
تھی خبر گرم کے غالب کے اڑیں گے پرزے
جمعرات 19 نومبر 2020

ندیم بسرا
دیکھنے ہم بھی گئے تھے ،پہ تماشا نہ ہوا‘‘
(جاری ہے)
’’ووٹ کو عزت دو ‘‘ کے نعرے پر مریم صفدر کی جماعت مسلم لیگ ن بمشکل اپنی پارٹی کی ساکھ بچا سکیں اب انہیں پتا لگ گیا ہوگا کہ ووٹر نے ووٹ کو عزت دے کر پی ٹی آئی کو عوامی جماعت کا مینڈیٹ دیا ہے ۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی اور خصوصا پارٹی چئیرمین بلاول بھٹو کے بارے میں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ انہوں نے اس الیکشن میں بڑی مثبت طریقے سے مہم چلائی اور پی پی نے گلگت بلتستان کے الیکشن میں دوسری بڑی جماعت کے طور پرسامنے آنا ان کی محنت کو ظاہر کرتا ہے ۔جے یو آئی ف کو یہاں نمائندگی نہ ملنا خود’’ مولانا ‘‘کی مستقبل کی سیاست کے لئے لمحہ فکریہ اور کئی حوالوں سے سوالات جنم لے رہے ہیں کہ اب جے یو آئی کا لائحہ عمل کس سمت میں ہوگا کہ آئندہ انہیں اسمبلی میں نمائندگی ملے اس کا تعین اب خود مولانا کو کرنا ہوگا ۔اس الیکشن کے غیر حتمی نتائج ،غیر سرکاری نتائج میں پی ٹی آئی پہلے نمبر اور پیپلز پارٹی دوسری بڑی نمائندہ جماعت بن گئی ہے الیکشن ہارنے کے بعد پی ڈی ایم جماعتوں کو ایک بار پھر ’’دھاندلی ‘‘ کا نعرہ لگا دیناکسی منطق سے باہر ہے یعنی اگر یہ جماعتیں جیتیں تو الیکشن شفاف طریقے سے ہوئے اگر ہاریں تو الیکشن میں دھاندلی ہوگئی میرا خیال ہے کہ اس بیانئے کو بدلنے کی ضرورت ہے کیونکہ عوام نے اس بیان سے بے زاری کا اظہار کردیا ہے ۔اگر تما م سیاسی جماعتیں بار بار دھاندلی ،ووٹ چرایا جانا کی رٹ کو ختم کرنا چاہتی ہے تو انہیں وزیراعظم عمران خان کے اس بیان کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا کہ انتخابی اصلاحات میں تمام سیاسی جماعتیں ایک پیج پر ہوں اورملک میں آئندہ عام الیکشن ’’الیکٹرانک ووٹنگ ‘‘ کے ذرئعے کروائیں جائیں ،اس کیلئے باقاعدہ قانون سازی کی ضرورت ہے جس کے لئے دوتہائی کی اکثریت کا ایوان میں ہونا ضروری ہے ۔پی ٹی آئی کے پاس تو یہ اکثریت نہیں ہے اس لئے عمران خان اس پر بار بار زور دے رہا ہے کہ ’’الیکٹرانک ووٹنگ ‘‘ کروائی جائے،اور اس کیلئے انخابی اصلاحات کا قانون پاس کیا جائے ،اگر یہ قانون پاس ہوگیا تو دھاندلی دھاندلی کا رونا ہمیشہ کے لئے ختم ہوسکتا ہے ۔سینٹ میں الیکشن بھی ہونے جارہے ہیں جس طرح عمران خان کہ رہے ہیں کہ ’’سینٹ کے الیکشن میں ہاتھ اٹھا کر ووٹنگ ‘‘ کروائی جائے تاکہ سینٹ کے الیکشن میں جو ووٹ خریدے جاتے ہیں یہ خریدو فروخت بند ہو اور حق دار کا حق نہ مارا جائے ،میرا خیال ہے کہ عمران خان کی یہ تجویز بہت زبردست ہے اس پر تمام سیاسی جماعتوں کو ایک دوسرے کا ساتھ دینا چاہئے ان کا میڈیا سے سوال جواب میں یہ بتانا کہ 2013 میں ہمارا ختلاف چار حلقوں پر تھا ہم نے بہت انتظار کیا ہمیں جب کہیں سے بھی حوصلہ بخش جواب نہ ملا تو ہم نے دھرنا دیا ،اس لئے اب ہم حکومت میں رہ کر تبدیلیاں کرنا چاہتے ہیں تو اپوزیشن آئے اورہمارا ساتھ دے تو عمران خان کا یہ کہنا یقینا قابل ستائش ہے ۔دوسری جانب ملک پر بھارت کی جانب سے مسلسل دہشت گردی کے حملوں اور ان کی سازشوں کے حوالے سے ہماری فواج چوکنا ہو کر ملک کی سرحدوں کی حفاظت کا ذمہ انجام دے رہی ہے اس بار عالمی طاقتوں کو بھی پاکستان ے بھارت کی جانب سے پاکستان پر حملوں کے منصوبہ بندی کے ناقابل تردید شواہد دکھائیں ہیں ۔انڈیاکے وزیراعظم نریندر مودوی پاکستان کے خلاف مسلسل مہم جوئی کے بہانوں کے متلاشی ہیں اور اس کو ہر بار منہ کی کھانی پڑ رہی ہے ۔اس حوالے سے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے حالیہ دورہ کوئٹہ میں کہا کہ بلوچستان میں ترقی و استحکام پاکستان کی خوشحالی کے لئے بہت اہم ہے وہاں انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آرمی سمیت تمام سٹیک ہولڈرز نے بلوچستان میں سماجی ومعاشی ترقی کے لئے اپنی کوششوں کو مربوط بنایا ہے ،اس دورے میں انہوں نے بہت خوبصورت بات کہی کہ پاکستان کا امن اور خوشحالی جمہوریت کی اقدار سے منسلک ہے اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاک فوج ملک پاکستان میں جمہوری اداروں کی مظبوطی کے خواہاں ہیں اور وہ ملک پاکستان کو امن کا گہواراہ بنانے کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کررہے ہیں۔ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
ندیم بسرا کے کالمز
-
’’موسمی تبدیلی کے مہینے مارچ میں سیاسی انگڑائیاں‘‘
ہفتہ 19 فروری 2022
-
عمران خان کو الیکٹیبلز کا داغ دھونے کیلئے موزوں امیدواروں کی تلاش
ہفتہ 5 فروری 2022
-
حکومتی چیلنجز کی دلدل! عمران خان اور جہانگیرترین میں صلح ہوسکتی ہے؟
جمعہ 28 جنوری 2022
-
"پی ٹی آئی کی حکومت سیاسی جھٹکوں کی لپیٹ میں"
جمعہ 14 جنوری 2022
-
ملکی سیاست کے رنگ بڑے ہی نرالے
ہفتہ 4 ستمبر 2021
-
’’اپوزیشن کی چالیں! حکومت سیاسی قلعہ فتح کرنے میں کامیاب‘‘
جمعرات 26 اگست 2021
-
’’سیاسی درجہ حرات حکمران جماعت کیلئے کتنا فائدہ مند ہوگا‘‘
جمعہ 13 اگست 2021
-
بیانیہ کی جنگ کون جیتے گا
جمعہ 21 مئی 2021
ندیم بسرا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.