وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے اگرکشمیری مسلمان نہ ہوتے تو دنیا ان کے ساتھ ہوتی اب بھارت کوسبق سیکھانے کا وقت آگیا ہے سچ تو یہ ہے دنیا کشمیریوں پر جمہوریت کا پر چار کرنے والے بھارت سرکار کے کر توت دیکھ کر بھی چپ سادھ رکھی ہے اور اقوام متحدہ بھی طاقتوروں کا ہی ساتھ دیتا آرہا ہے مودی ٹرمپ کی ملاقات اور مسکراہتوں کا تبادلہ بھی معنی خیز اور اس کے پس پردہ دوستی نبھانے کا اشارہ ملتا ہے دوسری طرف پاکستان کا کشمیریوں کے ساتھ دل و جان سے اظہار یکجہتی نے بھی دنیا پر واضح کر دیا ہے کشمیر کو آ زادی دلانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب کہ دو ایٹمی طاقتیں جنگ کی جانب بڑھتی دیکھائی دے رہی ہیں جو دنیا عالم کو بھی لپیٹ میں لے سکتیں ہیں ایسی صورت پر دنیا کا خاموش رہنا تعجب سے کم نہ ہے مقبوضہ کشمیرکو بھارت کا حصہ بنانے کے بعد کشمیریوں کی آزادی کی آواز دبانے کے لئے ان پر ظلم کے پہاڑ ڈھانے کو سلسلہ مودی سرکاری نے دن رات جاری رکھا ہے عالمی میڈیا نے بھی اس کے ظلم وستم کو بے نقاب کرنے کے ساتھ آزادی کے متوالوں کے بلند حوصلوں کو دنیا کے سامنے لانے اور جمہورت کے دعویدار کے کرتوں کو بیان کیا ہے اوربھارت کو سمجھ لینا چاہیے آزادی کی تحریک کو دبایا نہیں جا سکتا کشمیر آزاد ہو کر رہے پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے دوسری طرف بھارت نے کنٹرول لائن پر جو خلاف ورزیوں کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے اور پاکستان اس کے باوجود بھارت کو مذاکرات کی میز پر تنازعات کا حل نکالنے کی دعوت دیتا آرہا ہے مگر اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہ آنے پر مجبورا پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی پر پاکستان کے شاہینوں نے بھارتی دو بمباروں کو گرایا اور دونوں پائلٹ گرفتار کر لئے مودی سرکار کی یہ جارحیت اس کی منفی سوچ کے مترادف ہے بھارتیوں کو مسائل سے نکالنے کے بجائے ان کو ہمیشہ کیلئے مشکلات اور مسائل میں پھنسانے کی یہ کوشش ہے پاکستان نے ہمیشہ امن کی بھارتی حکمرانوں کو دعوت دیتے آ رہے ہیں اس کا ہر گز یہ مطالب نہ ہے یہ ہماری کمزوری ہے یہ ہماری حکومت اور فوج کی مثبت سوچ ہے مگر جب کوئی باز نہ آئے اور ملک کی سا لمیت کو خطرہ ہو تو افواج پاکستان کو اپنا دفاع کرنے کا حق ہے قوم افواج سیاست یکجا ہو کر اپنے دشمن پر ٹوٹ پڑتے ہیں یہی ہماری روایات چلی آ رہی ہیں پہلے ہم دوستی کا ہا تھ بڑھاتے ہیں تنازعات کو حل کرانے کیلئے بیٹھ مل کی دعوت دیتے ہیں مگر ہمارا ہمسایہ جو جمہوریت کا بڑا دعوے دار ہے اپنی بات پر قائم نہیں رہتا ایسی ہی اس کی پالیسی کشمیر کے تنارعہ کیلئے اختیار کر رکھی ہے اور اقوام متحدہ کی قراردا د کو بھی رد کر رکھا ہے اور کشمیریوں پر 71سالوں سے قتل عام اور ظلم کی انتہا کر رکھی ہے آ زادی انسانوں کا حق ہے اس کو جبر وتسلط سے ساتھ سلب کر رکھا ہے کیا یہ ہی بھارت کی جمہورت ہے دوسری جانب جنگ کوئی بھی فریق جیتا نہیں یہ تو انسانیت کی ایسی تباہی ہے جنگ میں پڑنے والی اقوام ہمیشہ کیلئے پسماندگی کا شکار ہو کر رہ جاتی ہیں وزیر اعظم پاکستان عمران نے بھی موجودہ حالات پر سوچ بچار کرتے ہوئے بھارتی قیادت کو مذاکرات کی دعوت دی اور یہ بھی کہا ہے اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے ہم انسانیت کی تباہی نہیں چاہتے اپنی اپنی قوم کی جانب توجہ دے کر ان کی حالت بدلناچاہیے اور کہا مگر پاکستان کی سا لمیت پر آنچ نہیں آنے دیں گے اور کسی بھی کاروائی کا منہ توڑجواب دینے سے گریز نہیں کریں گے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے افواج پاکستان اور پوری قوم ایک پیج پر ہے جماعت اسلامی پاکستان مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی دینی جما عتیں اور پوری قوم نے افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہیں 1965سمیت دیگر بھارت کے ساتھ جنگوں کی یاد تازہ کرکے ثابت کر دیا ہے ہم ایک ہیں ایک ہی رہیں گے پاکستان ایٹمی قوت کے ساتھ دنیا میں مانی ہوئی فوج کی قوت رکھتا ہے اور قوم اور افواج اپنے ملک کی حفاظت کرنا جانتا ہے اس کو شکت نہیں کو زیر نہیں کیا جا سکتا بھارتی قیادت کو ہوش سے کام لینا چاہیے اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی پیش کش کو مد نظر رکھتے ہوئے ثبوت پیش کر کے اہنا موقف بیان کر کے تنازعہ کا حل نکالنا چاہیے اور کشمیر کے تنازعہ کو بھی اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کرانے کیلئے مذاکرات کی جانب آنا چاہیے اسی میں دونوں ممالک کی بہتری بھی ہے ملک وقوم کی ترقی کو جنگ میں جھونک دینا حماقت سے کم نہ ہو گا اپنی تباہی کا ماحول پیدا نہ کیا جائے تنازعات کا حل جنگ سے نہیں مذاکرات ہی ممکن ہے انسانیت کو آگ میں نہ جھونکا جائے اور امن کے راستے کو ہی اپنایا جائے اور سرحدی خلاف ورزیوں سے بھارت باز نہ آیا تو ہمارے جنگجوں کے تابناک حملوں سے بھارت سینا بھاگ کھڑی ہو گی پاکستا کا بچہ بچہ افواج پاک کے ساتھ ملک کی حفاظت کیلئے جان ومال کی قربانیاں دینے کے ساتھ پاکستان کی حفاظت کیلئے دشمن پر بھر پور وار کرنے سے گریز نہیں کرے گا1965 اور دیگر بھارت اور پاکستان کی جنگوں میں بھارت کے جھوٹے پراپیگنڈہ پر پاکستانی قوم نے کان تک نہ دھرے اس کے آکاش وانی اسٹیشنوں نے چیخ چیخ کر جھوٹ بولا اب بھی قوم کو اس کے جھوٹ پر یقین نہیں کرنا چاہیے افواج کے ترجمان اور حکومت کی جانب سے جاری پریس ریلز پر ہی یقین کر کے بھارتی جھوٹ کو مسترد کر دیں اور بھارت جوکہ پاکستان کی امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھے بھارت کی جانب سے سرحدوں کی خلاف ورزی پر منہ توڑ جواب ہی ملے گا اور بھارتی لالوں کو جان کے لالے پڑجائیں گے اور پاکستان اپنی مرضی کی کاروائی کرنے پر مجبور ہو گا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔