بھارت پاکستان کی امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھے

ہفتہ 31 اگست 2019

Riaz Ahmad Shaheen

ریاض احمد شاہین

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے اگرکشمیری مسلمان نہ ہوتے تو دنیا ان کے ساتھ ہوتی اب بھارت کوسبق سیکھانے کا وقت آگیا ہے سچ تو یہ ہے دنیا کشمیریوں پر جمہوریت کا پر چار کرنے والے بھارت سرکار کے کر توت دیکھ کر بھی چپ سادھ رکھی ہے اور اقوام متحدہ بھی طاقتوروں کا ہی ساتھ دیتا آرہا ہے مودی ٹرمپ کی ملاقات اور مسکراہتوں کا تبادلہ بھی معنی خیز اور اس کے پس پردہ دوستی نبھانے کا اشارہ ملتا ہے دوسری طرف پاکستان کا کشمیریوں کے ساتھ دل و جان سے اظہار یکجہتی نے بھی دنیا پر واضح کر دیا ہے کشمیر کو آ زادی دلانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب کہ دو ایٹمی طاقتیں جنگ کی جانب بڑھتی دیکھائی دے رہی ہیں جو دنیا عالم کو بھی لپیٹ میں لے سکتیں ہیں ایسی صورت پر دنیا کا خاموش رہنا تعجب سے کم نہ ہے مقبوضہ کشمیرکو بھارت کا حصہ بنانے کے بعد کشمیریوں کی آزادی کی آواز دبانے کے لئے ان پر ظلم کے پہاڑ ڈھانے کو سلسلہ مودی سرکاری نے دن رات جاری رکھا ہے عالمی میڈیا نے بھی اس کے ظلم وستم کو بے نقاب کرنے کے ساتھ آزادی کے متوالوں کے بلند حوصلوں کو دنیا کے سامنے لانے اور جمہورت کے دعویدار کے کرتوں کو بیان کیا ہے اوربھارت کو سمجھ لینا چاہیے آزادی کی تحریک کو دبایا نہیں جا سکتا کشمیر آزاد ہو کر رہے پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے دوسری طرف بھارت نے کنٹرول لائن پر جو خلاف ورزیوں کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے اور پاکستان اس کے باوجود بھارت کو مذاکرات کی میز پر تنازعات کا حل نکالنے کی دعوت دیتا آرہا ہے مگر اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہ آنے پر مجبورا پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان کے شاہینوں نے بھارتی دو بمباروں کو گرایا اور دونوں پائلٹ گرفتار کر لئے مودی سرکار کی یہ جارحیت اس کی منفی سوچ کے مترادف ہے بھارتیوں کو مسائل سے نکالنے کے بجائے ان کو ہمیشہ کیلئے مشکلات اور مسائل میں پھنسانے کی یہ کوشش ہے پاکستان نے ہمیشہ امن کی بھارتی حکمرانوں کو دعوت دیتے آ رہے ہیں اس کا ہر گز یہ مطالب نہ ہے یہ ہماری کمزوری ہے یہ ہماری حکومت اور فوج کی مثبت سوچ ہے مگر جب کوئی باز نہ آئے اور ملک کی سا لمیت کو خطرہ ہو تو افواج پاکستان کو اپنا دفاع کرنے کا حق ہے قوم افواج سیاست یکجا ہو کر اپنے دشمن پر ٹوٹ پڑتے ہیں یہی ہماری روایات چلی آ رہی ہیں پہلے ہم دوستی کا ہا تھ بڑھاتے ہیں تنازعات کو حل کرانے کیلئے بیٹھ مل کی دعوت دیتے ہیں مگر ہمارا ہمسایہ جو جمہوریت کا بڑا دعوے دار ہے اپنی بات پر قائم نہیں رہتا ایسی ہی اس کی پالیسی کشمیر کے تنارعہ کیلئے اختیار کر رکھی ہے اور اقوام متحدہ کی قراردا د کو بھی رد کر رکھا ہے اور کشمیریوں پر 71سالوں سے قتل عام اور ظلم کی انتہا کر رکھی ہے آ زادی انسانوں کا حق ہے اس کو جبر وتسلط سے ساتھ سلب کر رکھا ہے کیا یہ ہی بھارت کی جمہورت ہے دوسری جانب جنگ کوئی بھی فریق جیتا نہیں یہ تو انسانیت کی ایسی تباہی ہے جنگ میں پڑنے والی اقوام ہمیشہ کیلئے پسماندگی کا شکار ہو کر رہ جاتی ہیں وزیر اعظم پاکستان عمران نے بھی موجودہ حالات پر سوچ بچار کرتے ہوئے بھارتی قیادت کو مذاکرات کی دعوت دی اور یہ بھی کہا ہے اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ہم انسانیت کی تباہی نہیں چاہتے اپنی اپنی قوم کی جانب توجہ دے کر ان کی حالت بدلناچاہیے اور کہا مگر پاکستان کی سا لمیت پر آنچ نہیں آنے دیں گے اور کسی بھی کاروائی کا منہ توڑجواب دینے سے گریز نہیں کریں گے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے افواج پاکستان اور پوری قوم ایک پیج پر ہے جماعت اسلامی پاکستان مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی دینی جما عتیں اور پوری قوم نے افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہیں 1965سمیت دیگر بھارت کے ساتھ جنگوں کی یاد تازہ کرکے ثابت کر دیا ہے ہم ایک ہیں ایک ہی رہیں گے پاکستان ایٹمی قوت کے ساتھ دنیا میں مانی ہوئی فوج کی قوت رکھتا ہے اور قوم اور افواج اپنے ملک کی حفاظت کرنا جانتا ہے اس کو شکت نہیں کو زیر نہیں کیا جا سکتا بھارتی قیادت کو ہوش سے کام لینا چاہیے اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی پیش کش کو مد نظر رکھتے ہوئے ثبوت پیش کر کے اہنا موقف بیان کر کے تنازعہ کا حل نکالنا چاہیے اور کشمیر کے تنازعہ کو بھی اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کرانے کیلئے مذاکرات کی جانب آنا چاہیے اسی میں دونوں ممالک کی بہتری بھی ہے ملک وقوم کی ترقی کو جنگ میں جھونک دینا حماقت سے کم نہ ہو گا اپنی تباہی کا ماحول پیدا نہ کیا جائے تنازعات کا حل جنگ سے نہیں مذاکرات ہی ممکن ہے انسانیت کو آگ میں نہ جھونکا جائے اور امن کے راستے کو ہی اپنایا جائے اور سرحدی خلاف ورزیوں سے بھارت باز نہ آیا تو ہمارے جنگجوں کے تابناک حملوں سے بھارت سینا بھاگ کھڑی ہو گی پاکستا کا بچہ بچہ افواج پاک کے ساتھ ملک کی حفاظت کیلئے جان ومال کی قربانیاں دینے کے ساتھ پاکستان کی حفاظت کیلئے دشمن پر بھر پور وار کرنے سے گریز نہیں کرے گا1965 اور دیگر بھارت اور پاکستان کی جنگوں میں بھارت کے جھوٹے پراپیگنڈہ پر پاکستانی قوم نے کان تک نہ دھرے اس کے آکاش وانی اسٹیشنوں نے چیخ چیخ کر جھوٹ بولا اب بھی قوم کو اس کے جھوٹ پر یقین نہیں کرنا چاہیے افواج کے ترجمان اور حکومت کی جانب سے جاری پریس ریلز پر ہی یقین کر کے بھارتی جھوٹ کو مسترد کر دیں اور بھارت جوکہ پاکستان کی امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھے بھارت کی جانب سے سرحدوں کی خلاف ورزی پر منہ توڑ جواب ہی ملے گا اور بھارتی لالوں کو جان کے لالے پڑجائیں گے اور پاکستان اپنی مرضی کی کاروائی کرنے پر مجبور ہو گا۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :