
”چوہدریوں اور میراثیوں کا فرق“
پیر 11 فروری 2019

ممتاز امیر رانجھا
(جاری ہے)
میاں نواز شریف ایک خاندانی آدمی ہیں،انہوں نے تینوں بار اپنی حکومت کامیابی سے کی،انہیں حالات نے اس نہج پر کھڑا کر دیا کہ عمران خان جیسا بدنام زمانہ شخص بھی وزارت عظمیٰ کی کرسی پر جا پہنچا،اس نے اپنی کابینہ میں مشرف دور کے سارے وزیر لگا دیئے،مشرف کے تلوے چاٹنے والے چوہدری برادران اس کے حلیف بن گئے،ایم کیو ایم بھی مشرف دور کی طرح خان جی کی اقتدار والی بیڑی کے سوار بن گئے۔شیخ رشید جو ہر بارات کا مہمان بننے کا عادی ہے اس نے بھی پی ٹی آئی کے نام پر ایک سیٹ بنا کر اپنی زبانی گولہ باری سے فائدہ اٹھایا۔
نیب جو کہ مشرف کا پیدا گیر ادارہ ہے اس نے ٹیکنیکلی طریقے سے محض ن لیگ حکومت اور ارکان کو فلاپ بنانے کے لئے سارے ریفرنس تیار کئے۔میاں نوازشریف،شہباز شریف،مریم نواز، کیپٹن صفدر، حنیف عباسی ، شاہد خاقان عباسی، حمزہ شہباز اور ن لیگ کے کئی نامی گرامی ارکان کو خوب بدنام کر کے جیلوں میں بھیج کر پی ٹی آئی اور مخالفین کے الیکشن جیتنے کا بھرپور اہتمام کیا۔اب جب حزب اختلاف میں پی پی پی سے موجودہ حکومت کو خطرہ ہے تب بھی نیب نے زرداری کو پکڑنے کی دھمکی لگا کر پی پی پی کو دبانے کا چال چلائی ہوئی ہے۔ساری عوام کو پتہ ہے جسیے ہی زرداری پر ہاتھ پڑے گا حکومت کے ڈانواڈول ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہے۔آج کل اسی لئے خان صاحب اور ان کے ہمنوا چوہدری برادران کو بڑی بڑی آفرز لگانے سے باز نہیں آتے۔پنجاب میں ق لیگ کے دو وزراء کو وزارت منصبی سے فیض یاب کر دیا گیا ہے اور آئندہ دنوں وفاق میں بھی وزارت دینے کی منصوبہ بندی دکھائی دیتی ہے۔حکومت کو اچھا خاصہ پتہ ہے چوہدری برادران الگ ہوئے تو پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی حکومتیں ہاتھ سے نکل جائیں گی۔
حزب اختلاف کے بقول علیم خان کو دکھاوے کے لئے نیب نے اندر دیا ہے حالانکہ لوگ تو یہ بھی سمجھتے ہیں کہ کچھ مہینے وزیر بلدیات رہ کر علیم خان نے اپنے خلاف بہت سارے ثبوت مٹا دیئے ہیں۔عوام کے بقول وزیر اعظم صاحب کی بہن کو علیمہ خان کو ڈھیل یا ڈیل سے برائے نام پیسے لیکر نیب سے بچایا جا رہا ہے ۔نیب اگر غیر جانبدار ہوتا تو سب سے پہلے علیمہ خان کو اندر کرتا لیکن شاید ایسا ہونا ناممکن سا دکھائی دیتا ہے۔تحریک انصاف کے نام پر بننے والی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھی خواص و عا م کو انصاف ملتا دکھائی نہیں دیتا۔میاں برادران کے ساتھ متعصبانہ رویہ اور پی ٹی آئی کے ساتھ نیب کا دوستانہ رویہ سب کے سامنے ہے۔شیخ رشید زبردستی شہباز شریف کو پی اے سی چئیرمین شپ سے ہٹا کر خود دو دو ہاتھ کرنے کے متمنی ہیں،شیخ صاحب کو زمانہ جانتا ہے کہ کل جب وہ سیاست میں آئے تو پاس کچھ نہیں تھا اور اب ان کے کاروبار کسیے چل رہے ہیں،دیکھنا یہ ہے کہ ان کا بینک بیلنس کون بے نقاب کرے گا۔
ملک میں اگر انصاف کا بول کرنا ہے تو ملک میں ہر شخص کے لئے انصاف برابر کی یقین دہانی عملی طور پر دکھائی دینا بہت ضرور ی ہے۔پاکستان میں ہر خواص و عام کا احتساب بلا تفریق کرنا بہت ضروری ہے۔احتساب کے نام پر غیر موثر نیب اور احتساب کا خاتمہ کر کے ایک نیا غیر سیاسی اور غیر جانبدار ادارہ برائے احتساب بنانا بہت ضروری ہے جس میں سارے افراد غیر سیاسی اور قابل احتساب ہوں ایسا ادارہ بنانا ضروری ہے۔پورے ملک کو دکھائی دے رہا ہے،چوہدریوں، ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے اشتراک سے ملک میں زبردستی لائی جانے والی موجوہ حکومت کا چوہدریوں اور میراثیوں والا رشتہ دکھائی دے رہا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ممتاز امیر رانجھا کے کالمز
-
”سٹیزن پورٹل اور عوام کے مسائل“
ہفتہ 26 جون 2021
-
”ایس او پی کی دھجیاں“
جمعہ 30 اپریل 2021
-
”جیسی کرنی ویسی بھرنی“
منگل 5 نومبر 2019
-
اتنی لوٹا کریسی،خدا خیر کریسی
منگل 22 اکتوبر 2019
-
کشمیری مسلمانوں کی آخری آس
جمعرات 15 اگست 2019
-
”اب تربوز رُل رہا ہے“
منگل 18 جون 2019
-
” دودھ نکالنے والا فارمولا“
بدھ 1 مئی 2019
-
”نقشے سے ہندوستان مٹ بھی سکتا ہے“
پیر 4 مارچ 2019
ممتاز امیر رانجھا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.