
مریم نواز کی نیب میں پیشی
بدھ 12 اگست 2020

سیف اعوان
(جاری ہے)
لیگی کارکنوں کے پیچھے ہٹنے کے بعد مریم نواز کی گاڑی اکیلی رہ گئی اور مریم نواز کی گاڑی اچانک پولیس کے سامنے آگئی ۔پولیس اہلکاروں نے اب مریم نواز کی گاڑی پر پتھراؤ کرنا شروع کردیا۔پہلے دو تین پتھر جب مریم نواز کی گاڑی کو سیدھے لگے تو اس وقت تک مریم نواز کی گاڑی کی فرنٹ ونڈ سکرین نہیں ٹوٹی تھی بعد میں اچانک سے مریم نواز کی گاڑی کی ونڈ سکرین ٹوٹی تو میرے پاس کھڑے ایک دوست نے کہا مریم نواز کی گاڑی پر کسی نے گولی چلائی ہے۔وہاں ہنگامہ آرائی اور شور کے باعث کسی کو معلوم نہ ہو سکا کہ مریم نواز کی گاڑی کو پتھر لگے یا گولی ۔لیکن ہم تینوں میڈیا کے لوگوں کیلئے یہ بات باعث حیرت تھی کہ بلٹ پروف گاڑی کی سکرین پتھر لگنے سے کیسے ٹوٹ سکتی ہے۔خیر مریم نواز کی گاڑی پر حملے کے بعد پولیس اہلکار بھی ٹھنڈے پڑ گئے ۔لیگی کارکن پہلے ہی پیچھے ہٹ چکے تھے ۔کچھ دیر بعد مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ اور لیگی ایم این اے میاں جاوید لطیف نیب کے آپریشن ڈائریکٹر سے ملنے نیب آفس کے اندر چلے گئے اور نیب کی جانب سے کہا گیا کہ مریم نواز فی الحال واپس چلی جائیں ان حالات میں مریم نواز سے سوالات کے جواب نہیں لیے جاسکتے۔جبکہ مریم نواز مسلسل باضد تھی کہ میں آج ہی جواب دے کر جاؤ ں گی بعد میں مریم نواز کو کوئی فون کال آئی تو وہ واپس گھر روانہ ہو گئی۔مریم نواز کے جاتے ہی پولیس نے لیگی کارکنوں کو گرفتار کرنا اور تشدد کرنا شروع کردیا۔پنجاب حکومت کی جانب سے رات گئے پندرہ لیگی کارکنوں کو گرفتار کرنے کی لسٹ جاری کی گئی ۔میں نے وہاں موجود کم از کم پچاس سے زائد لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کو زخمی دیکھا اس ہنگامہ آرائی میں مجھے ایک بھی پولیس اہلکار ایسا نہیں نظر آیا جو زخمی ہو یا شیلنگ سے متاثر ہوا ہو۔
مریم نواز کی ایک سال بعد نیب میں دوبارہ طلبی اس مرتبہ نیب اور حکومت کیلئے خاصی مہنگی اور نقصان دہ ثابت ہوئی ہے ۔حکومت اور نیب کو فی الحال شکر ادا کرنا چاہیے کہ مریم نواز کی گاڑی پر حملے میں مریم نواز محفوظ رہی ہیں ۔اگر مریم نواز بلٹ پروف گاڑی میں نہ سوار ہوتی تو مریم نواز کو بھی کچھ ہوسکتا تھا۔مریم نواز کی گاڑی پر حملے سے ایسا ہی لگاتھا کہ جیسے مریم نواز کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔پاکستان پہلے ہی محترمہ بینظیر بھٹو شہید پر قاتلانہ حملے کا سیاہ دبہ صاف نہیں کرسکا اگر مریم نواز کو بھی کچھ ہوجاتا تو پاکستان پر دوسرا سیاہ دبہ لگ جانا تھا جوہمیشہ سیاہ ہی رہنا تھا۔سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اہم سیاسی شخصیات کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سیف اعوان کے کالمز
-
حکمت عملی کا فقدان
منگل 2 نومبر 2021
-
راولپنڈی ایکسپریس
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
صبر کارڈ
منگل 26 اکتوبر 2021
-
مہنگائی اور فرینڈلی اپوزیشن
بدھ 20 اکتوبر 2021
-
کشمیر سیاحوں کیلئے جنت ہے
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
چوہدری اور مزارے
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
نیب کی سر سے پاؤں تک خدمت
منگل 28 ستمبر 2021
-
لوگ تو پھر باتیں کرینگے
ہفتہ 25 ستمبر 2021
سیف اعوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.