لگاتی ہے لیکن بجٹ والے دن اپوزیشن بینچ خالی ہوتے ہیں اور آئی ایم ایف کا تیارکردہ عوام دشمن بجٹ آرام سے پاس ہوجاتا ہے، تو آپ کی نورا کشتی کی حقیقت جان کر دل ہولنے لگتا ہے۔


جناب، جب آپ کے ذمہ دار وزراء کے بچگانہ اور غیرذمہ دارانہ بیانات سنتے ہیں تو گھبراہٹ ہوتی ہے۔
جناب، جب آپ کو وہی سب کچھ کرتے دیکھتے ہیں، جس کے خلاف آپ کی ساری جدوجہد کھڑی ہے، جس کے خلاف لڑنے کا عزم کرکے آپ نے عوام سے ووٹ بٹورے، جب احساس ہوتا ہے کہ آپ نے ہمیں کتنا چونا لگایا اور سبز باغ دکھائے تو گھبراہٹ ہوتی ہے۔
جب آپ اپنے اوپر بنائے گئے کیسز میں تاخیری حربے استعمال کرتے ہیں، جب اپنے وزراء یا اپنی بہنوں کی چوری پر ان کو رعائتیں دیتے ہیں، اپنے دبنگ وعدوں سے یوٹرن لیتے ہیں، تو جناب عوام کی امیدیں دم توڑتی ہیں اور انھیں شدید گھبراہٹ ہوتی ہے۔


جب بےدین لبرل دیدہ دلیر ہوکر اسلام پر بھونکتے ہیں، قادیانی نوازی کے شواہد آئے روز سامنے آتے ہیں، گستاخان رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کو تحفظ ملتا ہے، جب تعلیمات اسلامی کا مذاق اڑتا ہے اور عبادات کو مشکل تر کیا جاتا ہے، دشمن ملک کی منتیں کی جاتی ہیں، اسلامی ملک میں ایک لٹیرے اور تاریخ کے سیاہ کردار کافر کو ہیرو کا درجہ دے کر اس کا مجسمہ بادشاہی مسجد کے سامنے نصب کیا جاتا ہے، درسی کتب میں اسلامی تعلیمات کے ساتھ چھیڑچھاڑ کی جاتی ہے، غیر اسلامی قوانین بنتے ہیں، صحابہ کرام کے خلاف علی الاعلان کفر کے فتوے لگتے ہیں، لعن طعن کی جاتی ہے، علماء کو قتل کیا جاتا ہے اور حکومت کچھ نہیں کرپاتی تو جناب ہمیں گھبراہٹ ہوتی ہے۔


جناب دل ہولتا ہے ہمارا جب ہم حکومت کو چوروں کے مقابل کمزور دیکھتے ہیں، جب دعوی مخالفین کی سیاست ختم ہونے کا کیا جاتا ہے لیکن آپ کے سب سے لائق وزیر اپنے مخالف کے بغض میں فقط تیس روپے کے ٹول ٹیکس کے لیے پریس کانفرنس کرتے ہیں، ان کے ٹویٹر کے فالووز بتانے تک کے لیے آپ کے وزراء پریس کانفرنسیں کرتے ہیں، جب ایک دن میں پانچ وزراء عوام کو یہ بتانے کے لیے الگ الگ پریس کانفرنس کرتے ہیں کہ ماضی کے چوروں کی سیاست ختم ہوچکی ہے۔


دل کی دھڑکنیں ڈوبنے لگتی ہیں سرکار، جب ہمیں آپ کے دعوے یاد آتے ہیں کہ اپوزیشن احتجاج کرے، کنٹینر ہم دیں گے، لیکن اب جب اپوزیشن احتجاج کرنے جارہی ہے تو آپ سے ان کے بہنر تک برداشت نہیں ہوتے اور سرکاری اہلکار مخالفین کے بینر ہٹانے پر جٹے دکھائی دیتے ہیں، جب اپوزیشن کی پکڑ دھکڑ نظر آتی ہے، جب راہوں میں کنٹینر کھڑے نظر آتے ہیں۔
اور سب سے زیادہ گھبراہٹ تب ہوتی ہے جب آپ کو گھبرائے ہوئے دیکھتے ہیں۔

جی ہاں، اس قدر گھبرائے ہوئے کہ آپ کی ہر تقریر کا موضوع ہی آپ کے وہ مخالفین ہوتے ہیں جن کی آپ کے بقول آپ سیاست ختم کرچکے ہیں، جب آپ ایک ہی نشست میں دس متضاد باتیں کر جاتے ہیں، جب آپ مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کی بجائے ماضی کی راکھ کریدتے ہیں، جب آپ قرضے کم کرنے کے لیے قرضے لینے کی منطق پیش کرتے ہیں، جب آپ پچاس روپے کے سٹام پیپر پر باہر بھیجے گئے شخص کو این آر او نہ دینے کی بات کرتے ہیں۔


اور ہاں، ہمیں اس وقت گھبراہٹ ہوتی ہے جب آپ کسی چیز کا نوٹس لیتے ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ آپ کے نوٹس لینے کے بعد چوری چھپے کیے گئے کسی عمل کی حیثیت قانونی ہوجائے گی۔ آپ کے خطاب کے دواران ہم گھبرائے گھبرائے دعا کرتے ہیں کہ کاش آپ کسی چیز کا نوٹس نہ لے لیں۔
جناب ملک کے بگڑتے معاشی و امنیتی حالات، اپنی کمزور ہوتی مالی حالت اور آپ کا روز بروز کمزور ہوتا بیانیہ دیکھ کر ہمیں حقیقت میں گھبراہٹ تو ہوتی ہے لیکن آپ کا حکم ہے کہ گھبرانا نہیں، سو جی کڑا کر کے کھڑے ہیں اور گھبرانے کے لیے آپ کی اجازت کے منتظر ہیں اور بنا اجازت گھبرانے سے بھی گھبراتے ہیں کہ کہیں ہمارے خلاف نیب کیس ہی نہ بن جائے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :